این آر آئی عارف کو اغوا کاروں نے سولیا بس اسٹانڈ پر چھوڑ دیا
منگلورو 27/اگست (ایس او نیوز)کچھ دنوں پہلے منگلورو سے عارف نامی جس این آر آئی کو اغوا کرکے اس کی رہائی کے لئے 1.5کروڑ روپوں مطالبہ کیا گیا تھا، اس کے بارے میں خبر ملی ہے کہ اسے کنداپور تعلقہ کے سوُلیا بس اسٹانڈ پر گھر جانے کا بس کرایہ دے کر اغواکاروں نے چھوڑ دیا ہے۔
یاد رہے کہ عارف کے بارے میں اغوا کا سبب اس کی طرف سے لئے گئے قرض کی ادائیگی بتایا گیا تھا۔ کہتے ہیں کہ جب عارف خلیج میں تھا تو اس نے کسی سے 40 لاکھ روپے قرض لیے تھے اور انہیں لوٹا ئے بغیر وطن واپس آگیا تھا۔ یہاں وہ مچھلی کے بزنس میں جُڑ گیا تھا۔ جب وہ مچھلیوں کے کاروبار کے سلسلے میں رات کے پچھلے پہر پورٹ کی طرف جارہاتھا تو اسے مبینہ طور پر ایک اسکارپیو کار میں آنے والوں نے اغوا کرلیا تھا، اور اس کے بعد رہائی کے لئے فون کے ذریعے دیڑھ کروڑ روپوں کی مانگ رکھی تھی۔اور تاوان نہ دینے پر عارف کو جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی تھی۔ خبر یہ بھی آئی تھی کہ عارف کے گھر والوں نے اس کی رہائی کے لئے اغواکاروں کو پچیس لاکھ روپوں کی پیش کش بھی کی تھی، جسے انہوں نے مسترد کر دیا تھا۔
پولیس کی تحقیقا ت سے یہ بات سامنے آئی تھی کہ عارف کو اُپن انگڈی کے لطیف اور کیرالہ کے فاروق گروپ نے اغوا کیا ہے۔اس کی تلاش میں پولیس نے سرگرمی تو دکھائی تھی مگر کامیابی نہیں ملی تھی۔اب اچانک اس طرح نمودار ہونے والے عارف نے صرف اتنا بتایا ہے کہ اسے اغوا کرکے تملناڈو لے جایا گیا تھا اور آنکھوں پر پٹی باندھ کر رکھا گیا تھا۔ اس کے علاوہ مزید کوئی تفصیل فی الحال عارف کی زبانی معلوم نہیں ہوئی ہے۔