مودی حکومت کے رپورٹ کارڈ سے گنا کسان غائب کیوں؟
نئی دہلی ،05؍جون (ایس او نیوز؍ آئی این ایس انڈیا )یوپی کے کیرانہ ضمنی انتخابات میں بی جے پی کو ملی شکست کی اہم وجوہات میں علاقہ کے گنا کسانوں کے بقایا میں مسلسل اضافہ کو بھی مانا جا رہا ہے ۔ آر ایل ڈی لیڈر جینت چودھری نے بھی جناح پر بھاری گنا کہہ کر یہ پیغام دیا کہ کسانوں کی نظر اندازی مودی حکومت کو بھاری پڑ گئی ہے۔ گنا کسانوں کے بقایا کی بات کریں تو پورے ملک میں 20,000 کروڑ روپیے سے بھی زیادہ بقایا ہو گیا ہے ۔ بی جے پی لیڈر اور پی یم مودی مسلسل کسانوں کی آمدنی میں اضافہ اور قرض سے آزاد کرانے کے دعویٰ اور وعدہ تو کرتے رہے ہیں ، لیکن حکومت کے 48 ماہ پورے ہونے پر جو ریپورٹ کارڈ جاری کیا گیا ہے اس میں گنا کسانوں کا ذکر تک نہیں ہے۔
گزشتہ کچھ عرصہ میں گنا کی پیداوار پر نظر ڈالی جائے تو اس نے ہر سال نیا ریکارڈ قائم کیا ہے ۔ سال 2015 سے 16 میں چینی میلوں نے 645.66 لاکھ ٹن گنے کرشنگ کی تاہم سال 2016 17 میں 827.16 لاکھ ٹن اور سال 2017 -18 میں یہ اضافہ ہو کر 1100 لاکھ ٹن ہوجانے کے امکان ہیں ۔ کانگریس لیڈر راجیو تیاگی کے دعویٰ کو مانیں تو ملک بھر میں چینی میلوں پر کسانوں کا بقایا بڑھکر 23000 کروڑ روپیے پہونچ گیا ہے ۔ اگرچہ پارلیمنٹ میں دئے ایک جواب کے مطابق 31 فروری تک یہ بقایا 16520 کروڑ روپیے تھا ۔ اس درمیان اکیلے اتر پردیش کے کسانوں کا 6078 کروڑ سے زیادہ بقایا تھا۔