تیج پرتاپ کے بعد اب منگل پانڈے نے اپنی رہائش گاہ پر تعینات کیے 4 ڈاکٹر، راجدنے گھیرا
سشیل کمارمودی نے ماضی میں تیج پرتاپ پرحملہ بولاتھا،اسی راہ چلنے پرنشانے پرآئی سرکار
پٹنہ12اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)بہار میں اقتدار کی تبدیلی ہو چکی ہے، لیکن لگتا نہیں کہ حالت میں زیادہ تبدیلی آئی ہے۔ایک کام جب بی جے پی کی مخالف حکومت میں ہوتاہے تووہ غلط ہوتاہے لیکن جب وہی کام بی جے پی سرکارمیں ہوتودرست ہوجاتاہے۔چنانچہ جے ڈی یو،بی جے پی حکومت میں وزیر صحت منگل پانڈے پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنی رہائش گاہ پر 4 ڈاکٹروں کی تقرری کی ہے۔مہاگٹھ بندھن کی حکومت کے وقت بھی وزیر صحت اور لالو یادو کے بیٹے تیج پرتاپ یادو نے بھی اپنی رہائش گاہ پر ڈاکٹروں کی ڈیوٹی لگادی تھی جس پرسشیل کمارمودی نے جم کرحملہ کیاتھا۔اپنی صفائی میں منگل پانڈے نے کہا کہ جیسے ہی میں نے وزیر کا عہدہ سنبھالا، ویسے ہی میرے رہائش گاہ پر طبی امدادکے لیے لوگوں کاآناشروع ہوگیاہے۔ میرا آفس تیار نہیں ہواہے۔ افسران کی تقرری نہیں ہوئی تھی۔ ایسے میں محکمہ صحت کی مدد سے میں نے اپنی سرکاری رہائش گاہ پر ڈاکٹروں کو مقرر کیا۔ جولوگ میری رہائش گاہ پر آ رہے تھے، ڈاکٹروں نے صرف ان لوگوں کو مشورہ دیا. میرے خاندان کا کوئی بھی رکن وہاں نہیں رہتاہے۔ اسی پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے آر جے ڈی سربراہ لالو یادو نے کہاکہ یہ اقتدار کا غلط استعمال ہے. ہمارے یہاں جب ڈاکٹر کی ڈیپوٹیشن ہوئی تھی، تو بی جے پی نے ہنگامہ کھڑا کر دیا تھا۔اس وقت بی جے پی لیڈر سشیل کمار مودی نے کہا تھا کہ آر جے ڈی صدر لالو پرساد یادو کے گھر پر ڈاکٹروں کی تعیناتی کے عہدہ کاغلط استعمال ہے۔اگرلالوپرساد یادو کی طبیعت اتنی زیادہ خراب تھی توانہیں ایئر لفٹ کرناچاہئے تھایاکم ازکم ایمس کے آئی سی یو میں بھرتی کرنا چاہئے۔ ان کے بیٹے بہار کے وزیر صحت ہیں تو کیا عہدہ کا غلط استعمال کرتے ہوئے صرف موسم سرما،کھانسی اور اسہال جیسی معمولی بیماریوں کے لیے درجنوں ڈاکٹروں کی تعیناتی مناسب ہے؟۔ مودی نے کہاتھاکہ ایمس میں ویسے ہی ڈاکٹروں کی کمی ہے، ایسے میں بیچارے ڈاکٹروں کو آٹھ آٹھ دن تک رہائش گاہ پر تعینات کرناکہاں تک مناسب ہے۔