گجرات میں آپریشن کمل کو روکنے کا شاخسانہ، وزیر توانائی کے39ٹھکانوں پر انکم ٹیکس کے چھاپے؛ ریاست کے مختلف شہروں میں احتجاج؛ مینگلور میں توڑپھوڑ
بنگلورو:2/اگست(ایس او نیوز)محکمہ انکم ٹیکس کے افسروں نے وزیرڈی کے شیوکمار کی رہائش گاہ اورایگل ٹن ریزاٹ پرچھاپہ مارکاروائی کی ہے ۔ایگل ٹن ریزاٹ میں گجرات کانگریس کے ارکان اسمبلی کو رکھا گیا ہے ۔پہلے سکیوریٹی فورسز کے اہلکاروں نے ریاستی وزیر کی رہائش گاہ اور پھرریزارٹ کاگھیراؤ کیا،جس کے بعد انکم ٹیکس کے افسروں نے چھاپہ مار کارروائی کی ۔ ایگل ٹن وہی ریزارٹ ہے جہاں گجرات کانگریس کے ارکان اسمبلی کورکھاگیاہے جس وزیر کی رہائش گاہ پر چھاپے مارے گئے ان پر ان وزرا کے رہائش کی ذمہ داری ہے ۔ ڈی شیو کمار کرناٹک کے وزیرتوانائی ہیں۔محکمہ انکم ٹیکس کے افسروں کو شبہ ہے کہ ریزاٹ میں بڑی تعداد میں نقد رقم چھپا کر رکھی گئی ہے ۔اس سلسلے میں حکام نے کانگریس ارکان اسمبلی کے کمروں کے علاوہ وہاں موجود تمام گاڑیوں کی بھی تلاشی لی۔انکم ٹیکس حکام نے شیوکمار کی رہائش گاہ اورایگل ٹن ریزارٹ سمیت جملہ 39مقامات پر چھاپہ مار کاروائی کی ہے ۔اسی دوران کانگریس لیڈرسندیپ دیکشت نے محکمہ انکم ٹیکس کے افسروں کی چھاپہ مارکاروائی کو شرمناک قرار دیا ہے ۔انھوں نے بتایاکہ سی بی ائی،ای ڈی اورانکم ٹیکس کے افسرامیت شاہ اور بی جے پی کے گھریلو ملازمین کی طرح کام کررہے ہیں۔ان کا کہنا تھاکہ وہ ریزاٹ اورریاستی وزیرکی رہائش گاہ پرچھاپہ مار کاروائی پر ردعمل دے رہے ہیں ۔ سندیپ دیکشت کاکہناتھاکہ یہ سرکاری اداروں کاغلط استعمال کی واضح مثال ہے ۔سندیپ دیکشت نے دیگرامورپربھی اظہارخیال کیا ۔
چھاپے غیر جمہوری: وزیراعلیٰ: وزیراعلیٰ سدارامیا نے ریاست کے وزیر توانائی ڈی کے شیوکمار کی قیام گاہ پر آئی ٹی کے چھاپوں کو غیر جمہوری قراردیا۔آئی ٹی کے افسروں نے کرناٹک کے وزیر توانائی ڈی کے شیوکمار کی قیاگاہ اور بنگلور کی پرائیویٹ ریزاٹ پر چھاپے مارے جہاں گجرات کانگریس کے 44قانون ساز مقیم ہیں۔سدارامیا نے کہا کہ یہ بی جے پی کی عادت بن چکی ہے کہ اس کے خلاف آواز بلند کرنے والے افراد کے خلاف آئی ٹی کے چھاپے مارے جائیں ۔انہوں نے آئی ٹی کے چھاپوں کی پالیسی کو جمہوریت کے خلاف قرار دیا۔
کرناٹک کے مختلف شہروں میں زبردست احتجاجات: وزیر توانائی ڈی کے شیوکمار اور ان کے رشتہ داوں کی قیام گاہوں پر آئی ٹی کے مسلسل چھاپوں کے پیش نظر مرکز کی بی جے پی زیر قیادت این ڈی اے حکومت کے خلاف برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کرناٹک بھر میں حکمران جماعت کانگریس نے بڑے پیمانہ پر احتجاج کیا ۔شیوکمار اور ان کے رشتہ داروں کے بنگلورو،میسورو، دہلی ،کنکاپورہ میں تلاشی کے جاری رہنے کے دوران ہی پارٹی کے کارکنوں نے وزیراعظم نریندر مودی اور بی جے پی کے قومی صدر امیت شاہ کے پتلے کلبرگی میں جلائے ۔احتجاجیوں نے مودی اور امیت شاہ کے خلاف نعرے بازی کی اور الزام لگایا کہ 2018کے اسمبلی انتخابات میں شکست کے خوف سے آئی ٹی ڈپارٹمنٹ کا غلط استعمال کیا گیا ہے ،تاکہ حکمران جماعت کانگریس کی شبیہ کو بگاڑا جاسکے ۔