مودی ہندو کی طرح اقتدار پر آئے اوراب مسلمانوں کے وکیل کی طرح کام کررہے ہیں: پروین توگاڑیا
متھرا12؍ستمبر (ایس او نیوز) وشوا ہندو پریشد کے سابق انٹرنیشنل صدر پروین توگاڑیاں پر تنقیدی نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ مودی نے ایک ہندو کی طرح اقتدار حاصل کیا اور اب وہ مسلمانوں کے وکیل کی طرح کام کررہے ہیں۔خاص کر مسلم خواتین کی وکالت کرنے کا الزام لگاتے ہوئے پروین توگاڑیا نے کہا کہ مودی اب اس لائق نہیں رہے کہ وہ وزیر اعظم بنے رہیں۔
توگاڑیا کا کہنا تھا کہ مودی نے ہندوازم کے نام پر ہندو ووٹ مانگ کر حکومت بنائی تھی۔ لیکن انڈیا کو ایک ہندو راشٹر بنانے اور کشمیر میں ہندوؤں کا تحفظ کرنے کے بجائے وہ مسلمانوں کے ایک وکیل بن گئے ہیں۔ تین طلاق کا مسئلہ مسلمانوں کا پرسنل معاملہ ہے اس میں ہندوحکومت کے ایک لیڈر کی حیثیت میں رہتے ہوئے مودی کو اس کے بارے میں فکر مند نہیں ہونا چاہیے۔
توگاڑیا کے مطابق جو لوگ کانگریس سے جدا ہوکر بی جے پی میں شامل ہوگئے تھے انہوں نے بی جے پی کو دوسری کانگریس پارٹی میں بدل دیا ہے۔ اس لئے جو پارٹی ہندوؤں کے حقوق اور ان کی فلاح و بہبود کے لئے تشکیل دی گئی تھی وہ اب مسلمانوں کے حقوق پر غور وفکر کررہی ہے۔ توگاڑیا نے بڑے ہی برہم انداز میں کہا کہ :’’ اس سرکار میں گؤ رکھشک غنڈے ہوگئے ہیں اور قصائی بھائی ہو گئے ہیں۔‘‘انہوں نے کہا کہ تقریباً پورے ملک میں اب بی جے پی اقتدار حاصل کرچکی ہے۔اس کے باوجود اگر بی جے پی ایودھیا میں مندر تعمیر کرنے میں ناکام ہے تو یہ بات اچھی طرح سمجھی جاسکتی ہے کہ پارٹی اور اس کے لیڈروں کے ذہن میں کیا چل رہا ہے۔ وہ تو بس بھگوان رام کے نام کو وزیراعظم کی کرسی تک پہنچنے کے لئے سیڑھی کے طور پر استعمال کرنا چاہتے تھے۔اور جب یہ کام پورا ہوگیا ہے تو وہ اس مقصد کو ہی بھول گئے ہیں جس کے لئے انہیں حکومت بنانے کا موقع دیا گیا تھا۔
ایک مذہبی اجلاس میں شرکت کے لئے متھرا پہنچے والے پروین توگاڑیانے طنزیہ لہجے میں پوچھا کہ وہ یہ جاننا چاہتے ہیں کہ کیا ایودھیا میں رام مندرتعمیر کرنے کے لئے پاکستان کے وزیراعظم کو یہاں بلاکر لانا پڑے گا؟انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور وی ایچ پی میں رہتے ہوئے انہوں نے کئی دہائیوں تک خدمات انجام دی ہیں اور بدلے میں صرف رام مندر کی تعمیر کا مطالبہ کیا ہے۔لیکن مندر کبھی بنا ہی نہیں۔ توگاڑیا نے متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں نے 2014میں ہندوؤں کے حقوق کی بات کی تھی، ان کی بے عملی کا جواب انہیں 2019میں مل جائے گا۔