مودی نے ملک کے غریبوں کیلئے کچھ نہیں کیا: سدرامیا
بنگلورو:25/ جولائی(ایس او نیوز) وزیر اعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہاکہ پچھلے تین سال کے دوران مودی نے اپنی بڑھائی کے علاوہ ملک کے عوام بالخصوص غریبوں کیلئے کوئی سہولت فراہم نہیں کی ہے، پھر بھی یہ ڈھنڈورا پیٹا جارہا ہے کہ مودی نے ملک کیلئے کیا کچھ نہیں کیا؟۔ مودی اور ان کے ہمنواؤں کا جھوٹ عوام پر کھل چکا ہے۔ آج شہر کے سروگنا نگر اسمبلی حلقہ میں آنے والے کمنہلی علاقہ میں مختلف ترقیاتی کاموں کا سنگ بنیاد اور فلاحی اسکیموں کے تحت سہولیات کی تقسیم کے بعد خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم نے بڑے جوش وخروش کے ساتھ پردھان منتری جن دھن اسکیم کا اعلان کیا، لیکن اس اسکیم سے لوگوں کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ اقتدار سنبھالنے سے قبل مودی نے ملک کے عوام سے وعدہ کیا تھاکہ بیرون ملکی بینکوں میں چھپایا گیا کالا دھن ملک واپس لایا جائے گا اور ملک کے ہر شہری کے بینک کھاتے میں پندرہ لاکھ روپے جمع کئے جائیں گے۔پندرہ لاکھ روپے تو دور کی بات پندرہ پیسے بھی کسی ایک کے بینک کھاتے میں جمع نہیں کئے گئے۔ انہوں نے کہاکہ مودی ہمیشہ اپنے منہ میاں میٹھو بنتے رہتے ہیں۔ جس وقت اٹل بہاری واجپائی وزیراعظم تھے، تب انڈیا شائننگ کا نعرہ لگایا گیا، اب مودی نے عوام سے یہ وعدہ کیاتھاکہ اچھے دن آنے والے ہیں۔ اچھے دن صرف اور صرف مودی کے آئے اور عوام کیلئے بدترین دور کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مودی نے صرف اپنی مارکیٹنگ کے ذریعہ ملک کے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پچھلے چار سال کے دوران ریاست میں کانگریس حکومت نے ترقی کیلئے اتنے سارے منصوبے بنائے ہیں جو پچھلی کسی بھی حکومت نے نہیں بنائے تھے، ریاست کے ساڑھے چھ کروڑ عوام کو ہر طرح کی سہولیت مہیا کرانے کیلئے یہ حکومت ہمہ وقت کوشاں رہی ہے۔ ریاستی بی جے پی صدر یڈیورپا پر نکتہ چینی کرتے ہوئے سدرامیا نے کہاکہ اپنے دور حکومت میں یڈیورپا نے اقلیتوں کیلئے کچھ نہیں کیا۔ دلت طبقات پر مظالم ڈھائے، آج سیاسی فائدہ کیلئے دلتوں کے گھر میں کھانا کھانے کا ناٹک کیا جارہاہے۔ اس موقع پر وزیر برائے ترقیات بنگلو ر کے جے جارج نے بتایاکہ شہر بنگلور کی ترقی کیلئے پہلی بار وزیراعلیٰ سدرامیانے ساڑھے سات ہزار کروڑ روپیوں کی رقم بی بی ایم پی کو فراہم کی ہے۔ اس سے پہلے کسی وزیر اعلیٰ نے بی بی ایم پی کو اتنی خطیر رقم جاری نہیں کی۔ انہوں نے کہاکہ ریاستی حکومت کا یہ وطیرہ بن چکا ہے کہ جو بھی کام کررہی ہے اعلیٰ معیاری کررہی ہے، اسی لئے انہیں یقین ہے کہ آنے والے انتخابات میں ووٹرس سدرامیا کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے۔ اس موقع پر انہوں نے میڈیا کو مشورہ دیا کہ ریاستی حکومت کی خامیوں کی نشاندہی کریں اور تعمیری تنقید کریں۔ محض تنقید برائے تنقید سے گریز کریں۔ شہر کی میئر جی پدماوتی نے کہاکہ ریاست میں کانگریس حکومت کے اقتدار پر آنے کے بعد شہر بنگلور کی ترقی کیلئے ہمہ قسم کے منصوبے عملی جامہ پہن چکے ہیں۔ پچھلے ڈھائی سال کے دوران بنگلور کو ترقی سے ہمکنار کرنے کیلئے 7300کروڑ روپیوں کا گرانٹ استعمال کیا جاچکا ہے۔وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر مستحقین میں آٹو رکشا، سلائی مشینیں، معذرورین کیلئے الیکٹرانک آلات اور دیگر سہولتیں تقسیم کیں۔ اراکین اسمبلی بائرتی بسوراج، ایس ٹی سوم شیکھر، وغیرہ موجود تھے۔جنتادل (ایس) پر نکتہ چینی کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جنتادل (ایس) کاسیکولرزم ہمیشہ سے ایک ڈھونگ رہا ہے۔ سیکولرزم کا نام لے کر یہ پارٹی عوام کو گمراہ کرتی ہے اور اقتدار کی خاطر فرقہ پرستوں سے ہاتھ ملا لیتی ہے۔سدرامیا نے کہا کہ ریاست میں جنتادل (ایس) کا اقتدار پر آنا ممکن ہی نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ جنتادل (ایس) نے اپنی پوزیشن مستحکم کرلی تو اسے اس بات کی فکر ہے کہ مخلوط حکومت کے قیام میں کوئی کردار ادا کرسکے۔ اگر ایسی صورتحال پیدا ہوئی تو جنتادل (ایس) فرقہ پرستوں سے بھی ہاتھ ملالے یہ عین ممکن ہے، اسی لئے ریاستی عوام جنتادل (ایس) کی حمایت سے پہلے یہ سوچ لیں کہ یہ موقع پرست جماعت اقتدار کے لالچ میں سیکولرزم کا سودا بھی کرسکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملک بھر کو فرقہ پرستی کی آگ میں جھونکنے والی بی جے پی کا ساتھ دینے کیلئے جنتادل بے چین ہے، اگر جنتادل (ایس) کا ساتھ دیا گیا تو سمجھ لیجئے کہ آپ فرقہ پرستوں کا ساتھ دے رہے ہیں۔ انہوں نے اس موقع پر سروگنا نگر کے عوام سے اپیل کی کہ اگلے انتخابات میں وزیر ترقیات بنگلور کے جے جارج کو دوبارہ کامیاب بنائیں۔