اوکھی طوفان کی وجہ سے الال میں دو گھرہوگئے سمندر میں غائب
منگلورو3؍دسمبر (ایس او نیوز) سمندری طوفان اوکھی کے بڑھتے ہوئے قدموں نے الال کے ساحلی کنارے پر دو گھروں کو اچانک اس وقت نیست و نابود کردیا جب گھر کے مکین سنیچر کی شام کو چرچ میں عبادت کے لئے گئے ہوئے تھے ۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق طوفان کی وجہ سے سمندر کا پانی الال کے ساحل پر تمام مصنوعی رکاوٹوں کو توڑتے ہوئے 200میٹر تک اندر کی طرف گھس آیا ہے۔سنیچر کے دن شام 7بجے فلومینا فرنانڈیز اورایوریسٹ الفانسونامی دو خاندان کے تمام افراد گھر کو قفل لگاکر چرچ میں عبادت کے لئے چلے گئے تھے۔ لیکن جب وہ لوگ رات 10بجے کے قریب واپس لوٹے تو یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ وہاں پر ان کے دونوں مکانات کا نام و نشان بھی موجود نہیں تھا۔ اگر کچھ تھا تو بس سمندر کی موجیں تھیں۔اس کے علاوہ مزید ایک تیسرے گھر کا نصف حصہ بھی سمندر میں بہہ چکاتھا۔
بتایا گیا ہے کہ جن گھروں کو سمندر نے نگل لیا اس میں فلومینا فرنانڈیز کے گھر میں موجود تقریباً6لاکھ روپے مالیت کی اشیاء بھی پانی میں لاپتہ ہوگئیں، جبکہ الفانسو کے گھر میں موجود 8لاکھ روپے مالیت کی اشیاء بہہ جانے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔ اب یہ دونوں خاندان بے گھر ہوکر اپنے رشتے داروں کے یہاں قیام کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ پولیس اور ریوینیو محکمہ کے افسران نے جائے وقوع پر پہنچ کر حالات کا جائزہ لیا۔
ایک رپورٹ کے مطابق الال کی ساحلی پٹی پر سمندر کٹاؤ سے بچنے کے لئے جو مصنوعی دیوار تعمیر کی گئی ہے وہ طوفانی موجوں کو قابو میں کرنے سے قاصر ہےاور مزیدتقریباً 50گھروں پر خطرہ منڈلارہا ہے۔ان تمام خاندانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کروایا گیا ہے۔