منگلورومیں میڈکل طلبہ کی کار اور آٹو رکشہ میں خطرناک تصادم۔ 4افرادزخمی۔ ایک کی حالت سنگین

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 3rd June 2018, 1:01 PM | ساحلی خبریں |

منگلورو3؍جون (ایس او نیوز)الال پولیس اسٹیشن کی حدود میں اینا پویا اسپتال کے قریب میڈیکل طلبہ کی ایک کار آٹو رکشہ سے ٹکر اگئی جس کے نتیجے میں آٹو ڈرائیور کوشدید چوٹیں آئی ہیں اور آٹو کے دیگر تین مسافر بھی زخمی ہوگئے ہیں۔

شدید زخمی ہونے والے آٹو ڈرائیور کا نام دیواکر(35سال) بتایاجاتا ہے۔کہاجاتا ہے کہ میڈیکل کالج کے طلبہ بڑی بے پروائی سے اور خطرناک انداز میں اپنی کار چلارہے تھے۔ دیواکر جو اپنے مسافروں کو کوتھار میں واقع سیلیکونیا اپارٹمنٹ میں چھوڑنے کے لئے جارہاتھا وہ اس بے قابو کار کی زد میں آگیا۔


تصادم کی وجہ سے آٹو رکشہ کو بھی بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے۔مقامی لوگوں نے بڑی مشقت سے کافی دیر بعدرکشہ میں پھنسے ہوئے ڈرائیور کو باہر نکالا۔ کہتے ہیں کہ اس کے سر اور پاؤں میں گہری چوٹیں آئی ہیں اوراسے علاج کے لئے اینا پویا اسپتال میں داخل کردیاگیا ہے۔

مقامی افراد نے میڈیکل کالج کے طلبہ پر نشے میں ہونے اورانتہائی بے پروائی اور خطرناک طریقے سے ڈرائیونگ کرنے کاالزام لگایا اور ڈرائیونگ کررہے طالب علم سے الجھ پڑے ۔ کچھ لوگوں نے اس کی پیٹائی تو وہاں پرایک ہنگامہ برپا ہوگیا جس میں بیچ بچاؤ کرنے والے کانگریسی لیڈر آلوین ڈیسوزاکو بھی چوٹ آئی اور انہیں بھی علاج کے لئے اسپتال میں داخل ہونا پڑا۔مقامی لوگوں کاالزام ہے کہ میڈیکل طلبہ اکثر سنیچر کو ہفتہ واری پارٹیاں مناتے ہیں اور نشے میں دھت ہوکر اس علاقے میں ڈرائیونگ کرتے ہیں جس کی وجہ سے اکثر حادثے ہوجاتے ہیں۔اسی مقام پر گزشتہ تین دنوں میں ہونے والا یہ دوسرا حادثہ بتایا جاتا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

منگلورو سائی مندر کے پاس بی جے پی کی تشہیر - بھکتوں نے جتایا اعتراض

منگلورو کے اوروا میں چیلمبی سائی مندر کے پاس رام نومی کے موقع پر جب بی جے پی والوں نے پارلیمانی انتخاب کی تشہیر شروع کی تو وہاں پر موجود سیکڑوں بھکتوں نے اس کے خلاف آواز اٹھائی جس کے بعد بی جے پی اور کانگریسی کارکنان کے علاوہ عام بھکتوں کے درمیان زبانی جھڑپ ہوئی

اُڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر حادثہ - بائک سوار ہلاک

اڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر پیش آئی  بائک اور ٹرک کی ٹکر میں  بائک سوار کی موت واقع ہوگئی ۔     مہلوک شخص کی شناخت ہیرور کے رہائشی  کرشنا گانیگا  کی حیثیت سے کی گئی ہے جو کہ اُڈپی میونسپالٹی میں الیکٹریشین کے طور پر ملازم تھا ۔