مہا گٹھ بندھن سے قبل مایاوتی کا عندیہ ، قابل اعزاز سیٹیں ملیں تبھی بنے گی بات: مایا وتی
نئی دہلی:24/جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)اتر پردیش کی سابق وزیر اعلی اور بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے منگل کو موب لنچنگ کے معاملے پر مرکز کی نریندر مودی حکومت اور بھارتیہ جنتا پارٹی پر برستے ہوئے اچانک لوک سبھا انتخابات 2019 کا ذکر کیا اور کانگریس کو بھی وارننگ دے ڈالی۔موب لنچنگ کو لے کر بی جے پی کو مجرم بتانے کے ساتھ ساتھ مایاوتی نے عام انتخابات 2019 کا بھی ذکر کیا اور اپوزیشن اتحاد کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی اسی صورت میں مخلوط حکومت میں شامل ہوگی، جب انہیں لوک سبھاسیٹوں میں قابل تکریم سیٹیں دی جائیں گی ۔انہوں نے خبردار کیا کہ جو کانگریس لیڈر راجستھان، مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں بی ایس پی سے اتحاد کو لے کر ردعمل کا اظہار کر رہے ہیں، انہیں یاد رکھنا چاہئے کہ ان پر بھی یوپی میں وہی شرائط نافذ ہوتی ہیں۔اس وقت دہلی میں موجود مایاوتی نے اس کے علاوہ کہا کہ موب لنچنگ مجرمانہ ذہنیت والے بی جے پی ارکان اور حامیوں کا کام ہے، لیکن وہ اسے حب الوطنی وطن سمجھتے ہیں۔ میں الور میں ہوئے انسانیت سوز واقعہ کی مذمت کرتی ہوں، لیکن مجھے یقین ہے کہ بی جے پی اس صورت میں مناسب کارروائی نہیں کر پائے گی میں کورٹ سے درخواست کرتی ہوں کہ وہ از خود مداخلت کرے۔مایاوتی نے صاف صاف کہا کہ موب لنچنگ کی واردات پر مرکزی حکومت کچھ نہیں کرے گی اور گؤ کشی کے نام پر انسانوں کی جان یوں ہی جاتی رہے گی۔انہوں نے الزام لگایا کہ BJP ملک کا ماحول بگاڑ رہی ہے اور کورٹ کو ایسے معاملات میں خود نوٹس لینا چاہئے۔ ان واردات کو لے کر مایاوتی نے کہا کہ بی جے پی کی نیت ،کردار اور چہرہ سامنے آ گیا ہے۔