کانسٹیبل کے غائب ہونے پر سپریم کورٹ نے مانگی اسٹیٹس رپورٹ
نئی دہلی، 19؍جون(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا )جموں و کشمیر کے ایک کانسٹیبل کے غائب ہونے کے بعد دائر درخواست پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے جموں وکشمیرحکومت کو نئے سرے سے اسٹیٹس رپورٹ داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔گزشتہ 8؍جون کو عدالت نے مرکز اور جموں وکشمیر حکومت کو نوٹس جاری کیا تھا،معاملے کی اگلی سماعت 16؍جولائی کو ہوگی۔ایم کے پنڈتا کی طرف سے دائر درخواست میں جموں و کشمیر پولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ کے کانسٹیبل سمیر بھٹ کا پتہ لگانے کی ہدایت دینے کی درخواست کی گئی ہے، عرضی میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ اس معاملے کی جانچ سی بی آئی یا این آئی اے کو سونپی جائے تاکہ غیر جانبدارانہ اور تیزی سے تحقیقات ہو سکے۔سمیر بھٹ پمپور کے رہنے والے ہیں،انہوں نے 2008میں جموں و کشمیر پولیس کے کانسٹیبل کی حیثیت سے جوائن کیا تھا، وہ گزشتہ 14؍مئی سے غائب ہیں، وہ اپنے دوست اعجاز احمد کے ساتھ سری نگر سے گئے تھے۔اعجاز نے قبول کیا تھا کہ اس نے بھٹ کو قتل کر دیا تھا۔اس کے بعد سری نگر کے آئی جی نے اس کی جانچ کے لیے ایس آئی ٹی کی تشکیل کی تھی۔ایس آئی ٹی نے ایک پریس کانفرنس کر کے یہ اطلاع دی کہ اعجاز نے بھٹ کو قتل کر دیا تھا، اس کے بعد جانچ ایس آئی ٹی سے ہندواڑہ پولیس کو سونپ دی گئی تھی۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ اعجاز کو بچانے کے لیے ایس آئی ٹی سے ہندواڑہ پولیس کو جانچ سونپی گئی۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ جب تک بھٹ کا جسم نہ مل جائے ،تب تک یہ تصور کیا جائے گا کہ وہ زندہ ہے یا کسی کی گرفت میں ہے ۔