جنوبی کینرا بی جے پی میں بھی چلی مخالفت کی ہوا۔ٹکٹ نہ ملنے پرپالیمار نے لگایا کٹیل پرالزام

Source: S.O. News Service | Published on 21st April 2018, 5:48 PM | ساحلی خبریں |

منگلورو21؍اپریل (ایس او نیوز) بی جے پی امیدواروں کی دوسری فہرست جاری ہوتے ہی جہاں شمالی کینرا کے کمٹہ میں بغاوت کی ہوا چل پڑی، وہیں پر ضلع جنوبی کینرا میں بھی بے چینی اور مخالفت کے سُر سنائی دینے لگے ہیں۔
منگلورونارتھ میں امیدوار بننے کی آس لگائے بیٹھے سابق وزیرجے کرشناپالیمار کی جگہ بی جے پی نے ڈاکٹر بھرت شیٹی کو اپنا امیدوار بنایا ہے جہاں سے فی الوقت سٹنگ ایم ایل اے محی الدین باوا کانگریسی امیدوار ہیں۔پارٹی کے اس فیصلے پر اپنا اعتراض جتاتے ہوئے مسٹر پالیمار نے کھلے عام رکن پارلیمان نلین کمار کٹیل کو اس کے لئے پوری طرح ذمہ دار ٹھہرایا ہے اور الزام لگایا ہے کہ انہیں ٹکٹ سے محروم کرنے میں نلین کمار کا ہی ہاتھ ہے۔حد سے زیادہ ناراض پالیمارنے بھرت شیٹی کو بی جے پی امیدوار بنائے جانے کی سخت مخالفت کی۔مسٹر پالیمار نے کہاکہ :’’ بی جے پی کے ریاستی صدریڈی یورپا نے مجھے ٹکٹ دینے کا پورا یقین دلایا تھا اور کہاتھا کہ میں کاغذات نامزدگی داخل کرنے کے لئے تیار بیٹھوں۔لیکن آخری لمحات میں ہمارے اپنے اندر کے کچھ لوگوں کی طرف سے کھیلی گئی گندی سیاسی چال نے مجھے ٹکٹ سے محروم کردیا۔‘‘کرشنا پالیمار کا کہنا تھا کہ خود نلین کمار کٹیل کے پارلیمانی انتخاب کے لئے انہوں نے جی جان سے محنت کی تھی۔ میڈیا کی خبروں سے انہیں پتہ چلا کہ ان کا پتا کاٹنے میں نلین کمار کا ہاتھ ہے۔پتہ نہیں کیوں نلین کمار نے ان کے خلاف پارٹی پر دباؤ بنایا اورامیدوار تبدیل کروالیا۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی پر اقلیتوں کو خوشامد کرنے والی بی جے پی پارٹی نے پورے جنوبی کینرا ضلع کے 8اسمبلی حلقوں میں 6سیٹوں پر اعلیٰ ذات والوں کو ٹکٹ دی ہے اور صرف ایک سیٹ پر پسماندہ طبقے کو دی ہے، جبکہ ایک سیٹ ریزرویشن کے زمرے میں گئی ہے۔ انہوں نے پوچھا کہ کیا یہی بی جے پی کا سماجی انصاف دلانے کا راستہ ہے؟
مسٹر پالیمار نے ایک بات صاف کردی کہ وہ پارٹی مخالف سرگرمیوں میں ملوث نہیں ہونگے، کیونکہ وہ دو بار یہاں سے رکن اسمبلی اور ایک بار وزیر رہ چکے ہیں۔ پارٹی کے اندر ان کاایک مقام اور مرتبہ ہے اس لئے پارٹی مخالف کارروائی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
دوسری طرف بی جے پی سے ٹکٹ ملنے کی توقع میں بیٹھے ستیہ جیت سورتکل نے بھی انہیں ٹکٹ نہ ملنے پر اپنی ناراضی جتائی ہے اور اشارہ دیا ہے کہ اپنے حامیوں سے مشورے کے بعد وہ آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑ سکتے ہیں، اور اس کا فیصلہ وہ دو دنوں کے اندر کرنے والے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل کا کھلاڑی ابوظبی انڈر۔16 کرکٹ ٹیم میں منتخب؛

بھٹکل کے معروف اور مایہ ناز بلے بازاور کوسموس اسپورٹس سینٹر کے سابق کپتان ارشد گنگاولی کے فرزند ارمان گنگاولی کو ابوظبی انڈر۔ 16 کرکٹ ٹیم میں شامل کیا گیا ہے جو جلد منعقد ہونے والے انڈر 16  ایمریٹس کرکٹ ٹورنامنٹ میں اپنے کھیل کا مظاہرہ کریں گے۔

اتر کنڑا لوک سبھا سیٹ کے لئے میدان میں ہونگے 13 امیدوار

ضلع اتر کنڑا کی لوک سبھا سیٹ کے لئے پرچہ نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ تک کسی بھی امیدوار نے اپنا پرچہ واپس نہیں لیا جس کے بعد قطعی فہرست کے مطابق جملہ 13 امیدوار مقابلے کے لئے میدان میں رہیں گے ۔  اس بات کی اطلاع  ڈسٹرکٹ الیکشن آفسر اور اُترکنڑاڈپٹی کمشنر گنگوبائی مانکر نے ...

بھٹکل سمندر میں غرق ہوکر لاپتہ ہونے والے نوجوان کی نعش برآمد؛ سینکڑوں لوگ ہوئے جنازے میں شامل

  اتوار شام کو سوڈی گیدے سمندر میں غرق ہوکر لاپتہ ہونے والے حافظ کاشف ندوی ابن اسماعیل رکن الدین کی نعش بالاخر رات کے آخری پہر قریب 4:20   کو سمندر سے برآمد کرلی گئی اور بھٹکل سرکاری اسپتال میں پوسٹ مارٹم و دیگر ضروری کاغذی کاروائیوں اور میت کی آخری رسومات وغیرہ  کے بعد صبح ...

کاروار کے قریب جوئیڈا کی کالی ندی میں غرق ہوکر ایک ہی خاندان کے چھ لوگوں کی موت؛ بچی کو بچانے کی کوشش میں دیگر لوگوں نے بھی گنوائی جان

چھوٹی بچی کوکالی ندی میں ڈوبنے سے بچانے کی کوشش میں ایک ہی خاندان کے چھ لوگ ایک کے بعد ایک غرق ہوکر جاں بحق ہوگئے، واردات کاروار سے قریب  80 کلو میٹر دور جوئیڈا  تعلقہ کے اکوڈا نامی دیہات میں اتوار شام کو پیش آئی۔

اتر کنڑا میں 3 مہینوں میں ہوا 13 ہزار ووٹرس کا اضافہ 

اتر کنڑا لوک سبھا حلقے میں الیکشن کے لئے ابھی بس چند دن رہ گئے ہیں اور اس انتخاب میں حق رائے دہی استعمال کرنے والوں کی قطعی فہرست تیار کر لی گئی ہے ، جس کے مطابق اس وقت اس حلقے میں 16.41 لاکھ ووٹرس موجود ہیں ۔