مکہ مسجد دھماکے میں فیصلہ دینے والے جج رویندر ریڈی مستعفی
نئی دہلی16 اپریل ( ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) حیدرآباد کے مکہ مسجد میں سال 2007 میں ہوئے دھماکہ معاملہ میں فیصلہ دینے والے جج رویندر ریڈی نے استعفیٰ دے دیا ہے۔آج مکہ مسجد بلاسٹ معاملے میں عدالت نے سوامی اسیمانند اور چار دیگر کو بری کر دیا تھا۔ مکہ مسجد میں 18 مئی 2007 کو جمعہ کی نماز کے دوران ایک دھماکہ ہوا تھا جس میں نو افراد کی موت ہو گئی تھی اور 58 افراد زخمی ہو گئے تھے۔ این آئی اے کی ایک میٹروپولیٹن عدالت کے فیصلہ کے بعد اسیمانند کے وکیل جے پی شرما نے کہاکہ استغاثہ مقدمہ کا سامنا کرنے والے پانچ ملزمان کے خلاف الزام ثابت کرنے میں ناکام رہے اس لیے عدالت نے انہیں بری کر دیا۔ شرما نے بتایا کہ بری ہوئے ملزمان میں دیویندر گپتا، لوکیش شرما، سوامی اسیمانند عرف نب کمار حکومت، بھرت موہن لال رتیشور عرف بھرت بھائی اور راجندر چودھری شامل ہیں۔ اس معاملے کی ابتدائی انکوائری مقامی پولیس نے کی تھی اور پھر اسے سی بی آئی کو منتقل کر دیا گیا تھا۔ اس کے بعد 2011 میں ملک کی انسداد دہشت گردی جانچ ایجنسی این آئی اے کو یہ معاملہ سونپا گیا۔ ہندو تنظیموں سے مبینہ طور پر رابطہ رکھنے والے 10 افراد کیس میں ملزم تھے۔ بہرحال ان میں سے آج بری ہوئے پانچ ملزمان پر ہی مقدمہ چلا تھا۔کیس کے دو دیگر ملزم سندیپ وی ڈانگے اور رام چندر فرار ہیں اور ایک دوسرے ملزم سنیل جوشی کا قتل کردیا گیا ہے ۔ دیگر دو ملزمان کے خلاف تحقیقات جاری ہے۔ سماعت کے دوران 226 عینی شاہدین سے پوچھ گچھ کی گئی اور قریب 411 دستاویزات پیش کئے گئے۔ سوامی اسیمانند اور بھرت موہن لال راتیشور ضمانت پر ہیں جبکہ تین دیگر اس وقت عدالتی حراست میں سینٹرل جیل میں ہیں۔