مودی حکومت نے کرناٹک کو قطیر رقم جاری کی ہے: شٹر کا دعویٰ
بنگلورو،3؍اکتوبر(ایس او نیوز) سابق وزیر اعلیٰ اور ریاستی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر جگدیش شٹر نے دعویٰ کیا کہ مرکز کی نریندر مودی حکومت نے کرناٹک کو گزشتہ تین سالوں کے دوران 12؍ لاکھ کروڑ روپیوں تک کی امداد فراہم کی ہے، اتنی بڑی رقم حاصل کرنے کے باوجود بھی وزیر اعلیٰ سدرامیا مرکز پر سوتیلے پن کا جو الزام لگارہے ہیں وہ بعید از حقیقت ہے۔ آج یہاں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے جگدیش شٹر نے دعویٰ کیا کہ مرکزی حکومت نے کرناٹک کو اتنی زیادہ رقم تین سالوں کے درمیان مہیا کرائی ہے جتنا کہ ریاستی بجٹ بھی نہیں ہے۔ مرکزی حکومت کی طرف سے اتنی بڑی رقم جاری کئے جانے کے باوجود بھی یہ کسی کو پتہ نہیں کہ یہ رقم کہاں گئی اور کس مد میں استعمال ہوئی۔انہوں نے وزیراعلیٰ سدرامیا سے مطالبہ کیا کہ یہ فنڈ کس طرح استعمال ہوا اس کے بارے میں قرطاس ابیض جاری کریں۔ مرکزی حکومت کی طرف سے اتنی بڑی رقم جاری ہونے کے باوجود بھی ریاست میں کوئی بھی ترقیاتی کام نہیں ہورہے ہیں۔ ریاست میں جہاں بھی جائیں سڑکیں خستہ حال ہیں ، دیہی علاقوں میں حالات اور بھی بدتر ہیں، یہاں پینے کے پانی کی قلت بھی ایک سنگین مسئلہ بنی ہوئی ہے، مویشیوں کیلئے چارہ نہیں ہے۔ پچھلے تین سال کے دوران مرکزی حکومت سے کرناٹک کو جاری کی گئی رقم کے بارے میں اعداد وشمار جاری کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ میٹرو ریل پراجکٹ اور ریاست کے ریلوے پراجکٹوں کیلئے مرکزی حکومت نے جو رقم جاری کی ہے وہ کافی قطیر ہے۔میٹرور یل پراجکٹ کیلئے 3694کروڑ روپے اور مختلف ریلوے پراجکٹوں کیلئے 9989 کروڑ روپے جاری کئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ چار سال کے دوران ریاست میں سنگل ونڈو ایجنسی کے ذریعہ 3.34 لاکھ روپیوں کی سرمایہ کاری کے متعلق وزیر صنعت آر وی دیش پانڈے کے دعوے کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ چار سال کے دوران صرف 2.41 لاکھ کروڑ روپے ہی سرمایہ کے طور پر لگائے گئے ہیں۔980 کروڑ روپیوں کیلئے ریاستی حکومت کی منظوری کے باوجود بھی 125کمپنیوں نے ہی اپنا سرمایہ ریاست میں لگایا ہے، انہوں نے کہا کہ گزشتہ چار سال کے دوران ریاست میں سرمایہ کاری 6.55لاکھ کروڑ روپے کروانے کا نشانہ طے کیاگیا تھا ، ان میں سے صرف 2.60 لاکھ کروڑ روپیوں کا سرمایہ لگایا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ سدرامیا کی طرف سے مودی کے من کی بات کے جواب میں اپنے کام کی بات کا حوالہ دئے جانے پر انہوں نے کہاکہ سدرامیا نے پچھلے ساڑھے چار سال کے دوران ایسا کچھ بھی نہیں کیا جسے کام کہا جاسکے۔ ترقی کیلئے منصوبے تیار تو ہوتے ہیں لیکن ان پر عملی جامہ چڑھانے سے قبل ان کی تشہیر ایسی ہورہی ہے کہ گویا منصوبہ مکمل کرلیا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ ریاستی حکومت تشہیر پر بے جا اصراف کے ذریعہ عوام کو گمراہ کررہی ہے۔