بس کرایوں میں اضافے کے لئے طلب کی گئی میٹنگ منسوخ
بنگلورو،4؍اکتوبر(ایس او نیوز) سرکاری بسوں کے کرایوں میں اضافے کے متعلق فیصلے کے لئے آج وزیر اعلیٰ کمار سوامی کی طرف سے طلب کی گئی اعلیٰ افسروں کی میٹنگ اچانک منسوخ کردی گئی۔کمار سوامی کی صدارت میں آج محکمۂ ٹرانسپورٹ کا جائزہ لینے کے لئے یہ میٹنگ طلب کی گئی تھی۔ کہاجارہاتھا کہ افسروں سے میٹنگ کے بعد آج کی کابینہ میٹنگ میں بس کرایوں میں اضافے کے متعلق تبادلۂ خیال کیا جائے گا۔ تاہم افسروں کی میٹنگ آج صبح ہی اچانک منسوخ کردی گئی اور طے کیاگیا کہ یہ میٹنگ اب 9؍ اکتوبر کو طلب کی جائے گی۔ محکمۂ ٹرانسپورٹ کے افسروں نے ریاستی حکومت کو سفارش کی ہے کہ بس کرایوں میں 18تا 20 فیصد اضافہ کیا جائے۔ افسروں کی اس رپورٹ کے بعد ریاستی حکومت کی طرف سے کرایوں میں اضافے کا اعلان بھی کردیاگیاتھا۔ تاہم وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی نے آخری لمحوں میں مداخلت کرتے ہوئے کرایوں میں اضافے کو ٹال دیا تھا۔ اب کہا جارہا ہے کہ کمار سوامی کی منظوری کے ساتھ بس کرایوں میں اضافے کو 14 سے 18 فیصد کے درمیان رکھا جاسکتاہے۔ محکمۂ ٹرانسپورٹ کا دعویٰ ہے کہ بی ایم ٹی سی سمیت دیگر روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشنوں کو ایک ہزار کروڑ روپیوں سے زیادہ کا نقصان اٹھانا پڑا ہے ، اگر فوری طور پر کرایوں میں اضافہ نہیں کیاگیا تو ان کارپوریشنوں کے پاس ملازمین کو تنخواہ دینے کے لئے بھی رقم نہیں رہے گی۔ کہاجارہاہے کہ محکمۂ ٹرانسپورٹ نے وزیراعلیٰ کمار سوامی کو یہ اختیار طے کیا ہے کہ کرایوں کی شرحوں کو کس حد تک رکھا جائے۔ دوسری طرف وزیراعلیٰ کمار سوامی نے بارہا یہی رائے ظاہر کی ہے کہ کرایوں میں اضافے کو موخر کیاجائے۔ دیکھنا ہے کہ 9 اکتوبر تک اس سلسلے میں اور کیا پیش رفت ہوگی۔