کرناٹک پردیش کانگریس کے کارگزار صدر دنیش گنڈو راؤ نے یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے الزام لگایا کہ یہ چھاپے سیاسی بدلہ لینے کے مقصد سے کئے گئے ،کیونکہ گجرات کانگریس کے ارکان اسمبلی کو یہاں لایا گیا ،تاکہ 8اگست کو ہونے والے راجیہ سبھا کے انتخابات سے پہلے بی جے پی کی جانب سے ان کو لالچ دئے جانے سے بچایا جاسکے ۔شہر بنگلور میں کانگریس کے کارکنوں نے مہاتماگاندھی بس اسٹینڈ کے قریب دھرنا دیا اور بی جے پی کے ریاستی لیڈروں کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے الزام لگایا کہ کانگریس لیڈروں کے خلاف چھاپے ان کو اکسانے کیلئے کئے گئے ،کیونکہ بی جے پی حکومت آنے والے انتخابات کے پیش نظر روزبروز کانگریس کی بڑھتی مقبولیت ہضم نہیں کر پارہی ہے ۔کرناٹک کے کنکاپورہ، میسورو ، کلبرگی ،رام نگر میں گاڑیوں کی نقل وحرکت متاثر ہوئی ،کیونکہ احتجاجی کارکنوں نے دھرنا دیا اور سڑکوں پر نکل کر بی جے پی کے خلاف نعرے بازی کی۔اسی طرح ساحلی شہر مینگلور میں بھی کانگریس کارکنوں نے احتجاج کرتے ہوئے انکم ٹیکس دفتر کے باہر ٹائروں کو جلانے کے ساتھ ساتھ دفتر پر پتھرائو کرتے ہوئے کھڑکیوں اور دروازوں کے شیشوں کو توڑ دیا۔ بتایا گیا ہے کہ بنگلورشہر میں 100سے زائد احتجاجی کارکنوں کو حراست میں لے لیا گیا ،کیونکہ یہ کارکن سداشیو نگر میں شیو کمار کی قیام گاہ پر آئی ٹی کے افسروں کو جانے سے روکنے کی کوشش کر رہے تھے ۔
لوک سبھا سے واک آؤٹ:کرناٹک میں بنگلور کے ایک ریزارٹ میں محکمہ انکم ٹیکس کے چھاپے کے معاملے پر حکومت کے جواب سے غیرمطمئن کانگریس نے آج لوک سبھا سے واک آؤٹ کیا۔اس ریزارٹ میں کانگریس نے گجرات کے اپنے 42 ممبران اسمبلی کو ٹھہرایا ہے، جنہیں راجیہ سبھا انتخابات سے قبل بھارتیہ جنتا پارٹی کی طرف سے مبینہ طور پر توڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔وقفہ صفر میں کانگریس کے لیڈر ملکارجن کھڑگے نے اس معاملے کو اٹھاتے ہوئے کہا کہ سیاسی انتقام کے جذبے سے کارروائی کرتے ہوئے کرناٹک میں جمہوریت کے اقدار کو پامال کر کے اس ریزارٹ پر محکمہ انکم ٹیکس نے چھاپہ مارا ہے ۔ گجرات میں راجیہ سبھا کی تین نشستوں کے انتخابات ہو رہے ہیں۔ کانگریس کے 57 اراکین ہیں اور اسے چار دیگر اراکین اسمبلی کی حمایت حاصل ہے ۔ بی جے پی نے پانچ ممبران اسمبلی کو توڑ لیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ باقی ممبران اسمبلی کو توڑنے کیلئے محکمہ انکم ٹیکس کا سیاسی مقصد سے استعمال کیا جا رہا ہے ۔مسٹر کھڑگے نے کہا کہ ان ممبران اسمبلی کو محفوظ مقام پر بنگلورو کے ایگلٹن ریزارٹ میں رکھا گیا ،لیکن وہاں محکمہ انکم ٹیکس کے حکام کے ذریعہ چھاپہ مار کر ممبران اسمبلی کو دہشت زدہ کیا جا رہا ہے اور ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر خود ان کے بارے میں کوئی الزام لگاتاہے تو کارروائی قانون کے مطابق کی جائے ۔ انہوں نے وارننگ دینے کے لہجے میں کہا کہ اگر جمہوریت میں سیاسی انتقام اس قدر لیا گیا تو کوئی بھی اپوزیشن پارٹی نہیں بچے گی۔