کسانوں کے مطالبات کے تئیں سرکار کا رویہ مثبت ہے:دیویندر فڑنویس
ممبئی ،12؍ مارچ (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کہا کہ ان کی حکومت ان کسانوں اور قبائلیوں کی مانگ کے تئیں’حساس اور مثبت ‘ہے جو انتظامیہ کی توجہ اپنے مسائل کی طرف کھینچنے کے لئے ناسک سے ممبئی چل کر آئے ہیں۔اسمبلی میں ایک بحث کے دورانپ فڑنویس نے یہ رائے دی۔یہ بحث اپوزیشن لیڈر رادھاکرش وکھے پاٹل کی طرف سے شروع کی گئی جنہوں نے اس طویل سفر میں شامل ہونے کے لئے کسانوں کی تعریف کی۔یہ کسان پرامن احتجاج یاترا کے ذریعے مکمل قرض معافی اور فصلوں پر گلابی کیڑوں کے ذریعہ تباہ ہوئی فصل کے لئے معاوضے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔جنوبی ممبئی کا آزاد میدان آج صبح لال ساگر میں تبدیل ہو گیا جب ہزاروں کسان گزشتہ چھ دنوں سے پڑوسی ضلع ناسک سے تقریباً 180 کلو میٹر کی دوری طے کر کے سرخ پرچم اپنے ہاتھوں میں لے کر یہاں جمع ہوئے۔کسانوں نے بغیر کسی شرط کے قرض معافی اور جنگلی زمین کو قبائلی کسانوں کو منتقل کرنے کے مطالبات کو لے کر اسمبلی احاطے کو گھیرنے کی بھی منصوبہ بندی کی ہے۔وکھے پاٹل نے ایوان میں کہاکہ وہ (مخالفت کر رہے کسان)کے جے سومیا میدان سے آزاد میدان پہنچ گئے تاکہ بورڈ امتحان میں شامل ہو رہے بچوں کو ٹریفک جام کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ممبئی کے لوگ بھی ان کی توجہ رکھ رہے ہیں۔انہوں نے مخالفت کر رہے کسانوں کے رہنما کے ساتھ ان کے مطالبات کو لے کر وزارتی کمیٹی کی ضرورت پر سوال بھی اٹھایا۔بحث میں فڑڈنویس نے کہا کہ مظاہرین کا مطالبہ بہت اہم ہے۔وزیر اعلی نے کہاکہ تقریباًقریب 90 سے 95 فیصد شرح کا غریب قبائلی ہیں۔ وہ جنگلی زمین حقوق کے لئے لڑ رہے ہیں۔ان کے پاس زمین نہیں ہے اور وہ کاشت نہیں کر سکتے۔حکومت ان کے مطالبات کے تئیں حساس اور مثبت ہے۔