منگلورو:ریاست کے تمام غیر پکوان گیس باشندوں کو مفت میں پکوان گیس کا کنکشن :انیل بھاگیہ اسکیم کا بہت جلد اجراء : وزیر یوٹی قادر
منگلورو:27/جولائی (ایس اؤنیوز)ریاست میں کئے گئے سروے کےمطابق قریب 35.50لاکھ شہریوں کے پاس پکوان گیس کی سہولت نہیں ہے، وزیرا علیٰ انیل بھاگیہ (وزیر اعلیٰ گیس اسکیم )کے تحت ان تمام مستحقین کو مفت میں پکوان گیس کا کنکشن دیاجائے گا،اس طرح پورے ملک میں ریاست کرناٹکا وہ پہلی ریاست ہوگی جس کے تمام باشندے پکوان گیس کی سہولت سے استفادہ کریں گے۔ریاستی کابینہ کے غذا سپلائی وزیر یوٹی قادر نے جمعرات کو شہر کے سرکٹ ہاؤس میں منعقدہ پریس کانفرنس میں اس کی جانکاری دی ۔
یوٹی قادر نےبتایا کہ مستفیدین کو 1940روپئے قیمت کی پکوان گیس کنکشن کے ساتھ 999روپئے مالیت کے 2گیس اسٹو برنر بھی مفت میں دئیے جائیں گے۔ بی پی ایل اور انتودیا راشن کارڈ والے خاندان کی خواتین اپنے نام پر منصوبے سے استفادہ کرسکتے ہیں ، یعنی 18سال سے زائد عمر والی عورتیں(اگر عورتیں نہیں ہیں تو 18سال سے زائد عمر والے مرد )اپنے گھر کے تمام ممبران کے آدھار کارڈ نمبر کے ساتھ خانگی پرائنچیز مرکز، تعلقہ دفتر، گرام پنچایت دفتر ، جن سنہی مرکز، بنگلوروون /کرناٹکا ون مراکز پر 20روپئے ادا کرکے عرضی دے سکتےہیں۔ عرضیوں کی جانچ پڑتال کے بعد 15دنوں کے اندر پکوان گیس کا کنکشن دئیے جانےکی تفصیل دیتے ہوئے وزیر قادر نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ سدرامیا 15اگست سے پہلے شمالی کرناٹکا کے کسی ایک مقام پر پکوان گیس اسکیم کا اجراء کریں گے۔
مرکزی حکومت کے اجول منصوبے کے تحت درخواست دئیے لوگ بھی وزیر اعلیٰ پکوان گیس اسکیم کے لئے عرضی دے سکتے ہیں، لیکن اجول منصوبے کے مستفیدین کو یہاں موقع نہیں دیاجائے گا۔اگر مرکزی حکومت اپنے منصوبے کے تحت تمام شہریوں کو سہولت بخشتی تو ریاستی حکومت وزیراعلیٰ کی پکوان گیس اسکیم کو جاری کرنےکی ضرورت نہیں تھی۔
مرکزی حکومت کے اجول اسکیم کی تقسیم کاری پروگراموں میں بی جے پی سیاست کی ہے، کانگریس پارٹی سےمنسلک عوامی نمائندوں کو دعوت نہیں دی گئی ہے، یہ صحیح نہیں ہے، ریاستی حکومت اس کو سنجیدگی سے لی ہے، متعلقہ ذمہ داروں کو انتباہ کئے جانے کی بات کہی۔ لیکن ہم لوگ پکوان گیس اسکیم کے پروگراموں میں ہر سطح کے عوامی نمائندوں کو دعوت دے کر ضوابط پر عمل کریں گے ، بی جے پی کی طرح ہم ترقی کےمیدان میں سیاست نہیں کرنےکی بات کہی ۔ پریس کانفرنس میں اُلال بلدیہ کے صدر حسین معینو ، اسٹانڈنگ کمیٹی چیرمن عثمان کلاپو وغیرہ موجود تھے۔