راجیہ سبھا کے ایک امیدوار کو شکست دینے کیلئے اس طرح سے کوشش ہو گی تو آئندہ یہی حکمراں فریق کو بھی جھیلنا پڑے گا ۔ اس پر ایوان میں موجود وزیر خزانہ اور وزیر دفاع ارون جیٹلی نے کہا کہ مسٹر کھڑگے نے بہت ہی سنجیدہ موضوع اٹھایا ہے ۔ انہوں نے محکمہ انکم ٹیکس سے پوری واقفیت حاصل کی ہے ۔ یہ چھاپہ کسی ریزارٹ پر یا پھر گجرات کے ممبران اسمبلی پر نہیں مارا گیا ہے اور نہ ہی اس سے ان کا کوئی لینا دینا ہے ۔مسٹر جیٹلی نے کہاکہ محکمہ انکم ٹیکس ملک کے 39 مقامات پر جانچ کر رہا ہے، جن میں کرناٹک کے ایک وزیر کے خلاف بھی کارروائی ہو رہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ جس شخص کے ٹھکانوں پر تلاشی چل رہی تھی وہ وہاں سے نکل کر ایگلٹن ریزارٹ میں جا کر چھپ گیا۔ چونکہ اس شخص کا بیان لینا ضروری تھا اس لئے محکمہ کے حکام اس ریزارٹ میں گئے تھے ۔ وہاں اس شخص کو کچھ کاغذات پھاڑتے ہوئے پایا گیا۔ افسران پھٹے ہوئے کاغذات ضبط کرکے واپس آگئے ۔ وزیر خزانہ نے کہاکہ اس چھاپہ کو گجرات کے الیکشن سے مت جوڑئے ۔ یہ اقتصادی جرم کا معاملہ ہے ۔لیکن کانگریس کے اراکین پر وزیر خزانہ کی وضاحت کا کوئی اثر نہیں ہوا اور وہ ایوان کے وسط میں آ کر نعرے بازی کرنے لگے ۔ وہ 'تاناشاہی نہیں چلے گی' جمہوریت کا قتل بند کرو' اور مودی سرکار ہائے ہائے ' کے نعرے لگانے لگے ۔بی جے پی کے نشی کانت دوبے نے کہاکہ کانگریس کے اراکین بدعنوانی اور کالے دھن کے خلاف آواز کو دبانا چاہتے ہیں۔ مسٹر دوبے کے اس بیان کو نظرانداز کرتے ہوئے مسٹر کھرگے نے کہاکہ جو واقعہ پیش آیا ہے ، اس سلسلے میں وزیر اعظم یا وزیر خزانہ کو ایوان میں آکر یقین دہانی کرا نی چاہئے کہ جمہوریت کی حفاظت کیلئے چوکسی برتی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کے رویہ سے مایوس ہیں اور ایوان سے باہر جا رہے ہیں۔ اس کے بعد کانگریس کے تمام راکین واک آؤٹ کرگئے ۔
راجیہ سبھا میں بھی ہنگامہ: بنگلور کے ایک ریزارٹ پر محکمہ انکم ٹیکس کی چھاپہ ماری کے دوران مرکزی دستہ بھیجے جانے کی مخالفت میں کانگریس نے آج راجیہ سبھا میں جم کر ہنگامہ کیا، جس کی وجہ سے وقفہ صفر میں خلل پڑا اور وقفہ سوال نہیں چل سکا اور چار بار ملتوی کے بعد ایوان کی کارروائی کل تک کیلئے ملتوی کر دی گئی۔وقفہ صفر اور وقفہ سوال میں کانگریس کے ہنگامے کی وجہ سے ایوان کی کارروائی دو بجے تک کیلئے ملتوی کر دی گئی اور وقفے کے بعد کارروائی پھر شروع ہونے پر کانگریس کے ارکان نے پہلے کی طرح ایوان میں نعرے بازی کرنی شروع کر دی۔ انہوں نے حکومت پر الزام لگایا کہ امن و قانون ریاست کا حق ہے، لیکن مودی حکومت نے مرکزی فورس بھیج کر آئین کی خلاف ورزی کی ہے ۔ یہ رکن چیئرمین کی کرسی کے سامنے آکر 'مودی تیری آمریت نہیں چلے گی، نہیں چلے گی' نعرے لگا رہے تھے ۔اراکین کے ہنگامے کے پیش نظر چیئرمین پی جے کورین نے پہلے پندرہ منٹ اور پھر دس منٹ کے لئے ایوان کی کارروائی ملتوی کر دی، لیکن اس کے بعد قریب پونے تین بجے ایوان کی کارروائی جب دوبارہ شروع ہوئی تو کانگریس کا ہنگامہ جاری رہا۔ اس کی وجہ سے مسٹر کورین نے کل تک کیلئے ایوان کی کارروائی ملتوی کر دی۔ اس سے پہلے ایوان میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر آنند شرما اور پرمود تیواری نے امن و قانون کا سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت بغیر ریاستی حکومت کی اجازت یا اطلاع دئے بغیر مرکزی دستہ نہیں بھیج سکتی ہے اور یہ آئین کی سراسر خلاف ورزی ہے ۔ اس پر مسٹر کورین نے کہا کہ انکم ٹیکس کا معاملہ یکساں فہرست میں ہے ، اسی لئے حکومت مرکزی فورس بھیج سکتی ہے ۔پارلیمانی امور کے وزیر مملکت مختار عباس نقوی کا کہنا تھا کہ ملک میں بدعنوانی کا جہاں کہیں بھی معاملہ ہو، حکومت کارروائی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس بدعنوانی کے معاملے پر ایوان کو نہیں چلنے دینا چاہتی ہے اور اس وجہ سے وہ ایوان میں ہنگامہ کر رہی ہے ۔ ایوان میں شور شرابے کے درمیان ہی کارپوریٹ امور کے وزیر مملکت ارجن رام میگھوال نے کمپنی ترمیمی بل، 2017 پیش کردیا، جسے لوک سبھا پہلے ہی پاس کر چکی ہے ۔
39 ٹھکانوں پر چھاپے : جیٹلی راجیہ سبھا میں ایوان کے لیڈر اور وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے آج واضح کیا کہ کرناٹک کے جس ریزارٹ میں کانگریس کے گجرات کے ممبران اسمبلی قیام پذیر ہیں وہاں انکم ٹیکس نے چھاپہ نہیں مارا ہے، بلکہ کرناٹک کے ایک وزیر اور ان کے 39 ٹھکانوں پر چھاپے مارے گئے ہیں۔کانگریس کے آنند شرما سمیت پارٹی کے کئی دیگر اراکین نے آج وقفہ صفر شروع ہوتے ہی ایوان میں اس معاملے کو اٹھایا اور نعرے بازی کی۔ مسٹر شرما نے الزام لگایا کہ حکومت محکمہ انکم ٹیکس، انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ اور مرکزی جانچ بیورو (سی بی آئی) کا بے جا استعمال کر رہی ہے ۔ کانگریس اراکین کے ہنگامہ کے سبب ڈپٹی چیئرمین پی جے کورین نے ایوان کی کارروائی 10 منٹ کیلئے ملتوی کردی ۔ نعرے بازی کے دوران مسٹر جیٹلی نے کہاکہ محکمہ انکم ٹیکس نے کرناٹک کے ایک وزیر کے گھر پر چھاپہ مارا ہے اور اس دوران یہ وزیر اپنے گھر سے نکل کر اس ریزارٹ میں چھپ گیا جہاں گجرات کے کانگریس ممبران اسمبلی کو ٹھہرایا گیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ جس شخص کے یہاں چھاپہ کی کارروائی کی جاتی ہے اس کا بیان لیا جاتا ہے اس لئے محکمہ انکم ٹیکس کے افسر اس ریزارٹ میں گئے جہاں متعلقہ وزیر کچھ کاغذات پھاڑ رہے تھے ۔ حکام نے پھاڑے گئے کاغذات کو جمع کیا اور پنچ نامہ بنایا۔ انہوں نے کہاکہ اس چھاپہ کا اس ریزارٹ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے اور اس کارروائی کو گجرات کے اسمبلی الیکشن سے جوڑ کر نہیں دیکھا جانا چاہئے ۔ایوان میں اپوزیشن کے لیڈر غلام نبی آزاد نے حکومت پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہاکہ وہ بی جے پی کے ان لیڈروں پر بھی سی بی آئی کی چھاپہ ماری کی کارروائی کرائیں جو کانگریس لیڈروں کو 15 کروڑ روپئے دینے کی پیشکش کر رہے تھے ۔
کرناٹکا کے وزیر توانائی ڈی کے شیو کمار کے39ٹھکانوں پر انکم ٹیکس کے چھاپے پر مینگلور میں کانگریس کارکنوں کا سخت احتجاج؛ انکم ٹیکس دفتر میں توڑ پھوڑ ؛ وڈیو کی زبانی