منگلورو:میسکام انجینئر کے قتل کے ملزمین پر جرم ثابت نہیں ہوا۔عدالت نے کیا باعزت بری
منگلورویکم ؍دسمبر(ایس اونیوز) چندیکا ایکسٹینشن بیجائی کے علاقے میں ہوئے میسکام انجینئرجگدیش کے قتل کے ملزمین سدّپّا عرف سدّو(32سال) اورمرتضیٰ قادری (34سال) پر جرم ثابت نہ ہونے کی وجہ سے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنس کورٹ نے انہیں باعزت بری کردیا ہے۔عدالت سے بری کیے گئے سدّو کا تعلق بیلگاوی سے ہے اور مرتضیٰ داونگیرے کا رہنے والابتایا جاتا ہے۔
قتل کی یہ واردات20ستمبر2014کی رات میں پیش آئی تھی۔ جب جگدیش ، اس کی بیوی اور بچہ گھر میں سورہے تھے تو آدھی رات کو مبینہ طور پر دو افراد لوٹ کی نیت سے گھر کے اندر داخل ہوئے اور جگدیش کا گلا کاٹ دیا۔اس دوران جب جگدیش کی بیوی بھارتی جاگ اٹھی اور ا س نے شور مچایاتو دونوں ملزمین وہاں سے فرار ہوگئے۔پھر بھارتی نے قریب ہی رہنے والے ڈاکٹر گنپتی بھٹ کو اطلاع دی ۔ ڈاکٹر گنپتی بھٹ اور ڈاکٹراشوک جب جگدیش کے گھر پہنچے تو اس وقت تک وہ دم توڑ چکا تھا۔
اس قتل کے سلسلے میں اوروا پولیس نے کیس درج کرنے کے بعد تحقیقات شروع کی اورشک کی بنیاد پر بس اسٹانڈ سے ان دو ملزمین کو گرفتار کرلیا جن کے بارے میں پولیس کا کہنا تھا کہ وہ دونوں دن میں مزدوری کیا کرتے تھے اور رات میں زیادہ پیسوں کے لالچ میں چوریاں کرتے تھے۔مقتول جگدیش کی بیوی بھارتی نے بھی ان دونوں ملزمین کو پولیس کے سامنے پہچان لیا تھا۔کدری پولیس اسٹیشن کے انسپکٹر نے عدالت میں چارج شیٹ داخل کی تھی۔
مگر عدالت میں کیس کی سماعت کے بعد سیشنس جج مرلی دھر پائی نے یہ کہتے ہوئے دونوں ملزمین کو باعزت بری کردیا کہ استغاثہ ان پر جرم ثابت کرنے میں پوری طرح ناکام رہا ہے۔ایڈوکیٹ وینو کمار اور یواراج کے امین نے عدالت میں ملزمین کی پیروی کی تھی۔