مینگلور کے قریب پتور میں اشتعال انگیز بیان دینے کے الزام ہندوجاگرن ویدیکے لیڈر جگدیش کارنت بنگلورو میں گرفتار
منگلورو:29/ستمبر (ایس اؤنیوز) مینگلور کے قریب پتور میں ایک احتجاجی جلسہ میں فرقہ وارانہ اور اشتعال انگیز بھاشن دیتے ہوئےدیہی پولس کی بے عزتی کئے جانے والے معاملے کو لے کر ہندو جاگرن ویدیکے کے زونل جنرل سکریٹری جگدیش کارنت کو بنگلورو ائرپورٹ پر گرفتار کرلیا گیا ہے، اس بات کی تصدیق دکشن کنڑا ضلع ایس پی سدھیر کمار ریڈی نے کی ہے۔
ہندوجاگرن ویدیکے کے ذریعے پتور میں 15ستمبر کو منعقدہ ایک احتجاجی جلسہ میں ان پر اشتعال انگیز بھاشن دے کر دیہی تھانہ پولس کی بے عزتی کرنےاور اُنہیں دھمکی دینے کا الزام تھا، مسلم پولس اہلکار کی بے عزتی کرنے کے بعد ایک ہفتہ تک پولس اُس کے خلاف کوئی بھی کاروائی کرنے میں ناکام رہی تھی، اس واقعے کے بعد ریاست کے وزیرداخلہ راما لنگا ریڈی نے سخت ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے اپنے مینگلوروں دورہ میں دکشن کنڑا ایس پی سُدھیر کمار ریڈی کو آڑے ہاتھ لیا تھا اور جگدیش کارنت کے خلاف معاملہ درج کرنے اور اُس کے خلاف کاروائی کرنے کا حکم دیا تھا ۔
وزیرداخلہ کے حکم کے بعد 21/ستمبر کو جگدیش کارنت کے خلاف پتو ر شہری پولس تھانے میں سوموٹو کیس درج کرلیا گیا تھا، جبکہ آج جمعہ کو اُسے بہار سے بنگلور لوٹنے کے دوران دکشن کنڑا کرائم برانچ کے پولس آفسروں نے ائرپورٹ پر ہی گرفتار کرلیا ۔ خبر ہے کہ اُسے اب پتور عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ 15؍ ستمبر بروز جمعہ پتور قلعہ میدان میں ہندوجاگرن ویدیکے نے ایک احتجاجی پروگرام منعقد کیا تھا،جس میں جگدیش کارنت نے فساد بھڑ کا نے والا بیان دیتے ہوئے مبینہ طور پر کہا تھا کہ سمپیا پولیس تھانے کے سب انسپکٹر قادر، پولیس اہلکار کمار اور چندرا۔ یہ لوگ ہندو مخالف رویہ اپنائے ہوئے ہیں ،اس نے پوچھا تھا کہ کیوں نہ ان کو برہنہ کر کے گدھے پر بٹھا کر جلوس نکالاجائے ۔ اس نے کہا تھا کہ ہمیں کسی قانون کاڈر نہیں ہے۔اس نے اس بات کی دھمکی دی تھی کہ اگر اسی طرح پولس والوں کی پالیسی جاری رہی تو وہ پتور کو سورتکل بنادیں گے۔
مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ جگدیش انتہائی خطرناک شعلے اور زہر اگلنے والا انسان ہے، اب تک ضلع بھر میں اپنے بیانات کے ذریعہ امن شکنی جیسے حالات پیدا کرنے کے بہت سارے معاملات میں وہ ملوث رہا ہے، اس سے پہلے 9؍ جانیں تلف ہونے والے 1998-99سورتکل فساد سے پہلے بھی مبینہ طور پر جگدیش کارنت سے نہایت اشتعال انگیز بیان دیا تھا، لوگوں کا کہنا ہے کہ کارنت کے زہریلے بیان کے چند دن بعد ہی سورتکل میں فساد بھڑک اٹھا تھا۔