ایمان اوراچھا عمل دونوں جہاں کی کامیابی کا بنیادی ذریعہ ہے, آزادئ نسواں کانعرہ گمراہ کن نعرہ ہے؛ بھٹکل انجمن ڈگری کالج میں مولانامحمد عمرین محفوظ رحمانی کا خطاب
بھٹکل 6/فروری (ایس او نیوز) قرآن پاک قیامت تک کے انسانوں کے لیے رہنمائی اور رہبری کا ذریعہ ہے، یہ نسخۂ ہدایت ہے، نسخۂ شفاء ہے،او ر ہردوراورزمانے کی کتاب ہے، اس پاک کتاب میں تمام دنیا کے انسانوں کے لیے کامیابی کا سبب ایمان اور اچھا عمل ہے،آج کے اس دور میں جب کہ ایک طرف بے حیائی ،غلط کاری، معاصیت اورنافرمانی کا دھارابہہ رہا ہے ،قرآن ہمیں یہ ہدایت دیتا ہے کہ ہم حیااور پاک دامنی ،طاعت وعبادت، ذکر و فکر ، اور احتیاط و تقویٰ کی زندگی گذاریں،یہی ہمارے لیے دنیا اورآخرت کی کامیابی کی راہ ہے،مذکورہ بالا خیالات کااظہار حضرت مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی (سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ )نے بھٹکل میں ڈگری کالج کی طالبات سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا۔
یہ اجلاس بھٹکل کی مشہور تعلیمی ادارہ انجمن کی جانب سے مورخہ ۵؍فروری بروز پیر کو انجمن ڈگری کالج نزد شمس الدین سرکل میں منعقد کیاگیاتھا، مولانا محترم نے اپنی گفتگو کوآگے بڑھاتے ہوئے فرمایا کہ اسلام نے عورتوں کو جو عزت، مقام و مرتبہ ،آزادی اور عافیت عطا کی ہے،اس کی کوئی مثال دنیا کے کسی مذہب ،تہذیب ،ثقافت اور کلچر میں موجود نہیں ہے،آج آزادئ نسواں کا جونعرہ بلند کیاجاتاہے اس کے پیچھے عورتوں کی ہمدردی نہیں ہے،یہ عورتوں کو مزید مشکلات اور پریشانیوں سے دوچار کردینے کا سبب ہے،حد ہو گئی کہ ہمارے ملک کے صدر جمہوریہ نے ۲۸؍جنوری کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے اپنے مشترکہ خطاب میں مسلمان عورتوں کو اسلام میں قید اورغلام قرار دیا، اور انہیں آزاد کرانے کی بات کہی ہے،صدر جمہوریہ کے خطاب کا یہ حصہ اذیت پہونچانے والا ہے،ہم ان سے اور فرقہ پرست عناصر سے بھی کہناچاہتے ہیں کہ مسلمان عورتیں الحمد للہ پورے وقار، عزت، سہولت اورآزادی کے ساتھ زندگی گذار رہی ہیں، او ر انہیں پردے کی پابندیوں میں صرف اس لیے رکھاگیا ہے تاکہ ان کے آبگینۂ عفت پر ضرب نہ لگے اور کوئی بری نظر اس قیمتی موتی پر نہ پڑے جس کی آب و تاب کسی ایک گندی نظر سے بھی ماند پڑنے لگتی ہے۔
انہوں نے طالبات کواخلاقی قدروں کی حفاظت کرنے کی نصیحت کرتے ہوئے فرمایا کہ :آپ اپنے گھروں میں دین اور دینداری کی فضا قائم کریں، اور ماں باپ کی قدر وخدمت اور محبت واطاعت کامزاج بنائیں، بڑوں کاادب کریں، چھوٹوں پر شفقت کریں اورہرقسم کے رواج اور بدعات وخرافات سے اپنے آپ کوبچانے کی کوشش کریں، مولانا محترم کے بعد حضرت مولانا بلال حسنی ندوی صاحب کا خطاب ہوا اور ان ہی کی دعا پر اجلاس کااختتام ہوا۔