توہم پرستی کے مخالفین کومذہب دشمن قراردیاجارہاہے: ملیکارجن کھرگے

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 10th December 2018, 11:42 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،10؍دسمبر(ایس او نیوز) پارلیمان میں کانگریسی رہنما ملیکارجن کھرگے نے کہاکہ آج سماج میں توہم پرستی کی مخالفت کرنے والوں کومذہب کے دشمن کے طورپر پیش کیاجارہاہے ،یہاں کونڈجی بسپاہال میں اکھل بھارت شرن ساہتیہ پریشد اورماچی دیواسمیتی کی جانب سے اشوک دوملور کی تین مختلف زبانوں میں تحریرکردہ کتابوں کااجراء کرنے منعقد پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کھرگے نے اس خیال کااظہارکیا ۔

انہوں نے بتایاکہ 12 ویں صدی میں بسونا سمیت کئی شرن ،صوفی وسنتوں نے توہم پرستی ، چھوت چھات نظام کے خلاف تحریک شروع کی اوراس کوآگے بڑھایاجارہاہے۔انہوں نے بتایا کہ توہم پرستی کے خلاف پارلیمان کے اندر اورباہر آواز اٹھانے پرانہیں مذہب دشمن قراردیا جارہاہے۔ کھرگے نے بتایاکہ اشوک دوملور نے توہم پرستی ، ذات پات نظام اورچھوت چھات کے خلاف ادب کے ذریعہ تحریک چلانے والے گاڈگے بابا کی ادبی تخلیقات کاتین زبانوں میں ترجمہ کیاہے۔ لیکن موجودہ دور کے چند ادباء خداکے نام پربھکتوں کوگمراہ کررہے ہیں اور کئی مٹھ آج دولت مند سربراہوں کے قبضہ میں ہیں ۔

انہوں نے بتایاکہ بابا تعلیم سے بے پناہ محبت کرتے تھے اور اپنی کمائی کابڑا حصہ تعلیم اورتعلیمی اداروں کے لئے خرچ کرتے لیکن آج تعلیمی اداروں میں غریب بچوں کو تعلیم حاصل کرنا بلکہ داخلہ لینابھی ناممکن ہے کیونکہ ان اداروں نے تعلیم کوتجارت بنادیاہے۔ معروف قلم کارودانشور رمضان درگاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ گاڈگے بابا شرن ہی تھے ان سے ڈاکٹر امبیڈکر ،مہاتماگاندھی جیسی شخصیات رائے مشورہ کرتے تھے ۔ انہوں نے بتایاکہ ملک میں پہلی مرتبہ پاکی صفائی کی اہمیت کوبابانے جتایا اور مہارشٹرا کے ہرگاؤں کادورہ کرکے عوام کو پاکی صفائی کی جانب راغب کیا۔

انہوں نے بتایاکہ حکومت مہاراشٹرا نے بابا کے نام سے ایک یونیورسٹی قائم کی ہے ، رمضان درگاہ نے بتایاکہ بابانے وصیت کی تھی کہ ان کی جائیداد ان کی اولاد یارشتہ داروں کی نہیں بلکہ عوام کی ہے۔ اس موقع پر اترپردیش کے رکن پارلیمان راجیش کمار دیواکر، ادیب ،چنابسپا، سابق وزیر پی جی آرسندھیا، پروفیسر ڈاکٹر پرابھو شنکر پریمی، شرن ساہتیہ پریشد کے صدر ڈاکٹر بسواراج سادر، قلمکار اشوک دوملور ودیگر حاضرر ہے۔ 

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

ہبلی: سی او ڈی کرے گی نیہا مرڈر کیس کی تحقیقات؛ ہبلی، دھارواڑ کے مسلم رہنماوں نے کی قتل کی مذمت

ہبلی میں ہوئے کالج طالبہ نیہا قتل معاملے کو بی جے پی کی طرف سے سیاسی مفادات کے لئے انتہائی منفی انداز میں پیش کرنے کی مہم پر قابو پانے کے لئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے اعلان کیا ہے کہ قتل کے اس معاملے کی مکمل تحقیقات سی او ڈی کے ذریعے کروائی جائے گی اور تیز رفتاری کے ساتھ شنوائی کے ...

کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ

لوک سبھا انتخابات 2024: کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار پر لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ معاملہ کانگریس لیڈر شیوکمار کے ایک ویڈیو سے جڑا ہے۔ ویڈیو میں، وہ مبینہ طور پر ...