مایاوتی کو پرینکا گاندھی کا دو ٹوک۔ کوئی غلط فہمی نہیں، بی جے پی کے خلاف ہے جنگ
لکھنؤ، 18 مارچ ( ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا ) لوک سبھا انتخابات 2019 کے لئے اتر پردیش میں انتخابی ماحول ہر دن دلچسپ موڑ لے رہا ہے۔مہاگٹھ بندھن سے باہر کانگریس کی دریادلی بھی بہوجن سماج پارٹی کی صدر مایاوتی کو راس نہیں آ رہی ہے۔انہوں نے صاف کہہ دیا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کو شکست دینے کے لئے ایس پی۔بی ایس پی کا اتحاد کافی ہے، ایسے میں کانگریس زبردستی سیٹ چھوڑنے کا وہم نہ پھیلائے۔مایاوتی کے اس موقف کی سماجوادی پارٹی نے بھی حمایت کی ہے، جس پر کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے دو ٹوک انداز میں جواب دیا ہے۔پریاگ راج سے وارانسی تک کشتی یاترا کر رہیں پرینکا گاندھی نے کہا ہے کہ ہمارے اندر کسی قسم کا کوئی کنفیوژن نہیں ہے، ہم بھارتیہ جنتا پارٹی کے خلاف لڑ رہے ہیں۔دراصل مایاوتی نے کہا ہے کہ یوپی میں سماجوادی پارٹی۔بی ایس پی اور آر ایل ڈی کا اتحاد ہے، ایسے میں کانگریس کوئی وہم پیدا نہ کرے۔مایاوتی کے اس بیان کی حمایت کرتے ہوئے ایس پی صدر اکھلیش یادو نے بھی کانگریس کو نصیحت دی ہے۔
بی ایس پی سپریمو کا یہ بیان کانگریس کے اس اعلان کے بعد سامنے آیا تھا، جس میں اتوار کو کانگریس نے سماج وادی پارٹی، بہوجن سماج پارٹی اور راشٹریہ لوک دل کے لئے سات نشستیں چھوڑنے کا اعلان کیا تھا،یعنی کانگریس ان سات سیٹوں پر اپنے امیدوار نہیں اتارے گی،یہ ووٹ سیٹیں ہوں گی، جہاں سے اکھلیش یادو، مایاوتی، ملائم سنگھ یادو، ڈمپل یادو، چودھری اجیت سنگھ اور جینت چودھری الیکشن لڑیں گے۔
کانگریس کی اس پیشکش پر ہی مایاوتی نے سخت موقف اپنایا ہے۔انہوں نے تصویر بالکل صاف جبکہ کہہ دیا کہ کانگریس سے کسی بھی قسم کے اتحاد و تال میل نہیں ہے۔مایاوتی کو حمایت کرتے ہوئے ایس پی صدر اکھلیش یادو نے بھی کانگریس کو نصیحت دے ڈالی۔اکھلیش نے ٹویٹ کیاکہ یوپی میں ایس پی، بی ایس پی اور آر ایل ڈی کا اتحاد بی جے پی کو شکست دینے کے قابل ہے،کانگریس پارٹی کسی طرح کا کنفیوژن نہ پیدا کرے۔اس سے پہلے مایاوتی نے ٹویٹ کر لکھاکہ بی ایس پی ایک بار پھر صاف طور پر واضح کر دینا چاہتی ہے کہ اتر پردیش سمیت پورے ملک میں کانگریس پارٹی سے ہمارا کوئی بھی کسی بھی قسم کا تال میل اور اتحاد وغیرہ بالکل نہیں ہے،ہمارے لوگ کانگریس پارٹی کی طرف سے آئے دن پھیلائے جا رہے قسم۔قسم کے وہم میں قطعی نہ آئیں۔اس کے علاوہ مایاوتی نے کانگریس کو یوپی کی تمام 80 سیٹوں پر انتخاب لڑنے کا چیلنج بھی دے دیا۔مایاوتی نے اپنے ٹوئٹس میں لکھ دیا کہ یوپی میں ہمارا اتحاد اکیلے بی جے پی کو شکست دینے میں مکمل طور پر صلاحیت رکھتا ہے۔کانگریس زبردستی یوپی میں اتحاد کے لئے 7 نشستیں چھوڑنے کاوہم نہ پھیلائے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس یوپی میں مکمل طور آزاد ہے اور وہ تمام 80 سیٹوں پر امیدوار اتار کر الیکشن لڑے۔