منگلورو:ریاست کے ہرضلعی مقام پر سرکاری رہائشی کالج کا قیام اور طلبا میں لیاپ ٹیپ کی تقسیم

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 21st October 2017, 9:47 PM | ساحلی خبریں |

منگلورو:21/ اکتوبر (ایس اؤنیوز)کالج سطح پر طلبا کو داخلہ جات میں ترغیب دینے کے لئے ریاست کے ہر ضلع میں ایک سرکاری رہائشی کالجس قیام کرنے اور اسی سال ریاست کے 10اضلاع میں یہ کالج تدریسی کام شروع کئے جانے کی جانکاری ریاستی کابینہ کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم بسوراج رائے ریڈی نے دی۔

رتھ روڈ پر ڈاکٹر پی دیانند پائی ، ستیش پائی سرکاری ڈگری کالج کے دس سالہ جشن اور مختلف کورسوں کا افتتاح کرنے کے بعد وہ خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے کہاکہ ملک بھر میں اعلیٰ تعلیم میں داخلہ لینےوالوں کی شرح 24فی صد ہے تو کرناٹکا میں اس کی شرح 28فی صد ہے جب کہ دو سال پہلے یہ شرح 26فی صد تھی ۔ غربت اور معاشی مسائل کی وجہ سے ڈگری کالجوں میں داخلہ کی شرح کم ہورہی ہے۔ اسی کو ترغیب دینے کے لئے ریاست کے ہر ایک ضلع میں سرکاری رہائشی کالج شروع کئے جانےکامنصوبہ عمل میں لایاجارہاہے۔ آئندہ پانچ برسوں میں یہ داخلے کی شرح کو 40فی صد لے جانے کا مقصد ہے۔ ریاست کے 412کالجوں میں سے 112کالجوں کو نئی عمارتوں کی ضرورت ہے ، کچھ کالجوں میں کمروں کی قلت ہے اور بنیادی سہولیات فراہم کرنا ہے، جس کے لئے 3000کروڑ روپیوں کی لاگت سے ماسٹر پلان تیار کیا جاچکاہے، اسی طرح ریاست کی 25یونیورسٹیوں کو بنیاد ی سہولیات فراہم کرنے کے لئے 5000کروڑ روپیوں کے خصوصی منصوبے کو وزیر اعلیٰ نے جاری کئے جانے کی اطلاع دی۔پچھلے کئی برسوں سے سرکاری کالجوں میں 3000لکچرر حضرات کی جگہ خالی تھیں ، جس میں 2160 اسامیوں کو پُرکیا جاچکا ہے، بقیہ 800لکچرر حضرات کو امسال بجٹ میں جگہ بناتے ہوئے پُر کئے جانے کی بات کہی۔ اسی طرح امدادی کالجوں میں پروفیسروں کی بھرتی کے لئے منظوری دئیے جانےکی جانکاری دی ۔

1،86،000ڈگری کالج طلبا کو لیاپ ٹیاپ:عالمی سطح پر طلبا کو تیارکرنےکے لئے سرکار ریاست کے 412ڈگری کالج اور 81سرکاری پالی ٹکنک کالجوں کے سال اول کے طلبا کے درمیان معیاری لیاپ ٹیاپ تقسیم کرے گی۔ پہلے مرحلے کے طورپر 18نومبر کو ڈاونگیرہ میں منعقد ہونے والے پروگرام میں وزیر اعلیٰ پسماندہ ذات اور طبقات کے 36000طلبا کو وزیر اعلیٰ سدرامیا لیاپ ٹیاپ تقسیم کریں گے۔اس کے بعد سال اول کے بقیہ 1،50،000طلبا کو جنوری کے اندر لیاپ ٹیاپ تقسیم کئے جانے کی جانکاری دی۔

پروگرام میں ریاستی کابینہ کے وزیر یوٹی قادر نے کالج طلبا کے لئے دوپہر کھانے کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر کالج کے سرپرست ڈاکٹر پی دیانند پائی نے بھی طلبا سے خطاب کیا۔ رکن اسمبلی جے آر لوبو نے پروگرام کی صدارت کی۔ مئیر کویتا سنیل ، کیپٹن گنیش کارنیک، منگلورو یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر کے بھئیرپا ، سابق رکن اسمبلی یوگیش بھٹ، رئیل اسٹیٹ کے ستیش پائی ، مقامی کارپوریٹر رمیزہ بانو، منگلورو تعلقہ پنچایت صدر محمد معینو، رویندر پائی ، کیاپٹن ناگ رتنا ، موہن منڈن وغیرہ موجود تھے۔ کالج پرنسپا ل پروفیسر راج شیکھر ہیبار نے استقبال کیا تو ڈاکٹر پرکاش چندر ششل نے نظامت کی۔ ڈاکٹر شیورام پی نے شکریہ اداکیا۔

ایک نظر اس پر بھی

انکولہ میں ڈاکٹر انجلی نے بی جے پی پر کیا طنز : مجھے بیرون ضلع کی کہنے والوں کو میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا 

انکولہ کے ناڈ ور ہال میں منعقدہ انتخابی تیاریوں کے جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اتر کنڑا حلقے کی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا مجھے اتر کنڑا ضلع سے باہر کی امیدوار بتانے والی بے جے پی کو بھی میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا ۔ انہیں شائد پتہ نہیں ...

کمٹہ میں ڈی کے شیوکمار نے کہا : دھرم کسی کی جائداد نہیں ہے ۔ بھگوان کو سیاست میں استعمال کرنا ناقابل معافی ہے

پارلیمانی انتخاب کی تیاریوں کے سلسلے میں کمٹہ میں منعقدہ  جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کے پی سی سی صدر اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوا کمار نے کہا کہ ہمارا یقین یہ ہے کہ دھرم چاہے جو بھی اس کا نظریہ ایک ہی ہے ، نام چاہے سیکڑوں ہوں ، مگر بھگوان ایک ہی ہے اور پوجا جیسی بھی ہو، ...

بھٹکل شمس الدین سرکل کے قریب بس اور آٹو رکشہ کی ٹکر؛ آٹو ڈرائیور شدید زخمی

  قلب شہر شمس الدین سرکل کے قریب  پرائیویٹ بس اور آٹو کی ٹکر میں آٹو ڈرائیور شدید زخمی ہوگیا جسے   بھٹکل سرکاری اسپتال میں ضروری طبی امداد فراہم کرنے کے بعد زائد علاج کے لئے کنداپور  لے جایا گیا ہے۔ زخمی ڈرائیور کی شناخت جامعہ آباد روڈ، ماسٹر کالونی کے رہائشی  محمد سُہیل ...

بھٹکل میں انجلی نمبالکر نے کہا؛ آنے والےانتخابات بی جے پی اور کانگریس کے درمیان نہیں ، امیروں اور غریبوں کے درمیان اور انصاف اور ناانصافی کے درمیان مقابلہ

  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں اصل مقابلہ  بی جے پی اور کانگریس کے درمیان  نہیں ہوگا بلکہ  اڈانی اور امبانی جیسے  سرمایہ داروں  کو تعاون فراہم کرنے والوں اور غریبوں کو انصاف دلانے والوں کے درمیان ہوگا، صاف صاف کہیں تو یہ سرمایہ داروں اور غریبوں کے درمیان  مقابلہ ہے۔ یہ بات ...