بلدی انتظامیہ کے ذریعے عوام کے قریب رہ کر خدمت کا موقع، نئے وزیر سی ایس شیوولی کا عہدہ سنبھالنے کے بعد اظہار خیال
بنگلورو،3؍جنوری(ایس او نیوز) ریاستی وزیر برائے بلدی انتظامیہ سی ایس شیوولی نے کہا ہے کہ ریاست بھر میں پانی کی صفائی کے کاموں کے لئے یونٹس قائم کرنے کے ٹنڈر میں اگر کوئی ا ہیرا پھیری ہوئی ہے تو اس کا پتہ لگاکر مناسب کارروائی کی جائے گی۔
آج ودھان سودھا میں بحیثیت وزیر اپنے نئے دفتر میں عہدے کا چارج لینے کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ریاست بھر کے 58 سٹی میونسپل کونسلوں ، 113 ٹاؤن میونسپل کونسلوں ،90ٹاؤن پنچایتوں پر مشتمل محکمۂ بلدی انتظامیہ میں عوام سے قریب جاکر کام کرنے کا انہیں بہترین موقع ملا ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیر بننے کے بعد کل پہلی بار انہوں نے محکمے کے افسروں کے ساتھ ابتدائی میٹنگ کی ، 10 جنوری کو محکمے کے تمام عہدیداروں کی میٹنگ طلب کی گئی ہے۔ اس کے بعد وہ محکمے کی کارگزاری کا جائزہ لینے کے لئے ریاست کے چاروں ڈویژنوں کا دورہ کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ محکمے کے تحت آنے والے بلدی اداروں میں جو علاقے آتے ہیں وہاں پینے کے پانی کی بہتر سہولت ، بیت الخلاء کا انتظام، اور گندگی کی نکاسی بہت بڑے چیلنج ہیں۔ پوری توجہ کے ساتھ وہ تمام بلدی اداروں میں اس کام کی تکمیل یقینی بنائیں گے۔انہوں نے کہاکہ محکمے کے تحت پانی کی صفائی کے یونٹوں کی خریداری میں ٹنڈر کی بے قاعدگیوں کی شکایت موصول ہوئی ہیں۔ان کا جائزہ لے کر مناسب کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ دریائے مہادائی پر کلسا بنڈوری کینال کی تعمیر اور یہاں کے پانی کو پینے کے لئے استعمال کرنے پر سپریم کورٹ نے منظوری دے دی ہے۔ مرکزی حکومت اگر سپریم کورٹ کے فیصلے کو جلد نوٹی فائی کردے تو ہبلی دھارواڑ ڈویژنوں میں آنے والے چار اضلاع میں پانی کی قلت کو کافی حد تک دور کرلیا جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت نے اگر نوٹی فائی کرنے میں تاخیر کی تو اس سلسلے میں نمائندگی کے لئے ایک وفد دہلی جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ محکمے میں کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے وہ ماہرین سے مشورے کریں گے۔ ریاستی حکومت کے استحکام پر اٹھنے والے تمام سوالوں کو مسترد کرتے ہوئے مسٹر شیوولی نے کہاکہ مخلوط حکومت عوام کی خدمت کے لئے پانچ سال کی میعاد کے لئے بنی ہے، اس کے گرنے کا سوال ہی نہیں اٹھتا۔ رائے دھندگان نے اپنا ووٹ منتخب نمائندوں کو پانچ سال کے لئے دیا ہے۔ اپنی مرضی کے مطابق اگر اراکین اسمبلی بارہا استعفے دیتے رہیں اور اپنے مفاد کے لئے عوام پر انتخابات مسلط کرتے ہیں۔ ایسے لوگوں کو عوام کبھی نہیں بخشیں گے۔
ریاست میں کانگریس جے ڈی ایس اتحاد کو واضح اکثریت حاصل ہے تو ظاہر ہے کہ حکومت عوام کی خدمت لگن کے ساتھ جاری رکھے گی۔جن اراکین اسمبلی کو وزارت نہیں ملی ان کا ناراض ہونا جائز ہے ، لیکن اس ناراضی کے سبب وہ پارٹی چھوڑ دیں ایسا ممکن نہیں۔ سی ایس شیوولی نے کہاکہ توقع ہے کہ لوک سبھا انتخابات کے بعد ایک بار پھر وزارت میں تبدیلی کی جاسکتی ہے، جن لوگوں کو اس بار موقع نہیں ملا انہیں انصاف ملے۔ اس کا انتظار کئے بغیر استعفیٰ دے دیں تو یہ حرکت اپنے پیروں پر کلہاڑی مارنے کے مترادف ہوگی۔ سی ایس شیوولی نے کہاکہ ریاستی وزارت کے لئے انہوں نے کسی قائد کے گھر پر پہنچ کر دستک نہیں دی، پارٹی قیادت نے ان کی صلاحیتوں پر بھروسہ کرکے جو موقع انہیں دیا ہے وہ اس بھروسے کی لالج رکھتے ہوئے کام کریں گے۔