مولانااسرارالحق قاسمی نے تعلیمی وسماجی میدانوں میں بے مثال خدمات انجام دیں، ملی کونسل کے زیر اہتمام تعزیتی اجلاس کا انعقاد

Source: S.O. News Service | By Jafar Sadique Nooruddin | Published on 13th December 2018, 12:04 AM | ملکی خبریں |

کولکاتا :12/دسمبر (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)ملک کے مقبول و ممتاز عالم دین اور ممبر آف پارلیمنٹ مولانا اسرارالحق قاسمی کی رحلت پر ملی کونسل کولکاتا کی جانب سے تعزیتی نشست منعقد کی گئی،جس میں شہر کی اہم علمی وسماجی شخصیات نے شرکت کی اور مولانا مرحوم کی بے مثال ملی خدمات اور قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیاگیا۔ اس موقع پر مولانا کے خاص خادم و معتمد اور دارالعلوم اسراریہ سنتوشپور کے مہتمم مولانا نوشیر احمد نے مرحوم کی زندگی پر روشنی ڈالتے ہوئے قوم و ملک کے لئے ان کی زریں خدمات کو یاد کیا۔ انہوں نے کہاکہ حضرت نے تاحیات قوم وملت کی سماجی و تعلیمی ترقی کے لئے جس محنت و جفاکشی اورقربانی سے کام لیا،وہ ہمارے لئے مشعل راہ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ مولانا کی رحلت اس ملک کے تمام مسلمانوں کے لئے ذاتی خسارہ ہے،کیوں کہ انہوں نے ساری زندگی تمام مسلمانوں کی بھلائی و ترقی کی کوششیں کیں اور مصیبت کے ہر موقع پر ملک کے دوردراز کے علاقوں میں پہنچ کرسماجی خدمت کا فریضہ انجام دیا۔انہوں نے مولانا کی بے مثال سادگی اور تواضع و انکساری کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ وہ ممبر پارلیمنٹ ہونے کے باوجود کسی قسم کے ٹھاٹ باٹ اور شان و شوکت کے قائل نہیں تھے اور جس طرح شروع سے وہ سادہ اور اکابر و اسلاف والی زندگی گزارتے آرہے تھے ایم پی بننے کے بعد بھی اپنی اسی روش پر قائم رہے۔مولانا نوشیر نے کہاکہ سیاست کے میدان میں سرگرم ہونے کے باوجود وہ نہ صرف فرض عبادتوں کے پابند تھے بلکہ نوافل اور تہجد تک کی پابندی کیا کرتے تھے اور اپنے معمولات میں کبھی کسی کوتاہی کا مظاہرہ نہیں کیا۔انہوں نے مولانا کی تعلیمی خدمات کا ذکرکرتے ہوئے کہاکہ کشن گنج میں مسلم بچیوں کی دینی ماحول میں عصری تعلیم کاادارہ ملی گرلس اسکول اور اے ایم یوکشن گنج سینٹر کا قیام مولانا کا تاریخی کارنامہ ہے جو ہمیشہ یاد کیاجائے گا۔اس موقع پراے ایم یواولڈبوائز کے جنرل سکریٹری انجینئر وقار احمد خان نے جذباتی انداز میں مولانا کے اخلاص اور سماجی خدمت کے بے لوث جذبے کا ذکرکرتے ہوئے کہاکہ حضرت مولانا بڑی سے بڑی مصیبت کے وقت بھی صبر سے کام لیتے تھے اور دوسروں کو بھی صبر کی تلقین کیاکرتے تھے،اسی طرح انہوں نے کبھی بھی کسی کی تنقید نہیں کی اور اپنے آس پاس کے لوگوں کوبھی اس سے منع کیاکرتے تھے،ضرورت ہے کہ ہم سب حضرت کے اخلاق اور ان کے طرز عمل پر چل کر ان کے مشن کو مکمل کرنے کی کوشش کریں۔ آئی ڈی بی جدہ مغربی بنگال کے جناب غلام محمد نے کہاکہ مولانا کی زندگی علامہ اقبال کے قول کے مطابق پاک بیں وپاک بازتھی۔انہوں نے ملی کونسل کے قیام کے زمانے میں مولانا کی بے مثال خدمات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ چوں کہ مولانا پہلے جمعیت کے جنرل سکریٹری رہتے ہوئے ملک بھر کا دورہ کرچکے تھے اور ہر جگہ متعارف تھے،اس لیے ملی کونسل کو قیام کے ابتدائی دنوں میں عوامی سطح پر متعارف کروانے میں ان کا جو کردارہے وہ کسی اور کانہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ حضرت کی سب سے نمایاں وصف اخلاص تھا ،انہوں نے قوم و ملت کے لئے حاجی شہود عالم نے کہاکہ مولانا کی تقریر اور تحریرنہایت بصیرت افروز اور معلومات سے بھرپور ہوتی تھی،ان کے دل میں میں قوم کا بے پناہ درد تھا اور اسی وجہ سے وہ اکابر علماومشائخ کے منظورنظر تھے اور انہیں ان کا خاص اعتماد حاصل تھا۔انہوں نے کہاکہ مولاناکی وفات کے بعد ہمیں ان کے راستے پر چل کر قوم وملت کی خدمت کرنی چاہئے اوران کے متعلقین کے ساتھ وہی تعلق رکھنا چاہئے جوحضرت کے ساتھ رکھتے تھے۔معروف سماجی کارکن اور تانتی بگان پروگریسیوسوسائٹی کے جنرل سکریٹری الحاج شمیم اخترجاوید نے مولاناکے ایصال ثواب کے لئے سوبیوگان کے درمیان کمبل تقسیم کیا،جسے تمام حاضرین نے سراہا اورمولاناعبدالسبحان ندوی نے ان کے اس پر عمل پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ یہ ایک اچھا قدم ہے اور ہمیں آیندہ بھی اس طرح کا عمل کرتے رہناچاہئے ،کیوں کہ اسی طرح ہم اپنے اکابر اورخاص طورپر حضرت مولانا کی خدمات کوسچی خراج عقیدت پیش کرسکتے ہیں۔ مدرسہ عظمتیہ کے مہتمم اورامام عیدین قاری فضل الرحمن نے اپنے صدارتی بیان میں کہاکہ مولانا اسرارالحق قاسمی کو اللہ تعالیٰ نے خاص طورپر مسلمانوں کی خدمت کا مزاج عطا کیاتھا اورانہوں نے اپنی ساری زندگی مسلمانوں کے لئے اور ملی خدمت کے لئے وقف کردی۔ انہوں نے کہاکہ مولانا کی پوری زندگی شریعت کی اتباع اور سنت پر عمل کے ساتھ گزری ،انہوں نے تمام تر سیاسی و سماجی سرگرمیوں کے باوجود شریعت کے ایک ایک حکم پر عمل کیا اور اکابر کے نقش قدم پر اپنی زندگی گزاری۔انہوں نے کہا کہ ضرورت ہے کہ ہم حضرت کی زندگی کو حرزجاں بنائے اور ان کے نقش قدم پر چلنے کی کوشش کریں۔اس موقع پرخلیفہ مسجد کے مولانا عبدالسبحان ندوی،بیل مسجد کے مولانا آفتاب عالم ندوی،تانتی بگان تھانہ والی مسجد کے امام و خطیب مولانا ضیاء الدین قاسمی،سماجی کارکن عرفان شیر اورتانتی بگان بڑی مسجد کے امام مولانا ابوطلحہ جمال قاسمی کے علاوہ معززعلماء ،دانشوران اور سماج کے مختلف طبقے سے جڑے ہوئے بہت سے لوگوں نے شرکت کی اور مولانا کے انتقال پر اپنے رنج و غم کا اظہار کیا۔

