مودی کی' من کی بات 'کے مقابلے میں کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدارامیا کریں گے اب ' کام کی بات!'

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 1st October 2017, 2:33 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو یکم اکتوبر(ایس او نیوز) دیش کے عوام کے ساتھ رابطے کے لئے وزیر اعظم نریندرامودی نے جو' من کی بات 'کے عنوان سے پروگرام شروع کیا تھا اسی طرز پر کرناٹکا کے ریاستی عوام سے رابطہ پید اکرنے کے لئے وزیرا علیٰ سدارامیا نے ' کام کی بات 'کے نام سے پروگرام کا منصوبہ بنالیا ہے۔

آئندہ اسمبلی انتخابات کے پیش نظر سرکاری سطح پرعوام کے ساتھ رابطے میں رہنے اور حکومت کی کارکردگی سے انہیں روشناس کرنے کے لئے تمام دستیاب وسائل اور طریقوں کو استعمال کرنے کے منصوبے بنائے جارہے ہیں۔پتہ چلاہے کہ آکاش وانی اور دوردرشن کے وسیلے سے ڈیجیٹل اسکرین پر ' کام کی بات 'پروگرام نشر کرنے کے لئے 17کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔اس ضمن میں ضلع انتظامیہ کو تمام تعلقہ جات میں ڈیجیٹل اسکرین کا انتظام کرنے کی ہدایات بھی جاری کیے جانے کی خبر ہے۔حکومت کی جاری کردہ اسکیموں سے ہونے والے مفید نتائج سے عوام کو آگاہ کرنے کے لئے ہر ضلع میں معلوماتی اتسوا منعقد کیے جارہے ہیں۔اس کے علاوہ ایک نیا چینل بھی شروع کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔
 

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...