فرقہ وارانہ کشیدگی سے فائدہ اٹھانے کے لئے خود کو ہی زخمی کرلیا !

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 16th July 2017, 2:54 PM | ساحلی خبریں |

منگلورو ،16؍جولائی (ایس او نیوز)بجپے پولیس کے بیان کے مطابق 10جولائی کو نامعلوم لوگوں کی طرف سے حملے کی شکایت کرنے والے ابوبکر صدیق (30سال) کا معاملہ جھوٹا ثابت ہواکیونکہ فرقہ وارانہ کشیدگی کے موقع سے فائدہ اٹھانے کے لئے اس نے خود ہی اپنے سر پر بلیڈ سے زخم لگایا تھا اور موٹر بائک پر آنے والے نامعلوم افراد کی طرف سے حملہ کیے جانے کی من گھڑت کہانی پولیس کو سنائی تھی۔

کہتے ہیں کہ جب وہ زخمی حالت میں بجپے پولیس اسٹیشن پہنچا تھا تو اسے فوری طور پر علاج کے لئے اسپتال لے جایا گیا اور اس کے بھائی نے نامعلوم افراد کے خلاف تحریری شکایت درج کروائی تھی۔ لیکن تفتیش کے دوران ابوبکر کے بیانات میں تضاد سامنے آیا۔ جب سختی کے ساتھ پوچھ تاچھ کی گئی تو اس نے پولیس کومبینہ طور پر بتایا کہ سلام نامی ایک شخص سے اس نے 36ہزار روپے قرض لیا تھا۔ اورسلام رقم واپس مانگ رہاتھا۔ابوبکرایک معمولی مزدور ہے جو پتھر کی لاریوں پر مزدوری کیا کرتا ہے۔اس وجہ سے قرض کی رقم لوٹانا اس کے بس میں نہیں تھا۔لہٰذا اس نے خود کو فرقہ وارانہ تشدد کا شکار بتاکر اس پریشانی سے بچ نکلنے کا منصوبہ بنایاتھا۔

ڈائریکٹر جنرل آف پولیس روپک کمار دتّا نے بجپے پولیس ٹیم کو اس کامیاب کارروائی کے لئے نقد انعام اور ستائشی سند سے نوازا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

منگلورو سائی مندر کے پاس بی جے پی کی تشہیر - بھکتوں نے جتایا اعتراض

منگلورو کے اوروا میں چیلمبی سائی مندر کے پاس رام نومی کے موقع پر جب بی جے پی والوں نے پارلیمانی انتخاب کی تشہیر شروع کی تو وہاں پر موجود سیکڑوں بھکتوں نے اس کے خلاف آواز اٹھائی جس کے بعد بی جے پی اور کانگریسی کارکنان کے علاوہ عام بھکتوں کے درمیان زبانی جھڑپ ہوئی