ایک نظر اس پر بھی

مدھیہ پردیش اور مرکز کی بی جے پی حکومت خاتون، نوجوان اور کسان مخالف: جیتو پٹواری

 مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کی مہم زور پکڑ رہی ہے۔ کانگریس قائدین کی موجودگی میں شہڈول پارلیمانی حلقہ کے امیدوار پھندے لال مارکو اور منڈلا کے امیدوار اومکار سنگھ مرکام نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ اس موقع پر کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں ...

عدلیہ کی سالمیت کو خطرہ قرار دیتے ہوئے 600 وکلا کا چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب

عدالتی سالمیت کے خطرے کے حوالے سے ہندوستان بھر کے ۶۰۰؍ وکلاء جن میں ایڈوکیٹ ہریش سالوے اور بار کونسل آف انڈیا کے چیئرمین منن کمار شامل ہیں نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچڈ کو مکتوب لکھا ہے۔ وکلاء نے ’’مفاد پرست گروہ‘‘ کی مذمت کی ہے جو عدالتی عمل میں ہیرا پھیری، عدالتی ...

ملک کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں!

ملک کے خزانے کا حساب و کتاب رکھنے والی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ یہ انکشاف انہوں نے خود ہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر جے پی نڈا نے مجھ سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بارے میں پوچھا تھا مگر انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ ان کے پاس الیکشن ...

مہوا موئترا نے ای ڈی کے سمن کو کیا نظر انداز، کرشنا نگر میں چلائیں گی انتخابی مہم

 ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر مہوا موئترا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کرشنا نگر لوک سبھا حلقہ میں انتخابی مہم چلائیں گی۔ انہیں دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔

دہلی میں شدید گرمی، درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچا

 دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا جانے لگا ہے اور مارچ میں ہی گرمی نے اپنا زور دکھانا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو قومی راجدھانی میں رواں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچ ...