مینگلور کے قریب سولیا میں بڑے بھائی کے بہروپ میں چھوٹے بھائی کی عدالت میں حاضری۔ پولیس نے کیا گرفتار
مینگلور7؍ اکتوبر (ایس او نیوز) مینگلور سے قریب 85 کلومیٹر دور واقع سولیا میں دوگروہوں کے درمیان مارپیٹ کے ایک معاملے میں ملزم بڑے بھائی کے بہروپ میں چھوٹا بھائی عدالت میں حاضر ہونے کے الزام میں چھوٹے بھائی سمیت اس کا ساتھ دینے والوں اور والد کو بھی گرفتار کرنے کی واردات پیش آئی ہے۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق بڑے بھائی صدیق کی جگہ پر جب چھوٹا بھائی عدالت میں پیش ہوا تو جج کو شک پیدا ہوا، جس کی بنا پر تحقیقات کی گئی تو حقیقت سامنے آئی اور عدالت کو دھوکا دینے کے الزام میں مذکورہ ملزم ، اس کے دوستوں اور والد کو گرفتار کرلیا گیا۔
اطلاع کے مطابق گزشتہ سال جون میں شانتی نگر ساوانور میں دو گروہوں کے بیچ جھگڑا ہواتھا۔اس معاملے میں صدیق، حارث ایم اور نواز ایم ملزمین تھے۔5اکتوبر کو عدالت میں ان ملزمین کی پیشی تھی۔ صدیق نامی ملزم کی شکل و صورت سے جج کو شک پیدا ہوا اور اس سے پوچھ گچھ کرنے پر اس نے بتایا کہ وہ صدیق ہی ہے۔ دیگر ساتھی ملزمین حارث اور نواز نے بھی تصدیق کی کہ واقعی وہ صدیق ہی ہے۔ لیکن جج کو اطمینان نہیں ہوا تو جج نے ان تینوں ملزمین کو پولیس کی تحویل میں دیتے ہوئے دوپہر تک کے لئے سماعت ملتوی کردی اور شناختی دستاویزات پیش کرنے کا حکم دیا۔
دوپہر تین بجے جب دوبارہ عدالت کا سیشن شروع ہوا تو صدیق کے والدین نے شناختی دستاویزات پیش کرتے ہوئے تصدیق کی کہ اس وقت جو شخص عدالت میں حاضر ہے وہ صدیق ہی ہے۔لیکن عدالت میں ریکارڈ پر موجود صدیق کی شناخت اور تفصیلات چیک کرنے پر یہ بات صاف ہوگئی کہ یہ شخص صدیق نہیں ہے، بلکہ اس کے بہروپ میں اس کا چھوٹا بھائی شریف ہے، جو عدالت کے سامنے حاضر ہوا ہے۔کیونکہ صدیق چھ مہینے پہلے ملازمت کے لئے خلیجی ملک روانہ ہوگیا ہے۔
جھوٹے دستاویزات کے ذریعے عدالت کو گمراہ کرنے کے الزام میں شریف، حارث اورنوازکو گرفتار کرلیا گیا۔ شریف کے والدعبدالرحمن کو بھی پولیس نے تفتیش کے لئے حراست میں لیا ہے۔