میزورم: چیف الیکشن افسر پر لگے الزامات کے بعد الیکشن کمیشن نے عہدے سے ہٹایا
آئیجول ،11؍ نومبر (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)میزورم میں آئندہ اسمبلی انتخابات سے پہلے کئی سیاسی جماعتوں نے چیف الیکشن آفیسر (سی ای او) ایس بی ششانک پر میزورم مخالف ہونے اور ریاست میں کئی عرصے تک پرامن طریقے سے انتخابات کرانے کی روایت کو خراب کرنے کا الزام لگایا ہے۔اورالیکشن کمیشن نے ششانک کی جگہ کسی دوسرے افسر کو مقرر کرنے کا اعلان کیا۔ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ سیاسی جماعتوں نے سی ای او کی کھل کر تنقید کی ہے۔ان پر میزورم میں 28 نومبر کو ہونے والے اسمبلی انتخابات میں ووٹ ڈالنے کے لئے تریپورہ کے ریلیف کیمپوں میں رہ رہے برو کمیونٹی کے ووٹروں کو مبینہ طور پر غلط طریقے سے سہولت فراہم کرنے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔بھارت الیکشن کمیشن (ای سی آئی) نے یہاں سول سوسائٹی گروپوں کی شدید مخالفت کو دیکھتے ہوئے ششانک کی جگہ کسی دوسرے افسر کو تعینات کرنے کا اعلان کیا۔ریاست میں بڑی تعداد میں لوگ ان کی برو حامی شبیہہ کو لے کر انہیں عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ سول سوسائٹی گروپوں اور طالب علم تنظیموں کے ایک مشترکہ تنظیم ’دی آل این جی او (رابطہ کمیٹی)‘ مطالبہ کر رہی ہے کہ وہ لوگ، جو 1997 میں نسلی جدوجہد کے بعد میزورم سے بھاگ گئے تھے اور تریپورہ میں راحتی کیمپوں میں رہ رہے ہیں، انہیں صرف میزورم میں اپنا ووٹ ڈالنے کی اجازت دی جائے۔میزورم میں کئی اہم سیاسی جماعتوں نے تجویز دی ہے کہ تریپورہ کے ریلیف کیمپوں میں 11,232 برو ووٹروں کو اپنے گاؤں میں واپس آنا چاہئے اور خود کو ووٹر لسٹ میں نامزد کرنے کے بعد انہیں اپنا ووٹ ڈالنا چاہئے۔ریاست کے سابق وزیر اعلی جورامتھانگا نے کہاکہ ششانک کے لئے یہ بہت ہی بیوقوفی کی بات تھی۔اسے روکا جا سکتا تھا۔وہ بیوقوفوں کی طرح برتاؤ کر رہے تھے۔یہی وجہ ہے کہ ای سی آئی نے انہیں واپس بلا لیا اور لوگ ان کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ برو لوگ میزورم لوٹ آئیں اور ووٹر لسٹ میں اپنا نام ڈلوائیں۔ششانک نے ریاست میں انتخابات کے دوران مرکزی مسلح پولیس فورس (سی اے پی ایف) کی 40 کمپنیوں کو تعینات کرنے کی بھی مانگ کی تھی جس کی چاروں طرف سے مخالفت ہوئی تھی۔ ریاست کی حکمراں پارٹی کانگریس نے ششانک پر میزو مخالف ہونے اور انتخابات سے پہلے پرامن ماحول کو بگاڑنے کا الزام لگایا ہے۔بی جے پی کی میزورم یونٹ کے انچارج ہوا شرما نے کہاکہ جمہوریت میں ہر شخص کو ووٹ دینے کا حق ہوتا ہے۔جو بھی الیکشن کمیشن فیصلہ کرتا ہے، اس کے مطابق ووٹنگ کرنا چاہئے۔ہمیں لگتا ہے کہ زیادہ سے زیادہ ووٹنگ کے لئے زیادہ پولنگ اسٹیشن قائم کیا جانا چاہیے۔قابل ذکر ہے کہ میزورم میں 40 رکنی اسمبلی کے انتخابات 28 نومبر کو ہونے ہیں۔