کنداپور 12؍جولائی (ایس اونیوز) کنداپور تعلقہ کے آراٹے گاؤں میں واقع جھینگا فارمنگ کے تالاب میں شرپسندوں نے رات کے وقت کوئی زہریلا مادہ ملادیا جس سے تقریباً9ٹن جھینگے ہلاک ہوگئے اورفارم کے مالک نرسمہا موگویر کو35لاکھ روپے کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق نرسمہا موگویر کے دو تالاب ہیں جس میں جھینگوں کی فارمنگ کی جاتی ہے۔ اس کی رکھوالی کے لئے اتر پردیش کے دو مزدور تعینات ہیں۔ جھینگے چونکہ کافی بڑے ہوچکے تھے اور جلد ہی انہیں نکال کر اچھی قیمت پر فروخت کیا جانے والا تھا اس لئے رات کے وقت نرسنہا موگویر خود بھی ان تالابوں کی نگرانی کیا کرتا تھا۔ اتوارکی رات کو اس نے 12.30بجے تک تالابوں کے اطراف چکر لگانے کے بعد فارم کے کنارے بنے شیڈ میں آکر آرام کیا۔ لیکن صبح ساڑھے چار بجے کے قریب اسے تالاب کے اندر کوئی پلاسٹک کا ڈبّہ تیرتا ہوا دکھائی دیا۔ اس نے فوری طور پر دوسرے چوکیداروں کو جگایا اور پانی سے ڈبّہ باہر نکال کر دیکھا تو اس میں سے کسی کیمیکل کی بو آرہی تھی۔ اسی دوران جھینگے فارم میں موجود ادھ مری حالت میں پانی کی اوپری سطح پر تیرنے لگے۔ اس کے بازو میں موجود دوسرے تالاب کی جانچ کی گئی تو وہاں پر بھی اسی قسم کا پلاسٹک ڈبّہ موجود تھااور وہاں پر جھینگے مرنے لگے تھے۔ دیکھتے ہی دیکھتے دونوں تالابوں کی سطح پر مرے ہوئے جھینگوں کا ڈھیر لگ گیا۔
بتایا گیا ہے کہ ایسا واقعہ یہاں پہلی بار نہیں ہوا ہے۔بلکہ اس سے پہلے بھی شرپسندوں نے تالاب میں کیمیکل ملانے کی کوشش کی تھی جس سے ذرا کم مقدار میں جھینگے ہلاک ہوئے تھے۔ مگر اس بار نرسمہا موگویر کے دونوں تالابوں کی پوری کھیپ برباد ہوگئی ہے ۔نرسمہاکا کہنا ہے کہ اس نے اپنے بیوی کے زیورات گروی رکھ کر قرضہ حاصل کرتے ہوئے جھینگا فارمنگ میں پوری پونجی لگائی تھی اور چند ہی دنوں میں اسے اپنی محنت کا بھرپور پھل ملنے کی امید تھی۔اس نے شک ظاہر کیا کہ اس کے پارٹنر کے ساتھ مالی معاملات میں جو ان بن ہوئی تھی اس کی وجہ سے یہ حرکت اس کے پارٹنر نے ہی نقصان پہنچانے کی نیت سے کی ہوگی ۔
گنگولی پولیس اسٹیشن میں اس تعلق سے شکایت درج کردی گئی ہے اور پولیس معاملے کی تحقیقات میں لگ گئی ہے۔