بھٹکل میں کانگریس کی ہار کاجائزہ؛ کیا تنظیم کے پاس پہنایاگیا پھولوں کاہارمنکال وئیدیا کے لئے کانٹا ثابت ہوا؟
بھٹکل 17؍مئی (ایس او نیوز) بھٹکل ہوناور اسمبلی حلقے میں سٹنگ ایم ایل اے اور کانگریسی امیدوار منکال وئیدیا کی شکست کا تجزیہ کرنے والے اس بات کی طرف بھی اشارہ کررہے ہیں کہ کانگریس پارٹی سے ٹکٹ ملنے کے بعد منکال وئیدیا کی جب تنظیم میں آمد ہوئی تھی، تو اس موقع پر ان کے چاہنے والوں نے بہت ہی جوش و خروش کا مظاہرہ کیا تھا۔ ان کی حمایت میں نہ صرف نعرے بازی کی تھی بلکہ انہیں پھولوں کا ہار پہنا کراپنے بے پناہ خوشی کا اظہار کیا تھا، اور یہی چیز منکال وئیدیا کی راہ میں کانٹا بن گئی۔
ایک کنڑا اخبار کے مطابق تنظیم میں منکال کی آمد کے موقع پر بعض مسلم نوجوانوں کا جوش وخروش دکھانے والی ویڈیو کلپ وائرل ہوتے ہی غیرمسلم اور خاص کر ہندوتووادی تنظیم سے وابستہ نوجوانوں نے منکال کے خلاف محاذ سنبھال لیا۔ سوشیل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمس پر منصوبہ بند طریقے سے منکال وئیدیا کے خلاف مہم چھیڑی گئی اور انہیں تنظیم او رمسلمانوں کا نمائندہ بناکر پیش کیا اور ان کی جیت کو جہادیوں کی جیت اور ہندوؤں کے لئے انتہائی خطرناک موڑ ہونے کی بات پھیلائی گئی۔ گؤ رکھشا میں اعتماد رکھنے والوں کے ذہنوں میں منکال وئیدیا کی تصویر بگاڑنے کے لئے یہ افواہ بھی اڑادی گئی کہ انہوں نے تنظیم کے ٹیبل پر اس بات کی یقین دہانی کی ہے کہ جیت جانے پر بھٹکل میں ایک جدید قسم کا قصائی خانہ تعمیر کروائیں گے۔
سوشیل میڈیا پر منکال وئیدیاکے خلاف اینٹی پروپگنڈہ اس قدر بڑھ گیا کہ خود منکال کومندر میں جاکراپنے دیوتاؤں کے سامنے قسم کھانی پڑی کہ اگر انہوں نے مسلمانوں کے ساتھ ایسا کوئی سمجھوتہ کیا ہے یا پھر ان کے خلاف پھیلائی جارہی افواہوں میں ذرا سی بھی سچائی ہے تو پھربھگوان ان کو برباد کردے ۔ یا پھر جو لوگ ان کے خلاف جھوٹی باتیں پھیلا رہے ہیں وہ برباد ہوجائیں۔
اسی پس منظر میں سیاسی حالات پر نظر رکھنے والوں کا احساس ہے کہ اتنے سارے ترقیاتی کام کرنے والے اور ایک ہمدرداور انسانیت نواز شخصیت کے مالک منکال وئیدیا کو سیاسی شکست دینے میں زعفرانی بریگیڈ کی جھوٹی اور بے بنیاد مہم نے بڑااہم کردار ادا کیااور مسلمانوں کی طرف سے حد سے زیادہ جوش و خروش کا مظاہرہ ان کے حق میں نقصان دہ ثابت ہوا۔