منگلورو:27/مئی (ایس اؤنیوز)نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت صرف رنگین وعدوں ارادوں میں ہی لوگوں کو بے وقوف بناکر تین سالہ اپنے دورحکومت کی منہ میاں مٹھو بن رہی ہے جب کہ عملی طورپر میدان سب خالی ہونےکا دکشن کنڑا ضلع نگراں کار وزیر رماناتھ رائی نے خیال ظاہر کیا۔
دکشن کنڑا ضلع دفتر میں پریس کانفرنس کے ذریعے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ یو پی اے حکومت نے جب جی ایس ٹی جاری کرنےکی بات کہی تو یہی بی جے پی نے اس کی مخالفت کی ، اور اب این ڈی اے سرکار کا چیخ پکار کرنا کہ ہم ہی اس کو جاری کررہے ہیں احمقانہ بات ہے ۔ آدھار کارڈ کے متعلق بھی شکایات پیش کی گئی تھیں، لیکن اب سب کے لئے آدھار ضروری بن گیا ہے ، یو پی اے حکومت نے جتنے منصوبہ جات کو ملک کی خدمت سمجھتے ہوئے جاری کیا تھا اس وقت کی حزب مخالف این ڈی اے اس کی مخالفت کی تھی ، اب برسراقتدار آنے کے بعد یو پی اے حکومت کے منصوبوں کو ہی نافذ کرتے ہوئے اپنا نام چسپاں کررہی ہے۔ مرکزی حکومت نے 500اور1000کے نوٹوں پر پابندی عائد کرکے 6 مہینے گزرگئے ابھی تک پیداوار میں کوئی ترقی نہیں ہوئی ہے ، سب کچھ زوال کی طرف گامزن ہے ، ترقی کے بڑے بڑے دعوے کھوکھلے ثابت ہورہے ہیں، کشمیر کا مسئلہ بھی یوں ہی باقی ہے ، نوٹ پابندی سے نکسلزم ختم ہونے کا دعویٰ کیا گیا ، جب کہ سچائی یہ ہے کہ اس بیان کو جاری ہوئے تین دن بھی نہیں گزرے نکسلوں نے وحشیانہ حملہ کرتے ہوئے 25سی آر پی ایف نوجوانوں کو موت کے گھاٹ اتاردیا۔ گائے کے نام پر فرقہ وارانہ فسادات پیدا کرنےکی کوشش کی جارہی ہے ، غذااور لباس کا مسئلہ پیش کرتے ہوئے غربت، بھوک ، بے روزگاری ، جیسے سنگین اور سچے مسائل کو پس پردہ کیا جارہاہے ۔
ملک میں جن ریاستوں میں غیر بی جے پی کی حکومتیں ہیں خاص کر کرناٹک کے تعلق سے مرکزی حکومت سوتیلا سلوک اپنا رہی ہے۔ خشک سالی کا معاوضہ ، مہا دائی ندی منصوبہ، پانی تقسیم کاری کا معاملےمیں مرکزی حکومت نے کرناٹک کو لازمی طورپر نظرانداز کیا ہے۔ مرکزی حکومت دلتوں، مزدوروں اور عورتوں کی مخالفت میں کام کررہی ہے ۔ اس موقع پر رکن اسمبلی جے آر لوبو، مئیر کویتا سنیل، نائب میئر رجنیش، ابراہیم کوڑیجال ، سریش بلال، بی ایچ قادر، ششھی دھر ہیگڈے ، اشرف، ہری ناتھ وغیرہ موجود تھے۔