گؤرکشاکے نام پر ماب لنچنگ جمہوریت کے نام پر دھبہ:مایاوتی
عزت ملنے پر ہی بی ایس پی عظیم اتحاد کا حصہ بنے گی
لکھنؤ17 ستمبر(ایس او نیوز؍ایجنسیز) ماب لنچنگ کو جمہوریت کے نام پر دھبہ قرار دیتے ہوئے بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے بی جے پی حکومتوں پر الزام عائد کیا کہ اس معاملہ میں لاپروائی کا مظاہرہ کیا جارہا ہے اس سلسلہ میں اختلافات کو ختم کرنے کی کوشش نہیں کی جارہی ہے اور مرکزی حکومت ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھی ہے ۔ لوک سبھا انتخابات سے پہلے بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی)کے خلاف عظیم اتحاد کی کوشش میں لگے اپوزیشن کو آگاہ کرتے ہوئے بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی)کی صدر مایاوتی نے کہا کہ نشستوں کی باعزت تعداد ملنے پر ہی ان کی پارٹی اتحاد کا حصہ بننے کو راضی ہوگی۔محترمہ مایاوتی نے اتوار کو یہاں نامہ نگاروں سے کہاکہ بی ایس پی اتحاد کے خلاف نہیں ہے ،لیکن وہ اپنی عزت کے ساتھ بھی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔اگر پارٹی کو قابل عزت تعداد میں نشستیں ملتی ہیں تو اتحاد پر کوئی اعتراض نہیں ہے ورنہ بی ایس پی انتخابی میدان میں تنہا جانے کے لئے تیار ہے ۔بی ایس پی کی صدر نے کہا کہ وعدہ خلافی کے لئے پہچانے جانے والے بی جے پی لیڈروں کی جملے بازی کادور اب ختم ہونے کے دہانے پر ہے ۔غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملک کو اقتصادی بدحالی اور بے روزگاری سے دوچار کرنے والی اس پارٹی کی حکومت کا لوک سبھا انتخابات میں نام ونشان نہیں رہے گا۔انہوں نے کہاکہ لوک سبھا اور تین ریاستوں کے اسمبلی انتخابات قریب آتے ہی بی جے پی پھرسے متوجہ کرنے والے وعدوں کی حکمت عملی پر کام کرنے لگی ہے ۔اپنی ناکامیوں اور کارگزاریوں پر پردہ ڈالنے کیلئے سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی کے نام کا استعمال کیا جارہا ہے ۔ سابق وزیراعظم کی زندگی میں بھی بی جے پی نے ان کی پالیسیوں سے کوئی سبق نہیں لیا اور اب ان کے انتقال کے بعد بی جے پی آنجہانی لیڈر کی پالیسیوں کی دہائی دیتی رہتی ہے ۔محترمہ مایاوتی نے کہا کہ مرکز کی نریندر مودی حکومت کے کرنسی نوٹوں کی منسوخی اور جی ایس ٹی جیسے احمقانہ فیصلوں نے ملک کو اقتصادی بدحالی کی طرف دھکیل دیا ہے ۔
ریزرو بینک آف انڈیا نے حال ہی میں ایک رپورٹ جاری کرکے نوٹوں کی منسوخی کو بے تکا فیصلہ تک قرار دے دیا اورکہاکہ 500.اور ایک ہزار کے سبھی نوٹ سرکاری خزانے میں واپس آگئے ہیں۔
اپنے منتخبہ صنعت کار ساتھوں کو فائدہ پہنچانے کے لئے بی جے پی حکومت نے ملک کے کروڑوں لوگوں کو بینکوں کی لائن میں کھڑا کردیا۔نوٹوں کی منسوخی کے درمیان تقریباً ظ..لوگوں کی موت ہوئی۔انہوں نے کہا کہ نوٹوں کی منسوخی حقیقتاً قومی المیہ ثابت ہوئی ہے ۔نوٹوں کی منسوخی کی وجہ سے کئی چھوٹے اور درمیانے کاروبار دھندے بند ہوگئے جس کی وجہ سے لاکھوں لوگ بے روزگار ہوگئے ۔