لنگایت فرقہ کو علیحدہ دھرم کے درجہ پر بی جے پی اپنا موقف واضح کرے: شرن پرکاش

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 21st March 2018, 12:54 AM | ریاستی خبریں |

بنگلور20مارچ (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) لنگایت فرقہ کو علیحدہ مذہب کی حیثیت سے تسلیم کرنے کے لیے کرناٹک کابینہ میں مرکزی حکوت سے سفارش کرنے کا فیصلہ کیاہے ۔ اس پر بی جے پی کو اپنا موقف واضح کرناچاہیے ۔ یہ بات ریاستی وزیر طبی تعلیم و نگران ضلع گلبرگہ ڈاکٹر شرن پرکاش پاٹل نے آج یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہی ہے۔انھوں نے کہا کہ بی جے پی کو ویر شیوا ،لنگایتوں کے ووٹ چاہئیں لیکن انھیں سہولتیں دلانے کی بی جے پی مخالف ہے۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی اس کی مخالفت کیوں کرتی ہے۔ ریاست کے عوام بی جے پی کے رویہ کو دیکھ رہے ہیں ۔ بی جے پی اگر اپنا موقف واضح نہیں کرے گی تواسے عوامی غیض و غضب کاسامناکرناپڑے گا۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کرناٹک کے فیصلہ کا ویر شیوا مہا سبھانے خیر مقدم کیا ہے۔ لیکن لنگایت ویرشیواکے پنچ پیٹھ اس کی کیوں مخالفت کررہے ہیں ۔ یہ بات ناقابل فہم ہے۔ انھوں نے کہا کہ لنگایت فرقہ کو علیحدہ آزادانہ مذہبی شناخت دیئے جانے کا ریاستی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے اور آج ہی اس فیصلہ سے مرکزی حکومت کو واقف کرواتے ہوئے لنگایت دھرم کو علیحدہ مذہب کی حیثیت سے تسلیم کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...