مالیگاؤں ۲۰۰۸ معاملہ ؛ کرنل پروہیت کی ایک بارپھر ضمانت عرضداشت مسترد ؛ جمعیۃعلماء کے وکلاء کی قابل تحسین کامیابی

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 26th September 2016, 8:57 PM | ملکی خبریں |

ممبئی 26؍ ستمبر (ایس او نیوز/پریس ریلیز) دہشت گردی کے جھوٹے الزامات کے تحت گرفتار مسلم نوجوانوں کو رہائی دلانے میں کلیدی کردار ادا کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کو آج اس وقت بڑی کامیابی حاصل ہوئی جب ممبئی کی ایک عدالت نے مہاراشٹرکے مالیگاؤں شہر میں بھگواء دہشت گردوں کی جانب سے کیئے گئے بم دھماکوں کے اہم ملزم کو اس وقت ضمانت دینے سے انکار کردیا جب جمعیۃ نے ابھینو بھارت نامی بھگواء دہشت گرد تنظیم سے تعلق رکھنے والے ملزم کی جانب سے دائر کی گئی درخواست ضمانت کی سماعت کے دوران بطور مداخلت کار عرضی داخل کی اور ان کی درخواست ضمانت کو نا منظور کرانے میں اہم کردار ادا کیا ۔ یہ اطلاع آج یہاں ممبئی میں جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے دی ۔

گلزار اعظمی نے کہا کہ ملزم کرنل شریکانت پروہیت نے درخواست ضمانت ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت میں داخل کی تھی جس کی سماعت کے دوران خصوصی جج ٹیکولے نے اپنے حکم میں کہا کہ بادی النظر میں ملزم کے خلاف پختہ ثبوت و شواہد موجود ہیں لہذا درخواست کو نامنظور کیا جاتا ہے نیز عدالت نے اپنے ساٹھ60 صفحات پر مشتمل فیصلہ میں کہا کہ عدالت میں موجود ثبوت وشواہد سے یہ واضح ہوتا ہیکہ ملزم ابھینوبھارت نامی تنظیم کا رکن ہے اور وہ مالیگاؤں بم دھماکوں کی سازش رچنے کے لیئے منعقد کی گئی تمام پانچوں میٹنگوں میں موجود رہا ہے ۔

جمعیۃ علماء نے ان دھماکوں سے متاثر نثار احمد جس کا جوان سال فرزند سید اظہر شہید ہوگیا تھا کی ایماء پر درخواست ضمانت کی مخالفت کی تھی اور جمعیۃ کے وکیل شریف شیخ نے خصوصی عدالت کو بتایا کہ ملزم کو ضمانت نہیں دی جانی چاہئے کیونکہ اس کے خلاف دیش سے غداری کے پختہ ثبوت و شواہد موجود ہیں نیز و کٹر بھگواء تنظیم اھینو بھارت کا رکن ہے جس کا ہندوستان کے آئین پر یقین نہیں ہے اور ترنگا کی بجائے ان کا اپنا الگ جھنڈا ہے ۔ 

ایڈوکیٹ شریف شیخ نے عدالت کو بتایا کہ تحقیقاتی ایجنسیوں نے ملزم کے خلاف جو فرد جرم داخل کی ہے اس سے یہ ثابت ہوتا ہیکہ وہ جرم میں برابر کا شریک تھا اور اس نے ان دھماکوں میں نا صرف کلیدی کردار ادا کیا تھا بلکہ دھماکوں کی سازش کے ہر مرحلے پر وہ شر یک بھی تھا ۔

ضمانت عرضداشت کی مخالفت میں جمعیۃ علماء کی ایک ٹیم گذشتہ کئی دنوں سے کام کررہی تھی جس میں ایڈوکیٹ عبدالوہاب خان، ایڈوکیٹ افروز صدیقی، ایڈوکیٹ متین شیخ، ایڈوکیٹ انصار تنبولی، ایڈوکیٹ شاہد ندیم انصاری، ایڈوکیٹ رازق، ایڈوکیٹ ابھیشک پانڈے، ایڈوکیٹ ارشد سکس ،ایڈوکیٹ چراغ شاہ ودیگر شامل ہیں ۔ 

آج کرنل پروہیت کی ضمانت عرضداشت مسترد ہونے کے بعد گلزاراعظمی نے ا وکلاء کی ٹیم بالخصوص شریف شیخ و عبدالوہاب خان کو مبارکبا د دی اور اپنے ایک بیان میں کہا کہ اس سے قبل بھی جمعیۃ علما ء کی کوششوں سے ہی سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر کی ضمانت عرضداشت خصوصی این آئی اے عدالت نے مسترد کی تھی اور آج ایک بار پھر جمعیۃ کی ہی کوششوں سے ملزم کرنل پروہیت کی چوتھی مرتبہ مسترد ہوئی ۔

انہوں نے مزید کہا کہ کرنل پروہیت اس معاملے کا ایک ملزم ہے اور اس کی ضمانت مسترد ہونے سے ان بم دھماکوں کے متاثرین کو انصاف ملنے کی امید ہے ۔

ایک نظر اس پر بھی

48 مرتبہ گھر کا کھانا آیا، صرف 3مرتبہ آم بھیجا گیا، کیجریوال کی عرضی پر عدالت نے فیصلہ محفوظ رکھا

  شراب پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ معاملہ میں جیل میں قید وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے جیل کے اندر انسولین دینے کے مطالبہ پر سپریم کورٹ کی جانب سے جمعہ کو سماعت کی گئی۔ عدالت نے کیجریوال کی عرضی پر فیصلہ پیر تک محفوظ رکھ لیا۔

پرچیوں پر نتن گڈکری کی تصویر، پولنگ بوتھ پر ہنگامہ، مہاراشٹر کی 5 لوک سبھا سیٹوں پر ووٹ ڈالے گئے، ابتدائی رپورٹ کے مطابق54فیصد پولنگ، مسلم علاقوں میں جوش وخروش

ملک کے دیگر علاقوں کے ساتھ مہاراشٹر میں بھی لوک سبھا الیکشن کے پہلے مرحلے کی پولنگ ہوئی۔  اس دوران ریاست کی ۵؍ سیٹوں پر ووٹ ڈالے گئے ۔ ناگپور، گڈچرولی ۔ چمور، گوندیا ۔ بھنڈارہ اور چندر پور۔ یہ تمام سیٹیں ودربھ کے خطے میں واقع ہیں۔ اطلاع کے مطابق شام ۵؍ بجے تک ریاست میں ۵۴؍ فیصد ...

منیش سسودیا کی عدالتی تحویل میں 26 اپریل تک کی توسیع

دہلی کی ایک عدالت نے جمعرات کو شراب پالیسی کے مبینہ گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ معاملہ میں عآپ کے لیڈر اور سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کی عدالت تحویل میں 26 اپریل تک توسیع کر دی۔ سسودیا کو عدالتی تحویل ختم ہونے پر راؤز ایوینیو کورٹ میں جج کاویری باویجا کے روبرو پیش کیا ...