آخر انجام سب کا وہی ہے جو یوپی اے 2کا ہوا ، چدمبرم کا دعوی
مودی خوش نہ ہوں ، یو پی اے ۔ 2 کی طرح ہی لگے گا بدعنوانی کا ٹھپہ : چدمبرم
ممبئی، 19 نومبر ( ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) کانگریس لیڈر پی چدمبرم نے آگاہ کیا ہے کہ بدعنوانی کے جن الزامات نے یو پی اے ۔ 2 کو لے ڈوبا ہے ویسے ہی الزام اپنے دور کے اختتام کی طرف بڑھ رہی نریندر مودی حکومت پر بھی لگنے کا امکان ہے ۔ سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ پچھلے کانگریس قیادت یو پی اے ۔ 2 حکومت پر اس مدت کے آخری دور میں بدعنوانی کے کئی الزامات لگ چکے تھے۔انہوں نے کہا کہ ان کی مدت کے ختم ہونے (سال 2019 میں) یہی مہر بی جے پی حکومت پر بھی لگ سکتی ہے، اگرچہ وہ نہیں چاہتے کہ ایسا ہو۔چدمبرم نے کل یہاں ٹاٹا لٹریچر لائیو فیسٹیول میں ایک خطاب کے دوران کہا کہ اپنی میعاد پوری کرنے والی پچھلی حکومت یوپی اے کی تھی۔ وہ یو پی اے کا دوسرا دور تھا اور اس پر بدعنوانی کے دھبے لگے ۔ کسی بھی حکومت کا پانچ سال کی مدت مکمل ہونے تک انتظار کریں، اس پر بھی پچھلی حکومت کی طرح ہی بدعنوانی کا ٹھپہ لگے گا۔یو پی اے حکومت میں وزیر رہ چکے چدمبرم نے کہا کہ میں نہیں چاہتا کہ ایسا ہو، لیکن ایسا ہوگا۔ انہوں نے کہا یو پی اے حکومت کے دور کے آخری دنوں میں اس پر بدعنوانی کے کئی الزامات لگے۔ لیکن جب تک کسی کو مجرم نہیں ٹھہرایا جاتا اور سزا نہیں دی جاتی۔چدمبرم نے کہا کہ جب تک بے قصور ثابت نہیں ہو جاتا تب تک اسے مجرم سمجھا جاتا ہے۔ اور میرے خیال سے یہ غلط ہے کیونکہ اس سے ملک میں قانون کی بالادستی متاثرہو گی ۔ بدعنوانی کے مسئلے پر کانگریس کے راجیہ سبھا رکن نے کہا کہ بدعنوانی کی بنیادی وجہ لالچ ہے جو انتخابات کے فنڈز کی ضرورت سے منسلک ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی شخص یا سیاسی پارٹی کی صورت میں، انتخابات کے لئے پیسہ ضروری ہے جو اس کیلئے چندہ کیا جاتا ہے ، جسے آپ بدعنوانی کہتے ہیں۔جب تک آپ انتخابات کے لئے فنڈز کی راہ نہیں تلاش لیتے تب تک آپ بدعنوانی کو کم نہیں کر پائیں گے۔