جموں وکشمیر میں مہاراجہ ہری سنگھ کی 123ویں سالگرہ دھوم دھام سے منائی جائے گی:پینتھرس پارٹی
جموں ،22؍ستمبر(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)مہاراجہ ہری سنگھ 1925میں جموں وکشمیر کے مہاراجہ بنے اور 1949میں انہیں حکومت ہند کے حکم کے ذریعہ جموں وکشمیر سے جلاوطن کردیا گیا۔ مہاراجہ ہری سنگھ نے 1925کو مہاراجہ بنتے ہی عوام کے سامنے اعلان کیا تھا کہ میرا مذہب انسانیت ہے اس سے مہاراجہ نے کئی ماہرین کو حیرت میں ڈال دیا تھا اور اس کے بعد مہاراجہ ہری سنگھ نے 1931 میں لندن (برطانیہ ) میں ہورہی راونڈ ٹیبل کانفرنس میں ، جس کی صدارت برطانیہ کی ملکہ کررہی تھیں،اعلان کیا کہ ’میں سب سے پہلے ہندستانی ہوں اور پھر مہاراجہ ‘یہ اعلان مہاراجہ نے ہندستان سے کئی راجاوں اور مہاراجاوں کی موجودگی میں کیا تھا جس سے برطانیہ کی مہارانی حیرت زدہ رہ گئیں۔ مہاراجہ کے اس بیان سے مہاتما گاندھی کی طرف سے جاری آزادی کی تحریک کو تقویت ملی ۔
جموں وکشمیر نیشنل پنتھرس پارٹی مہاراجہ کے یوم پیدائش کو 1983سے مسلسل مناتی آرہی ہے۔ پنتھرس پارٹی مہاراجہ ہری سنگھ کے سیکولر اور قوم پرست کردار کی شروعات سے تعریف کرتی رہی ہے۔ پنتھرس پارٹی نے مہاراجہ کی خدمات پر کئی سیمنار دہلی ، چنڈی گڑھ، بنگلوروغیرہ میں منعقد کئے اور آج پنتھرس پارٹی جموں وکشمیر کے خاص طورپر جموں پردیش کے تمام ادارو ں اور سیاسی جماعتوں کو مبارکباد دیتی ہے کہ آج سب مل کر مہاراجہ ہر سنگھ کی سالگرہ پرتمام جموں وکشمیر کے لوگوں کو ڈوڈہ سے لیکر میرپور ۔کوٹلی تک اور لداخ سے لیکر مظفر آباد تک پیغام دے رہے ہیں۔ یہ سیمنار جموں وکشمیر نیشنل پنتھرس پارٹی کے ذریعہ جموں پریس کلب میں منعقد ہورہا ہے جس سے پیغام تمام ہندستان کے لوگوں کو ہندستانی پارلیمنٹ کو یہ جانا چاہئے کہ جموں وکشمیر کے مہاراجہ ہری سنگھ نے 26اکتوبر، 1947کو ہندستان سے ان ہی شرائط پر الحاق کیا تھا جن شرائط پر ہندستان کی 575ریاستوں نے کیا تھا۔ مہاراجہ ہری سنگھ نے 1947کو اپنے الحاق نامہ میں واضح طورپر لکھا تھا کہ انہوں نے جموں وکشمیر کے دفاع، خارجی امور اور مواصلات وغیرہ کو ہندستان کے آئین میں شامل کرنے کا اعلان کردیا تھا۔
جموں وکشمیر نیشنل پنتھرس پارٹی مہاراجہ ہری سنگھ کی 123ویں سالگرہ جموں پریس کلب میں 23ستمبر کو منائے گی۔ہندستان کی 575ریاستوں کا الحاق 26جنوری 1950کو ہوگیا جموں وکشمیرریاست کے مہاراجہ کے الحاق نامہ کو باقی ریاستوں کے ساتھ شامل نہیں کیا گیا۔ جموں وکشمیر میں مہاراجہ کی حکومت کو نہیں چھیڑا گیا اور ہندستان کی پارلیمنٹ کو جموں وکشمیر کے بارے میں ان تین موضوعات پر قانون بنانے کا حق آج تک نہیں دیا گیا ہے۔
پروفیسر بھیم سنگھ نے کہاکہ یہ قصور نہ تو غیرممالک کا ہے اور نہ ہی پاکستان کا ۔ اس کے لئے ہندستانی پارلیمنٹ ذمہ دار ہے۔ آج کے دن پروفیسر بھیم سنگھ نے ہندستانی پارلیمنٹ کو خبردار کیا کہ وہ ایک برس کے اندر مہاراجہ کے دستخط شدہ الحاق نامہ کا احترام کرتے ہوئے ہندستانی پارلیمنٹ کو ان تین موضوعات پر جموں وکشمیر پر قانون بنانے کا اختیار دے۔یہی ہے مہاراجہ ہری سنگھ کو پوری قوم کی سچی خراج عقیدت۔ ہندستان کے آئین اور پرچم کو جموں وکشمیر میں الحاق کے مدنظر نافذ کرنا ہوگا تاکہ ہندستان کے آئین میں دےئے گئے تمام انسانی حقوق جموں وکشمیر کے گھر گھر تک پہنچ سکیں۔ اسی وقت ملے گی صحیح معنوں میں آزادی جموں وکشمیر کے لوگوں کو جوہآزادی جس کا لطف ہندستان کے لوگ 70برسوں سے اٹھا رہے ہیں۔