ملک کے شہریوں کی منقولہ اور رئیل اسٹیٹ کو آدھارسے لنک کیا جائے: اشونی اپادھیائے
نئی دہلی،06؍ فروری (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)بی جے پی لیڈر اشونی اپادھیائے نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کرکے کہا ہے کہ کورٹ مرکزی حکومت کو ہدایت دے کہ ملک کے شہریوں کی منقولہ اور رئیل اسٹیٹ کو آدھار سے لنک کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ اس سے ملک میں بدعنوانی، گمنام پراپرٹی اور غیر قانونی لین دین پر پابندی لگا ئی جا سکے گی۔اس درخواست میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ الیکشن کمیشن کو ہدایات دے کہ’آدھار کارڈ‘کی بنیاد پر ووٹنگ کااہتمام کیاجائے تاکہ ووٹنگ میں نوجوانوں کی شرکت بڑھے اور فرضی ووٹنگ روک سکے ۔عرضی میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ووٹر آئی کارڈ کو آدھار کارڈ سے لنک کیا جائے۔آپ کو بتا دیں کہ پچھلی سماعت کے دوران جسٹس چندرچوڑ نے ایک سوال پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم نہ تو حکومت کا دفاع کر رہے ہیں اور نہ ہی این جی او کی لائن پر چل رہے ہیں۔آدھار کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والے معاملے کی درخواست پر سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران جسٹس چندرچوڑ نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ میں قوم پرست جج کہلاؤں۔درخواست گزار کے وکیل سے کہا کہ جس طرح سے آپ دلیل پیش کر رہے ہیں، وہ صحیح طریقہ نہیں ہو سکتا۔اس سے پہلے ہوئی سماعت میں عدالت نے کہا تھا کہ معاشرے کے مفاد میں شروعات کی گئی سہولیات کے بارے میں حکومت کی فکر جائز ہے۔حکومت کا یہ جاننا کہ وہ صحیح لوگوں تک پہنچ رہی ہے یا نہیں ضروری ہے۔چیف جسٹس دیپک مشرا نے کہا کہ اگر حکومت بغیر کسی شخص کی ذاتی معلومات کسی کی طرف سے شیئرکئے بغیرآدھار کارڈ سے سرکاری اسکیموں پر نظر رکھتی ہے تو اس میں کیا حرج ہے۔اسی معاملے میں ہی سپریم کورٹ کے جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا تھاکہ قومی مفاد اور پرائیویسی کے حقوق کے درمیان توازن ہونا ضروری ہے۔ ہم دہشت گردی اور حوالہ کے وقت میں رہ رہے ہیں، اس لئے رازداری پر بیلنس بنانا ضروری ہے۔اسی طرح کی اطلاعات گوگل جیسے پرائیویٹ آپریٹر بھی حاصل کرتے ہیں۔یہ تبصرہ اس وقت کیا گیاتھا جب درخواست گزار کے وکیل شیام دیوان نے کہا کہ آدھار صرف شہریوں کی الیکٹرانک میپنگ ہے اور ایسا دنیا میں کہیں نہیں ہوتا۔شہریوں کو بغیر حکومت کی نظر میں آئے رہنے کا حق ہے۔