منگلورو:25/اپریل(ایس اؤنیوز)ایک ایسے وقت جب ملک کے عوام ظالمانہ قوانین کی منسوخی کا مطالبہ کررہے ہیں عین اسی وقت سوشیل ڈیموکرٹیک پارٹی آف انڈیا کے لیڈران نے دستور ہند کی مخالفت کرنے والوں کو بے رحمی کے ساتھ قتل کرنے کی صلاح دی ہے۔
ایس ڈی پی آئی کی طرف سے ملک بھر میں جاری ’’دہشت کی سیاست کے خلاف اتحاد‘‘مہم کی مناسبت سے منگلورو کے اُلال میں ایس ڈی پی آئی کے زیراہتمام منعقدہ عوامی اجلاس میں ایس ڈی پی آئی دکشن کنڑا ضلعی صدر محمد حنیف خان کوڈاجے نے اجلاس کی صدارت کرتےہوئے کہاکہ ’’یہ میں کہہ رہاہوں۔۔۔ ایس ڈی پی آئی کہہ رہی ہے۔۔۔جو کوئی بھارت کے آئین کی مخالفت کرتاہے اس کا چپلوں سے استقبال کریں، شوٹ کریں اور قتل کردیں۔ میں اپنے اس بیان سے کبھی پیچھے نہیں ہٹوں گا‘‘۔اسی اجلاس میں ایس ڈی پی آئی کے قومی صدر اے سعید نے ان ظالمانہ قوانین کی سخت تنقید کی جس کے ذریعے مسلمانوں ، دلتوں اور قبائلوں کو ہراساں کیا جارہاہے ۔انہوں نے ریاست کی موجودہ کانگریس حکومت پر الزام لگایا کہ فرقہ پرست طاقتوں کو سر اٹھا نے کا موقع دیا جارہاہے، فرقہ پرست قوتیں روشن خیال مفکروں اور حقوق انسانی کے کارکنوں کو ہراساں اور قتل کررہی ہیں، انہو ں نے نریندر دھابولکر ، گوند پانسارے اور ایم ایم کلبرگی کے قتل کو بھگوا دہشت گردی قرار دیا۔ اس وقت ہم بہت ہی سنگین حالات سے گزررہے ہیں، جو لوگ اپنے دستوری حقوق کے لئے آواز بلند کررہے ہیں انہیں ملک غدار کہا جارہاہے، سعید نے کہاکہ فرقہ پرست قوتیں ہی ملک کی سب سے بڑے دشمن ہیں۔ عطاء اللہ جوکٹے نے استقبال کیا ۔ اشرف منچی نے شکریہ اداکیا۔ اقبال بیلارے اور زاہد ملار نے نظامت کی۔ ایس ڈی پی آئی کے لیڈران کوسپا، صدیق پتور، اقبال ایم آئی وغیرہ موجود تھے۔