ریفیئل جنگی ہوائی جہاز کی خریداری میں بد عنوانی۔ منگلورومیں کانگریس کی احتجاجی ریالی

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 11th September 2018, 7:57 PM | ساحلی خبریں |

منگلورو11؍ستمبر (ایس او نیوز) فرانس سے ریفیئل جنگی ہوائی جہاز کی خریداری میں گھوٹالے کا الزام لگاتے ہوئے منگلورو میں جیوتی سرکل سے ڈپٹی کمشنر کے دفتر تک کانگریس نے ایک احتجاجی ریالی کا انعقاد کیا۔

احتجاجیوں سے خطاب کرتے ہوئے سابق رکن اسمبلی جے آر لوبو نے کہا کہ ’’سال 2012میں مرکز کی یو پی اے حکومت نے فرانس سے 36ریفیئل جنگی ہوائی جہاز550کروڑ روپوں میں خریدنے کا معاہدہ کیا تھا۔لیکن جب مرکز میں مودی سرکار بنی تو اس معاہدے میں تبدیلی کرتے ہوئے فی جہاز 1600 کروڑ روپے کی قیمت پر خریدا گیا ہے۔ اس کا صاف مطلب ہے کہ اس معاملے میں ہزاروں کروڑ روپوں کا گھپلہ ہوا ہے۔‘‘

جے آر لوبو نے مزید کہا کہ :’’یو پی اے حکومت کے معاہدے کے مطابق جن جنگی جہازوں کی تیاری ہمارے ملک میں ہندوستان ایئرو ناٹکس لمیٹیڈ (HAL)کے تحت ہونی تھی، اسے بھی مودی حکومت نے منسوخ کرتے ہوئے اب یہ ٹھیکہ انیل امبانی کی امبانیز ریلائنس ڈیفنس کو دے دیا ہے۔چونکہ یہ ایک بہت ہی بڑا گھوٹالہ ہے ،اس لئے کانگریس اس کے خلاف مسلسل احتجاج کرتی رہے گی۔‘‘

سابق وزیر رماناتھ رائے نے خطاب کرتے ہوئے 10ستمبر کو ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف ہوئے بند کو کامیاب بنانے میں تعاون کرنے والوں کو مبارکباد دیتے ہوئے شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ ’’بی جے پی الزام لگارہی ہے کہ کانگریس والوں نے طاقت کے بل پر بند کروایا۔سوشیل میڈیا پر ایک ویڈیوکلپ گھوم رہی ہے، جس میں مجھے لوگوں کو دکانیں بند کرنے کے لئے کہتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔حقیقت یہ ہے کہ میں نے کسی پر زور زبردستی نہیں کی۔ کسی کو گالیاں نہیں دیں۔بی جے پی رکن اسمبلی کی کار پر بولانگڈی میں پتھر پھینکے گئے تھے، جہاں پر کانگریس کے کارکنان موجود نہیں ہیں۔ ہمیں اس مقام پر ایم ایل اے کے کسی پروگرام کا علم بھی نہیں تھا۔صرف بی جے پی لیڈروں کو ہی اس بات کا علم تھا کہ ایم ایل اے اس مقام پر ہونگے۔بی جے پی پتھر پھینکنے کا جھوٹا الزام کانگریس پر لگا رہی ہے ، اور جھوٹے الزامات لگانے کے لئے وہ مشہور پارٹی ہے۔‘‘

احتجاجی ریالی میں سابق ایم ایل اے محی الدین باوا،ضلع کانگریس صدر ہریش کمار، سابق میئر کویتا سانیل، موجودہ میئر بھاسکر موئیلی، ڈپٹی میئر محمد اور دیگر کانگریسی لیڈران موجود تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔

انجمن گرلز کے ساتھ انجمن بوائز کی سکینڈ پی یو میں شاندار کامیابی پر جدہ جماعت نے کی ستائش؛ دونوں پرنسپالوں کوفی کس پچاس ہزار روپئے انعام

انجمن گرلز پی یو کالج کے ساتھ ساتھ انجمن بوائز پی یو کالج کے سکینڈ پی یو سی میں قریب97  فیصد نتائج آنے پربھٹکل کمیونٹی جدہ نے دونوں کالجوں کے پرنسپال اور اساتذہ کی نہ صرف ستائش اور تہنیت کرتے ہوئے سپاس نامہ پیش کیا، بلکہ ہمت افزئی کے طور پر دونوں کالجوں کے پرنسپالوں کو فی کس ...

اُتر کنڑا میں نریندرا مودی  کا دوسرا دورہ - سرسی میں ہوگا اجلاس - کیا اس بار بھی اننت کمار ہیگڑے پروگرام میں نہیں ہوں گے شریک ؟

لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی امیدوار کی تشہیری مہم کے طور وزیر اعظم نریندرا مودی ریاست کرناٹکا کا دورہ کر رہے ہیں جس کے تحت 28 اپریل کو وہ سرسی آئیں گے ۔ یاد رہے کہ اس سے قبل وزیر اعظم نریندرا مودی نے اسمبلی الیکشن کے موقع پر اتر کنڑا کا دورہ کیا تھا ۔