مینگلور میں بچہ چورہونے کے شبہ میں ایک شخص کی پیٹائی؛ بچوں کو چاکلیٹ دینا پڑ گیا مہنگا
منگلورو20؍اگست(ایس او نیوز) مینگلور تعلقہ کے بجپے میں ایک شخص پر عوامی ہجوم نے صرف اس وجہ سے حملہ کردیا کیونکہ وہ بچوں کو چاکلیٹ دے رہا تھا۔
اطلاع کے مطابق سورتکل کے قریب کاٹیا پالیا کے رہنے والا حمزہ (۶۳سال) اپنے دوست توصیف کے ساتھ اسکوٹر پر سوار بجپے سے گذر رہا تھا لوگوں نے ان دونوں پر بچہ چور ہونے کا شبہ ظاہر کرتے ہوئے انہیں گھیرلیا۔ توصیف ڈر کے مارے موقع پر سے فرار ہوگیا۔ مگر حمزہ کوکچھ لوگوں نے ٹیلی فون کے کھمبے سے باندھ کر اس کی پٹائی کردی۔
بتایا گیا ہے کہ حمزہ کی جیب میں5 چاکلیٹ تھے اس میں سے ایک چاکلیٹ جب وہ کھارہا تھاتو کچھ بچے چاکلیٹ دیکھ کر اس کے قریب آگئے، بچوں کو اس کے قریب دیکھ کر لوگوں نے سمجھا کہ وہ بچوں کو اغوا کرنے کی کوشش کررہا ہے ، بتایا گیا ہے کہ اس کی اسکوٹر پر نمبر پلیٹ بھی نہیں تھا، جس پر لوگوں کو مزید تقویت ملی۔
حمزہ کا کہنا ہے کہ اس کی اسکوٹر نئی تھی اور اس پر ابھی رجسٹریشن نمبر نہیں لکھا گیا تھا جب عوام اسے حملہ کرنے کے لئے آگے بڑھے تو اس کا ساتھی توصیف فرار ہوگیا، اُس کے بھاگ جانے سے بھی لوگ بھڑک گئے اور حمزہ کی لوگوں نے جم کر پٹائی کردی۔حمزہ کا الزام ہے کہ تقریباً چالیس لوگوں نے اسے گھیر کر اور کھمبے سے باندھ کر پٹائی کی ہے۔
بجپے پولیس نے شکایت درج کرلینے کے بعدتحقیقات شروع کردی ہے۔معلوم ہواہے کہ اس واقعے کی ویڈیو کلپ کے ذریعے حمزہ پر حملہ کرنے والے چند لوگوں کی شناخت ہوگئی ہے۔