کمار سوامی کو پانچ سال وزیراعلیٰ بنانے پر اتفاق، کانگریس میں زبردست انتشار ، کھرگے نے وینو گوپال کو لتاڑا

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 2nd June 2018, 10:41 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،2؍جون(ایس اونیوز) ریاست میں کانگریس جنتادل (ایس) مخلوط حکومت میں وزیراعلیٰ کا عہدہ کمار سوامی کو پانچ سال تک دینے کے لئے کانگریس کا اتفاق پارٹی میں زبردست انتشار کا سبب بن گیا ہے، سینئر کانگریس رہنماؤں نے اس جواز پر سوال اٹھایا ہے کہ صرف 37 سیٹوں پر کامیاب ہونے والی جنتادل(ایس) کے آگے کانگریس نے اس طرح گھٹنے کیوں ٹیک دئے ہیں۔ ایک چھوٹی پارٹی کے نمائندے کو پانچ تک وزیراعلیٰ بنائے رکھنے سے ریاست میں پارٹی کس طرح مضبوط ہوسکے گی؟۔ پارٹی کے ریاستی لیڈروں کی طرف سے کمار سوامی کو وزیراعلیٰ بنائے رکھنے میں ظاہر کی جارہی عجلت پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے لوک سبھا میں کانگریس پارٹی لیڈر ملیکارجن کھرگے نے کہا کہ مخلوط حکومت کے قیام کے مرحلے میں دونوں پارٹیوں کے درمیان اقتدار کی تقسیم کا فارمولہ وضع کیا جانا چاہئے تھا، ایسا کرنے کی بجائے عہدۂ وزیر اعلیٰ پر پانچ سال تک صرف 37 اراکین والی جماعت کو فراہم کرنا دانشمندی نہیں ہے۔ کھرگے سمیت دیگر سینئر لیڈروں کا بیان کانگریس اعلیٰ کمان کی گلے کی ہڈی بن گیاہے۔ بتایاجاتاہے کہ ملیکارجن کھرگے نے اس طرح کا فیصلہ جلد بازی میں لینے پر اے آئی سی سی جنرل سکریٹری کے سی وینو گوپال کو آڑے ہاتھوں لیا ۔ ان کے علاوہ پارٹی کے دیگر لیڈروں نے بھی کہا ہے کہ پارٹی نے پانچ سال تک وزیراعلیٰ کا عہدہ جنتادل (ایس) کو دینے کے اقدام کو غلط ہے ۔ مسٹر کھرگے نے کہاکہ اقتدار کی تقسیم کے مسئلے پر دونوں پارٹیوں کے مابین جو معاہدہ طے ہوا تھا اس میں یہ نکتہ شامل نہیں تھا، لیکن بعد میں اسے شامل کیاگیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پارٹی کی مرکزی قیادت کو یہ جانچ کرنی چاہئے کہ اس کی ایماء پر یہ فیصلہ لیاگیا کہ جنتادل (ایس) کو عہدۂ وزیراعلیٰ پانچ سال تک دیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ پارٹی اعلیٰ کمان کی طرف سے ایسا کوئی فیصلہ لیاگیا ہے تو ریاست میں کانگریس کو منظم کرنے میں کافی دشواری ہوگی۔ مسٹر کھرگے نے وینو گوپال سے کہا ہے کہ اس طرح کا فیصلہ لینے کی بات کرناٹک میں پارٹی کو منظم کرنے کی ذمہ داری بھی وینو گوپال اپنے ذمے لے لیں اور ریاست میں پارٹی کے لئے محنت کرنے والے قائدین کو آئندہ اعتماد میں لینے کی بجائے اپنی من مانی سے جو چاہے فیصلہ کریں اور ریاست میں پارٹی کے مستقبل کو سنبھال لیں۔ 

ایک نظر اس پر بھی

کانگریس کرناٹک میں لوک سبھا کی 20 سیٹں جیتے گی، وزیر اعلیٰ سدارامیا دعویٰ

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ  سدارامیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اس لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کرناٹک کی 28 میں سے 20 سیٹوں پر کامیابی کا پرچم لہرائے گی۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس کے تئیں رائے دہندگان کا ردعمل اب تک بہت مثبت رہا ہے۔

بی جے پی کرناٹک حکومت کو دھمکی دے رہی، نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کا سنگین الزام

کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے بی جے پی پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ریاستی حکومت کو دھمکی دے رہی ہے اور لوگوں میں یہ پیغام پہنچانے کی کوشش کر رہی ہے کہ خراب نظم و نسق کی وجہ سے اب ریاست کی کمان گورنر کے حوالے کر دی جائے گی۔

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