ریفیئل جنگی ہوائی جہاز کی خریداری میں بد عنوانی۔ منگلورومیں کانگریس کی احتجاجی ریالی
منگلورو11؍ستمبر (ایس او نیوز) فرانس سے ریفیئل جنگی ہوائی جہاز کی خریداری میں گھوٹالے کا الزام لگاتے ہوئے منگلورو میں جیوتی سرکل سے ڈپٹی کمشنر کے دفتر تک کانگریس نے ایک احتجاجی ریالی کا انعقاد کیا۔
احتجاجیوں سے خطاب کرتے ہوئے سابق رکن اسمبلی جے آر لوبو نے کہا کہ ’’سال 2012میں مرکز کی یو پی اے حکومت نے فرانس سے 36ریفیئل جنگی ہوائی جہاز550کروڑ روپوں میں خریدنے کا معاہدہ کیا تھا۔لیکن جب مرکز میں مودی سرکار بنی تو اس معاہدے میں تبدیلی کرتے ہوئے فی جہاز 1600 کروڑ روپے کی قیمت پر خریدا گیا ہے۔ اس کا صاف مطلب ہے کہ اس معاملے میں ہزاروں کروڑ روپوں کا گھپلہ ہوا ہے۔‘‘
جے آر لوبو نے مزید کہا کہ :’’یو پی اے حکومت کے معاہدے کے مطابق جن جنگی جہازوں کی تیاری ہمارے ملک میں ہندوستان ایئرو ناٹکس لمیٹیڈ (HAL)کے تحت ہونی تھی، اسے بھی مودی حکومت نے منسوخ کرتے ہوئے اب یہ ٹھیکہ انیل امبانی کی امبانیز ریلائنس ڈیفنس کو دے دیا ہے۔چونکہ یہ ایک بہت ہی بڑا گھوٹالہ ہے ،اس لئے کانگریس اس کے خلاف مسلسل احتجاج کرتی رہے گی۔‘‘
سابق وزیر رماناتھ رائے نے خطاب کرتے ہوئے 10ستمبر کو ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف ہوئے بند کو کامیاب بنانے میں تعاون کرنے والوں کو مبارکباد دیتے ہوئے شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ ’’بی جے پی الزام لگارہی ہے کہ کانگریس والوں نے طاقت کے بل پر بند کروایا۔سوشیل میڈیا پر ایک ویڈیوکلپ گھوم رہی ہے، جس میں مجھے لوگوں کو دکانیں بند کرنے کے لئے کہتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔حقیقت یہ ہے کہ میں نے کسی پر زور زبردستی نہیں کی۔ کسی کو گالیاں نہیں دیں۔بی جے پی رکن اسمبلی کی کار پر بولانگڈی میں پتھر پھینکے گئے تھے، جہاں پر کانگریس کے کارکنان موجود نہیں ہیں۔ ہمیں اس مقام پر ایم ایل اے کے کسی پروگرام کا علم بھی نہیں تھا۔صرف بی جے پی لیڈروں کو ہی اس بات کا علم تھا کہ ایم ایل اے اس مقام پر ہونگے۔بی جے پی پتھر پھینکنے کا جھوٹا الزام کانگریس پر لگا رہی ہے ، اور جھوٹے الزامات لگانے کے لئے وہ مشہور پارٹی ہے۔‘‘
احتجاجی ریالی میں سابق ایم ایل اے محی الدین باوا،ضلع کانگریس صدر ہریش کمار، سابق میئر کویتا سانیل، موجودہ میئر بھاسکر موئیلی، ڈپٹی میئر محمد اور دیگر کانگریسی لیڈران موجود تھے۔