منگلورو: سُلیا سے لاپتہ نوجوان لڑکے کی زبردستی تبدیلی مذہب کی سچائی : فرقہ پرست پھر ناکام
منگلورو:۲۶/ستمبر (ایس او نیوز)دکشن کنڑا ضلع کے سُلیا تعلقہ سے تعلق رکھنے والے ہندو نوجوان نے اپنے متعلق زبردستی تبدیلی مذہب کئے جانے کی خبروں پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے گھر سے نکل جانے کی اہم وجہ بتاتے ہوئے کہا ہے کہ اُس کے باپ نے اُس کی پٹائی کی تھی جس سےناراض ہوکر وہ گھر سے نکل گیا تھا۔
سلیا تعلقہ آرمبور کے قریب پلڈکا کے جناردھن گوڈا کا جواں سال بیٹا 19سالہ دکشت گوڈا 7ستمبر سے لاپتہ تھا۔ مقامی سنگھ پریوار کے لیڈروں نے اشتعال انگیزی کے ذریعے الزام لگایا تھا کہ کچھ تنظیموں کے ذریعے زبردستی تبدیلی مذہب کرایا گیا ہے۔ تاہم جمعہ کو نوجوان لڑکا گھر لوٹنے کے بعداخبارنویسوں کے سامنے تبدیلی مذہب کی سچائی بتاتے ہوئے تبدیلی مذہب کو مہمل قرار دیا اور بیکار افواہ پر سخت برہمی ظاہر کی ۔ اس نے بتایا کہ گھر سے نکلنے کے بعد وہ کیرلا کے کوزی کوڈ چلا گیا جہاں سے حال ہی میں اس نے پیشہ ورانہ کورس مکمل کیا تھا۔ دودن کیرلا میں قیام کرنے کے بعد ملازمت کی تلاش میں بنگلورو چلا گیا ۔اخبارنویسوں کو اس نے بتایا کہ گھرسے نکلنے کے بعد میں نے اپنی ماں سے فون پر رابطہ کرکے اس تعلق سے بتایا بھی تھا۔
’’میں ایسے بے بنیاد الزامات اور افواہوں سے بہت مایوس ہوگیا ہوں، اپنے باپ سے کسی بات پر جھگڑاہواتو میں گھر سے نکل گیا ، یہ ہمارے گھر کا معاملہ ہے، میں نہیں چاہتا کہ کوئی دوسرا اس میں مداخلت کرے ‘‘۔
پس منظر : دکشت اپنے کورس کو مکمل کرنے کے لئے چار ماہ تک کوزی کوڑ میں مقیم تھا۔ گھر لوٹنے کے بعداس کی کسی بات کو لے کر اپنے والد سے ان بن ہوگئی ۔اور 7ستمبر کو جب دکشت یوگا کررہا تھا تو اس کے باپ نے کسی بات پر اُس کی پیٹائی جس پر ناراض ہوکردکشت اسی دن گھر سے نکل گیا۔ اس کے بعد افواہوں کا را ج چلنے لگا۔ کہا گیا کہ دکشت کو گھر میں نماز پڑھتے دیکھ کر باپ نے مارا تھا، جس سے وہ گھر سے نکل گیا۔ خود دکشت کے والد جناردھن نے بھی مقامی پولس تھانے میں اپنے بیٹے کے لاپتہ ہونے کی شکایت درج کرائی تھی۔ پچھلے 19ستمبر کو جب سُلیا میں سنگھ پریوار کی طر ف سے وشوہندو پریشد نے بڑے اجلاس کا انعقاد کیا تھا تو اجلاس میں بڑے بڑے بھاشن دئیے گئے کہ دکشت نے بھی سُلیا تعلقہ کے ستیش آچاریہ کی طرح اسلام قبول کرلیا ہے، اور یہ الزام بھی لگایا گیا تھا کہ کیرلا میں کچھ تنظیموں نے اس کی ذہن سازی کی ہے۔
:SahilOnline Coastal news bulletin in URDU dated 26 September 2016