مہادائی مسئلہ سلجھانے مودی سے مداخلت کی مانگ: کولیواڈ
بنگلورو،20؍جنوری(ایس او نیوز)مہادائی کے پانی کی تقسیم کے تنازعہ کو سلجھانے کیلئے وزیراعظم نریندر مودی سے مداخلت کرنے کی گذارش کرتے ہوئے ریاستی اسمبلی اسپیکر کے بی کولیواڈ نے وزیراعظم کو ایک مکتوب روانہ کیا ہے۔ اس مکتوب میں انہوں نے کہاکہ بلگاوی میں ہوئے لیجسلیچر اجلاس میں اس مسئلے کو سلجھانے کیلئے وزیر اعظم کی مداخلت ناگزیر قرار دیتے ہوئے قرار داد منظور کی گئی ہے ،جس کے ساتھ وہ اپنا مکتوب روانہ کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ شمالی کرناٹک کے متعدد اضلاع میں پینے کے پانی کی سنگین قلت ہے۔اس پراجکٹ کو منظوری سے شمالی کرناٹک میں پینے کے پانی کی قلت کو کافی حد تک دور کیاجاسکتاہے۔آج ودھان سودھا میں اخبار ی نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے اسپیکر نے کہاکہ آئندہ بجٹ اجلاس میں تالابوں پر غیر قانونی قبضوں کو ختم کرنے کیلئے ان کی قیادت میں قائم ایوان کمیٹی اپنی رپورٹ ایوان میں پیش کرے گی۔کمیٹی کے تمام ممبران نے اس سے اتفاق کیا ہے۔کمیٹی کے ایک ممبر بی جے پی لیڈر سریش کمار کے استعفیٰ پر تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہاکہ اس سلسلے میں وضاحت خود مسٹر سریش کمار دے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اسمبلی اسپیکر بن جانے کے بعد بھی سریش کمار کے اصرار پر ہی وہ اس کمیٹی کے چیرمین بنے رہے۔ کمیٹی کی ہر میٹنگ میں سریش کمار موجود رہے ، اسی لئے کمیٹی سے ان کا استعفیٰ ابھی منظور نہیں ہوا ہے۔اس سلسلے میں ان سے وضاحت طلب کی گئی ہے۔راجیہ سبھا انتخابات کے دوران جنتادل(ایس) کے باغی اراکین چلوورایا سوامی، ضمیر احمد خان ، گوپالیا اور دیگر کی طرف سے کراس ووٹنگ کے معاملے میں جاری تحقیقات کی پیش رفت کے متعلق ایک سوال پر کہ کیا جنتادل (ایس) نے گوپالیا کے خلاف اپنی شکایت واپس لے لی ہے؟۔ اسپیکر نے کہاکہ قانوناً محض ایک رکن کے خلاف شکایت واپس لینے کی گنجائش نہیں ہے۔ شکایت واپس لینی ہے تو سبھی اراکین کے خلاف شکایت واپس لینی ہوگی۔ جنتادل (ایس) کی ضابطہ کمیٹی میں گوپالیا کی طرف سے جو معافی تلافی ہوئی ہے اس سے بحیثیت اسمبلی اسپیکر انہیں کچھ لینا دینا نہیں ہے۔ اسمبلی کے ضوابط اور آئین کے دسویں شیڈول کے مطابق پارٹی بدلی قانون کے مطابق ان تمام اراکین سے نمٹا جارہاہے۔