مالیگاؤں ۲۰۰۸ معاملہ:دہشت گرد کرنل پروہیت کی ضمانت عرضداشت کی مخالفت،جمعیۃ علماء کی مداخلت کار کی درخواست منظور
ممبئی،23اگست؍(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت نے آج لیگاؤں ۲۰۰۸ ء بم دھماکہ معاملے میں گرفتار کرنل شریکانت پروہیت کی درخواست ضمانت کی مخالفت کرنے والی جمعیۃ علماء کی عرضداشت کو قبول کرلیا ہے اور بطور مداخلت کار مشروط اجازت دیئے جانے کے احکامات جاری کیئے ۔ ا س سے قبل کرنل پروہیت کے وکیل ششی کانت شیودے اور قومی تفتیشی ایجنسی NIA نے متاثرین کی جانب سے مداخلت کارکی اپیل کو مستر د کیئے جانے کی مانگ کی تھی کہا تھا کہ متاثرین معاملے کو طول دینے کی غرض سے بطور مداخلت بننا چاہتے ہیں لیکن جمعیۃ کی جانب سے متاثرین کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں داخل کرنے کے ساتھ ساتھ دفاعی وکیل شریف شیخ نے مدلل بحث بھی کی تھی جس کے بعد آج عدالت نے فیصلہ سنایا کہ کرنل پروہیت کی ضمانت کی مخالفت کرنے کے لیئے مداخلت کار کو اختیار دیا جاتا ہے۔واضح رہے کہ ملزم کے وکیل ششی کانت شیودے کی عرضداشت پر فیصلہ صادر کرتے ہوئے خصوصی جج نے ضمانت عرضداشت کی سماعت کو ’’ان کیمرہ‘‘ یعنی کے میڈیا کے نمائندوں او ر دیگر لوگوں کی موجودگی کے بغیر کیئے جانے کے احکامات جاری کیئے جس کی وجہ سے میڈیا میں ضمانت عرضداشت پرجاری بحث کے متعلق میڈیا میں کوئی خبر نہیں آرہی ہے ۔خصوصی این آئی اے عدالت کے جج ایس ڈی ٹیکولے نے آج اپنے حکم نامہ میں کہا کہ عدالت عظمی کے رہنمایانہ اصولوں کے مطابق وہ ملزم کرنل پروہیت کی ضمانت عرضداشت کی سنوائی میں مداخلت کار کو بھی اس کے موقف کا اظہار کرنے کا اختیار اس شرط پر دے رہے ہیں کہ وہ کل ہی ملزم کی ضمانت کی مخالفت میں جو ثبوت وشواہد عدالت میں پیش کرنا چاہتا ہے کرے ، مداخلت کار کومزید وقت کی مہلت نہیں دی جائے گی اور اپنی کارروائی کل تک کے لیئے ملتوی کردی۔