کیرالہ کے وزیراعلیٰ کی مینگلور آمد سےپہلے ہی شرپسندوں نے لگائی کمیونسٹ پارٹی کے دفترمیں آگ؛ مینگلور میں سخت حفاظتی انتظامات؛41 ارکان کو پولس کی نوٹس
منگلورو 23؍فروری (ایس او نیوز) فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے لئے کمیونسٹ پارٹی (مارکسسٹ) کی ۲۵ فروری کو مجوزہ ریالی میں کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پینیا رائے وجیانن کی آمد کے خلاف ہندتووادی تنظیموں نے مخالفت کا الارم بجا دیا ہے اور ریالی کے دن جنوبی کینرامیں ہڑتال کا اعلان کیا ہوا ہے۔
اس دوران خبر ملی ہے کہ تھوکٹو میں واقع کمیونسٹ پارٹی کے دفتر میں پچھلی رات کسی نے آگ لگادی اوروہاں پر موجود فلیکس بینرس اور دیگر سازوسامان کو خاکستر کردیا۔ کہا جاتا ہے کہ آدھی رات کو شرپسند دفتر کا تالا توڑ کر اندر داخل ہوئے اور آگ لگاکر چلتے بنے۔اس کے علاوہ پنڈت ہاوس کے قریب بھی لگائے گئے فلیکس بینرس کو نقصان پہنچانے کی بات معلوم ہوئی ہے۔الال پولیس نے موقع پر پہنچ کر جائزہ لیا اور معاملہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہے۔
خیال رہے کہ کیرالہ کے وزیراعلیٰ پنیا رائے وجیانن 25 فروری کو کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کی جانب سے مینگلور میں منعقدہ کمیونل ہارمونی پروگرام میں شرکت کرنے پہنچ رہے ہیں، جس کی سنگھ پریوار کی تنظیمیں سخت مخالفت کررہی ہیں۔ ان کی آمد پر 25 فروری کو ان تنظیموں کی جانب سے مینگلور بند کی آواز بھی لگائی گئی ہے جس کو دیکھتے ہوئے مینگلور میں پولس کی جانب سے سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے ہیں۔اس موقع پر ضلع کے ایس پی مسٹر بھوشن جی بھوراسے اور سٹی پولس کمشنر چندرشیکھر نے اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف پولس سختی کے ساتھ نپٹے گی۔
بتایا گیا ہے کہ مجوزہ پروگرام کے دن سنگھ پریوار کی تنظیموں کی جانب سے بند کا اعلان کئے جانے کو لے کرمینگلور میں دو ہزار پولس اہلکاروں کو تعینات کیا جائے گا جس میں چھ ایس پی ، دس اسسٹنٹ ایس پی، 20 پی ایس آئی اور 20 کرناٹکا ریزرو پولس کے دستےبھی شامل ہوں گے۔ پولس کمشنر نے اخبارنویسوں کو بتایا کہ حالات پر گہری نظر رکھنے 600 سی سی ٹی وی کیمرے اور چھ ڈرون کیمرے بھی نصب کئے جارہے ہیں تاکہ کسی بھی طرح کی گڑبڑی پر مکمل قابو پایا جاسکے۔
اعلیٰ پولس حکام نے بتایا کہ ہم امن کےساتھ احتجاجی ریلی نکالنے کی اجازت دیں گے ،اگر کسی نے کوئی شرارت کی تو پھر ہم سختی کے ساتھ نپٹیں گے۔ پولس حکام نے اس بات کی بھی جانکاری دی ہے کہ وشو اہندو پریشد، بجرنگ دل اور ہندو جاگرن ویدیکے کے 41 کارکنوں کو دفعہ 107 کے تحت نوٹس جاری کی گئی ہے جنہوں نے غیر قانونی طو رپر مینگلور بند کا اعلان کیا تھا۔