مینگلور میں بھاری بل ادا نہ کرنے پر اسپتال نے تین دن تک لاش وارثین کو نہیں سونپی
منگلورو 21؍ستمبر (ایس او نیوز)منگلورو میں اسپتالوں کے بے تحاشہ بل اور اس کے نتیجے میں کمزور اور متوسط طبقے کی بے بسی کا ایک تاہ واقعہ پیش آیا ہے جسے ایک غیر انسانی رویہ ہی کہا جاسکتا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ راشیل سالیان (25سال) نامی نوجوان کونمونیہ کے لئے چند دن قبل منگلورو کے اسپتال میں داخل کیا گیا تھااورعلاج کارگر نہ ہونے سے 18ستمبر کو اس نوجوان کی موت واقع ہوگئی۔ مگر اس کے والدین کے قدموں تلے سے اس وقت زمین کھسک گئی جب اسپتال نے8لاکھ روپے کا بھاری بل ان کو تھما دیا۔ بے بس والدین یہ بل ادا کرنے کی پوزیشن میں نہیں تھے۔ اس لئے انہوں نے صرف دو لاکھ روپے تک انتظام کرنے اور بقیہ رقم دھیرے دھیرے ادا کرنے کی مہلت مانگی۔ لیکن اسپتال والوں نے انتہائی غیر انسانی سلوک کرتے ہوئے مکمل بل کی ادائیگی کے بغیراس نوجوان کی لاش والدین کے حوالے کرنے سے انکار کردیا۔ اس طرح تین دنوں تک اسپتال والوں نے گویا لاش کو یرغمال بناکر رکھا۔
اس دوران ایک سماجی تنظیم"یواواہینی" سے وابستہ کارکن سنیل بجال نے مداخلت کرتے ہوئے اسپتال والوں سے گفت و شنید کی اس کے بعد ایک مہینے کے اندر بقیہ رقم ادا کرنے کی شرط کے ساتھ اسپتال والوں نے سالیان کی لاش اس کے گھر لے جانے کی اجازت دی۔