منگلورو کے دیرل کٹے علاقے کے کنوؤں میں پٹرولیم کے ذرات: پانی میں آگ بھڑکنے کے واقعات
منگلورو:9؍نومبر (ایس او نیوز) گزشتہ تین دنوں سے کنوؤں کے پانی میں آگ لگنے کاعجب واقعہ بیلمے گرام پنچایت حدود کے دیرل کٹے کے قریب کانکیرے نامی مقام پر پیش آرہا ہے۔ پینے کے پانی میں آتشی ذرات کی موجودگی سے علاقہ کے عوام حیرت میں ہیں۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق کانکیرے مقام کے فی الحال 4کنوؤں کے پانی میں پٹرولیم کے ذرات پائے جانے کا شبہ جتا گیا ہے۔ کانکیرے ایک رہائشی علاقہ ہے، یہاں بہت سارے کھلے کنوئیں ہیں، جن میں سے چار کنوؤں میں پٹرول کی بو آرہی ہے ، پانی میں آگ لگائیں تو سلگ جاتی ہے، ان حالات سے علاقہ کے مکینوں میں خوف پایا جارہاہے۔ گزشتہ چار دنوں سے یہ معاملہ چل رہاہے مگر کوئی اس پر توجہ دینے تیار نہیں ہے۔ منگل کی رات گرام پنچایت ممبر عبدالرزاق نے کنوؤں کے پانی کی جانچ کی تو پتہ چلا ہے۔ بدھ کے دن فائر برگیڈ کو بھی اطلاع پہنچائی گئی ہے۔کہا جارہاہے کہ فائر برگیڈ والے بھی اس پر توجہ نہیں دینے کی مقامی لوگوں نے شکایت کی ہے۔
پٹرول بنک سے مسئلہ ؟:کانکیرے مقام ایک نشیبی علاقہ ہے ۔ اونچائی پر موجود دیرل کٹے بیلمے گرام پنچایت کے قریب ہی ایک پٹرول بنک ہے۔ جس کے متصل نشیبی علاقے کانکیرے میں کئی رہائشی مکانات ہیں۔ چند برس پہلے پٹرول پمپ کی حفاظتی دیوار ٹوٹنے سے پٹرول ٹینک کو نقصان پہنچا تھالیکن مقامی لوگوں کا الزام ہے کہ درستی کے بعد بھی پٹرول کا رسنا جاری تھا۔اس سلسلے میں گرام پنچایت ممبر عبدالرزاق کا کہنا ہےکہ مسئلہ پیدا ہونے کے بعد خود پٹرول بنک والوں نے کنوؤں کے پانی کی جانچ کی اور مانا کہ پانی میں پٹرولیم کے ذرات ہیں اس کے باوجود ان کا کہنا ہے کہ اس مسئلہ سے ہمارے پٹرول بنک کاکوئی تعلق نہیں ہے ۔