منگلورومیں لڑکی کے ساتھ بینک مینجر کی زبردستی تصویر کھینچ کربلیک میل کرنے والے 7ملزم گرفتار
منگلورو:۲۶/ستمبر (ایس او نیوز(ایک بینک مینجر کو بند کمرے میں لڑکی کے ساتھ دکھا کر بیلک میل کرنے والے7 ملزموں کو منگلوروسٹی پولس نے گرفتارکرلیا ہے ، گرفتار شدگان کی سب کے سب 20تا 24سال کی عمروالے ہیں۔
گرفتار شدہ ملزموں کی شناخت شریجیت کوناجے (20)، اویناش کوناجے (21)، سچن پچناڑی (21)، رنجیت شٹی کتار (22) ،یتیش پجاری کتار(24)، نتین دیرلکٹے (21)اور تروپتی (21)کی حیثیت سے کی گئی ہے۔ پولس نے ملزموں سے 2500روپئے نقد اور دو چک ضبط کرلئے ہیں۔
متعلقہ بینک مینجر شہر کے مناگڈے کی ایک رہائشی کامپلکس میں رہائش پذیر ہے ۔ بینک مینجر کے مطابق کچھ ہفتہ کامپلکس خالی کرنےو الی شلپا نے 17ستمبر کو مجھ سے فون پر رابطہ کرتے ہوئے درخواست کی تھی کہ اس کی ایک رشتہ دار تروپتی کو بینک امتحانات کے سلسلے میں کچھ ٹیوشن دے۔ تو میں نے شلپا سے کہا کہ تروپتی کو بینک بھیج دیں، مگر شلپا نے کہاکہ وہ ظہرانے کے وقت گھر پر بھیج دے گی ۔ ظہرانے کے وقت یعنی 1بجے تروپتی بینک مینجر کے گھر پہنچی ، 10 منٹ بھی نہیں گزرے تھے کہ 6افراد پر مشتمل ایک گروہ نے ان کے گھر کا دروازہ باہر سے بند کرکے قفل لگادیا۔ انہوں نے بینک مینجرکو مجبور کیا کہ وہ لڑکی کے ساتھ تصویر نکالنے دے ، تو انہوں نے تصویر اور وڈیونکالی۔ پھر اس کے بعد انہوں نے بینک مینجرکو اپنے مطالبات پورا کرنے کی مانگ رکھتے ہوئے بلیک میل کرنا شروع کیا۔ انہوں نے دباؤ ڈالا کہ وہ دو خالی چک پر دستخط کرے اور مینجر کے پاس موجود 2500روپئے چھین لئے۔ اس کے بعد مینجر کے دستاویزات لے کر بائک کے ذریعے وہاں سے فرار ہوگئے ۔ تھوڑے دنوں بعد مینجر کو بیلک میل کرنے والے گروہ نے فون کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ انہیں اور رقم چاہئے۔ لیکن مینجر نے رقم دینے سے انکار کرتے ہوئے کہاکہ وہ پولس تھانہ میں شکایت کرے گا۔ اس کے بعد انہوں نے فون نہیں کیا۔ مگر بینک مینجر برکے پولس تھانہ جاکر شکایت درج کی۔ ایک خصوصی ٹیم نے تفتیش کرتے ہوئے تروپتی اور 6ملزموں کو گرفتار کیا ہے ، شلپا کے خلاف ابھی ایکشن لینا باقی ہےجو اسوقت اپنے پیر میں فراکچر ہونے کی وجہ سے نجی اسپتال میں زیر علاج ہے۔ اسسٹنٹ کمشنر آف پولس اُدئیے نایک نے بتایا کہ ملزموں میں سے شریجیت تلپاڑی حدود میں چین چھیننے ، اُلال میں موبائیل چوری اور بندر میں چوری کے کیس میں ملوث ہے۔ دیگر ملزمان کے متعلق بتایا گیاہے کہ ماضی میں وہ کسی کرائم معاملے میں ملوث نہیں ہیں۔ ملزموں کے خلاف پولس نے ڈکیتی کا کیس درج کرلیا ہے۔
:SahilOnline Coastal news bulletin in URDU dated 26 September 2016