اقلیتوں کی فلاح کے فنڈز کا بھرپور استعمال کیاجائے: روشن بیگ
بنگلورو،19؍ اگست(ایس او نیوز؍ عبدالحلیم منصور) ریاستی حکومت کی طرف سے اقلیتوں کی فلاح وبہبود کیلئے ہزاروں کروڑ روپیوں کی جو رقم دی جارہی ہے ، اس کو بھرپور استعمال کرنے کیلئے عوامی بیداری وقت کا تقاضہ ہے۔ان اسکیموں سے جڑے کارکنوں کوتربیت سے آراستہ کرنا خوش آئند اقدام ہے۔ یہ بات آج ریاستی وزیر شہری ترقیات وحج جناب روشن بیگ نے کہی۔ کرناٹکا اقلیتی ترقیاتی کارپوریشن کے زیر اہتمام فلاحی اسکیموں سے جڑے ٹرینرس کے آگاہی پروگرام کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رضاکار اداروں سے وابستہ افراد کو فلاحی اسکیموں کے متعلق عوام تک جانکاری پہنچانے کی تربیت کا اہتمام کرکے کے ایم ڈی سی نے ان اسکیموں کو عام کرنے کی اچھی پہل کی ہے۔ ریاستی حکومت نے رواں سال اقلیتوں کی ترقی کیلئے 2750 کروڑ روپے مختص کئے ہیں۔ اگر اس رقم کا صحیح طریقے سے استعمال کیا جائے تو عوام کی فلاح وبہبود ممکن ہے۔انہوں نے کہا کہ اقلیتی زمرے میں جتنے مذاہب آتے ہیں ان تمام مذہبی رہنماؤں کی ایک میٹنگ طلب کی جائے اور ان کے ذریعہ فلاحی اسکیموں کے متعلق بیداری لائی جائے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر برائے بنیادی وثانوی تعلیمات اقلیتی بہبود واوقاف تنویر سیٹھ نے کہاکہ دیگر ریاستوں کے مقابل کرناٹک نے اقلیتوں کی فلاح وبہبود کیلئے سب سے زیادہ رقم مختص کی ہے۔ وزیر اعلیٰ سدرامیا کی یہ فراخدلی دیگر ریاستوں کیلئے ایک مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی دیگر ریاستوں کا موازنہ کیاجائے تو کرناٹک میں اقلیتوں کی فلاح کیلئے سب سے زیادہ اسکیمیں رائج ہیں، لیکن اس بات کی ضرورت ہے کہ ان اسکیموں کو کامیاب بنانے کیلئے عوام میں بیداری لانے پر بھی کام کیا جائے ۔ اس کیلئے رضاکار ادارے بہترین طریقے سے کام کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسکیم کی خوبیوں اور خامیوں کے متعلق عوام سے رائے حاصل کرنے کیلئے بیداری بنیادی ضرورت ہے۔کسی بھی اسکیم میں اگر خامیاں ہوں تو عوام کی نشاندہی سے حکومت اس کی اصلاح کرسکے گی۔ انہوں نے کہاکہ زراعت اور غیر زرعی شعبے سے وابستہ فلاحی اسکیموں کے متعلق اقلیتوں میں خصوصی جانکاری وقت کا تقاضہ ہے۔ اس کے علاوہ رضاکار اداروں کو چاہئے کہ آدھار کارڈ کی اہمیت کے بارے میں بھی عوام میں بیداری کا کام کریں۔ ریاستی حکومت کی طرف سے فلاحی اسکیموں سے استفادہ کرنے والے افراد کو ملنے والی سہولیات راست طور پر ان کے بینک کھاتوں میں جمع کرائی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ رضاکار ادارے فلاحی اسکیموں کیلئے درخواستوں کے اندراج اور آن لائن سہولیات سے استفادہ کرنے میں عوام کا ساتھ دیں۔ اس موقع پر وزیر موصوف نے کے ایم ڈی سی کی طرف سے فلاحی اسکیموں کے متعلق طبع کروائے گئے پوسٹرس کا اجراء کیا، وزیر برائے سماجی بہبود ایچ آنجنیا نے اس موقع پر کہاکہ اقلیتوں کیلئے ریاستی حکومت نے جو بھی فنڈز جاری کئے ہیں ان کا بھرپور استعمال یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کی ان فلاحی اسکیموں کی بدولت سماج کے کمزور طبقات بالخصوص دلتوں ، پسماندہ طبقات اور اقلیتوں میں غریب خاندانوں سے وابستہ بچوں کی تعلیم میں کافی مدد ملی ہے۔ حکومت کی طرف سے جو بھی اسکیمیں مہیا کرائی گئی ہیں، ان کا بھرپور استعمال کرتے ہوئے اقلیتوں کی معاشی حالت کو سدھارنے کی کوشش ہونی چاہئے ۔ انہوں نے اس موقع پر لڑکیوں کی تعلیم کی اہمیت پر زور دیا۔ کے ایم ڈی سی کے چیرمین ایم اے غفور نے اس موقع پر اپنے خیالات ظاہر کئے۔ کے ایم ڈی سی کی منیجنگ ڈائرکٹر نکہت تبسم آبرو نے خیر مقدم کیا، تقریب میں وظیفہ یاب آئی اے ایس آفیسر ضمیر پاشاہ ، وظیفہ یاب آئی پی ایس آفیسر یو نثار احمد اور دیگر عہدیداران اور دانشوران موجود تھے۔