مہادائی تنازع:گواحکومت جان بوجھ کر مداخلت کررہی ہے وزیراعلیٰ سدارامیا کا الزام:اسپیکر کے دورۂ کرناٹک پر سخت اعتراض

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 31st January 2018, 12:07 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،30؍جنوری(ایس او نیوز) وزیراعلیٰ سدارامیا نے گوا کے اسپیکر پر ناراضی جتاتے ہوئے کہاکہ مہادائی ندی تنازع کے معاملہ میں فیصلہ لینے والے وہ کون ہوتے ہیں۔ گوا حکومت اس معاملہ میں جان بوجھ کر مداخلت کررہی ہے۔ ودھان سودھا اور وکاس سودھا کے درمیان موجود گاندھی جی کے مجسمہ کو ہار پہناتے ہوئے ان کی یوم وفات پر خراج عقیدت پیش کرنے کے بعد اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ مہادائی متنازعہ معاملہ میں فیصلہ لینے کے لئے ٹرائی بیونل اور عدالت ہے۔ ایک ریاست کے کسی بھی عوامی نمائندے کو اگر کسی دوسری ریاست میں بغیر کسی اطلاع کے داخل ہوکر چوروں کی طرح کئی باتوں کی جانکاری حاصل کرنے والے افراد کو کسی بھی طرح کا کوئی جواب دینے کی ہمیں ضرورت نہیں ہے۔ وزیراعلیٰ نے بتایاکہ مہادائی ندی کا 45؍ٹی ایم سی پانی کرناٹک کی زمین سے ابلتا ہے۔ لیکن بارش کے موقع پر یہ پانی ندی میں بہتاہے۔ اس ندی کا 200؍ٹی ایم سی پانی سمندر میں گرتاہے۔ انہوں نے بتایاکہ گوا یا مہاراشٹرا اس پانی کا استعمال نہیں کررہاہے۔ اس لئے کرناٹک اپنے حق کا 7.56؍ٹی ایم سی پانی کی مانگ کررہاہے۔ وزیراعلیٰ سدارامیا نے واضح طورپر کہاکہ ریاستی حکومت قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مہادائی طاس علاقوں میں کوئی باندھ تعمیر نہیں کیاہے۔ اس کے باوجود گوا حکومت اس معاملہ میں کرناٹک پر کئی طرح کے الزامات لگارہی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ مہادائی تنازع ٹرائی بیونل کے سامنے ہے اس معاملہ کی شنوائی 6؍فروری سے شروع ہونے والی ہے۔ گوا کے اسپیکر نے مہادائی کے طاس علاقہ کے کناکنبی علاقہ کا دورہ کرکے یہاں چل رہے تعمیری کاموں کا جائزہ لیاہے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ ریاستی حکومت نے کسی بھی ٹرائی بیونل یا سپریم کورٹ کے احکامات کے خلاف ورزی نہیں کی بلکہ یہاں نہروں کو تعمیر کیا جارہاہے جس کے تعمیری کام جاری ہیں۔ ان تعمیری کاموں کا مشاہدہ کرکے گوا حکومت نے یہ الزام لگایا ہے کہ یہاں کرناٹک حکومت کی جانب سے باندھ تعمیر کیاجارہاہے۔ انہوں نے کہاکہ ایک عوامی نمائندہ کو کسی دوسری ریاست کا دورہ کرنے سے پہلے اس کی اطلاع متعلقہ ریاست کو دینی چاہئے۔ تاکہ آنے والے مہمان کی عزت افزائی کرنے کے علاوہ اس کو سرکاری مہمان کا اعزاز دیتے ہوئے تمام سہولتیں مہیا کی جاسکیں۔ انہوں نے کہاکہ چوروں کی طرح آنے والے گوا کے اسپیکر کی کسی بھی طرح کی کوئی عزت افزائی نہیں ہوسکی۔ وزیراعلیٰ نے گاندھی جی کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ آج ملک میں ایسے حالات پیدا ہوچکے ہیں کہ گاندھی جی کے قاتل کو قومی ہیرو کے طورپر تسلیم کیا جانے لگاہے۔ ناتھورام گوڈسے نے گاندھی جی پر گولی چلاکر قتل کیا تھا۔ لیکن فرقہ پرست جماعتیں اس اقدام کو صحیح قرار دیتی ہیں جو بہت ہی افسوسناک بات ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملک بھر میں کہیں بھی تشدد یا فساد ہونے پر گاندھی جی ان مقامات پر پہنچ کر لوگوں کو دلاسہ دینے کے علاوہ ہمت باندھا کرتے اور ملک میں سکیولرزم اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بڑھاوا دینے کے لئے ہمیشہ سچائی کا راستہ اپنایا تھا۔ وزیراعلیٰ نے بتایاکہ آج گاندھی جی کے اصولوں کو پسند کرنے والے افراد کی تعداد کروڑوں میں ہے۔ ایسے افراد ہی کی وجہ سے ملک میں سکیولرزم اور سالمیت برقرار ہے۔ انہوں نے بتایاکہ گاندھی جی کے شہید ہونے والے دن کو ’’یوم سروادیا‘‘ کے طورپر منایا جاتاہے۔ اس موقع پر کانگریس کے جنرل سکریٹری وریاست میں پارٹی معاملات کے نگران کار وینوگوپال نے کہاکہ اہنسا کے ذریعہ گاندھی جی نے ملک کو آزادی دلائی تھی۔ آج گاندھی جی کی شہادت کا دن ہے۔ ان کے اصولوں کو یادکرنے کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ چند افراد گاندھی جی کے قاتل کو یاد کرتے ہیں۔ لیکن افسوس کا مقام ہے کہ ان لوگوں کو گاندھی جی کے اصولوں کا بالکل یقین نہیں ہے۔ انہوں نے بتایاکہ وزیراعلیٰ سدارامیا نے گاندھی جی کے اصولوں پر ہی اپنی حکومت چلارہے ہیں۔ ساڑھے چار سال کے دوران ریاستی کانگریس حکومت نے کئی کارنامے انجام دیئے ہیں۔ وزیراعظم نریندر مودی کو بھی گاندھی جی کے اصولوں پر چلتے ہوئے اقتدار چلانے کا وینوگوپال نے مشورہ دیا۔ اس موقع پر ریاستی وزراء، رام لنگا ریڈی، کے جے جارج، ایچ انجنیا، ایوان ڈیسوزا، اڈیشنل چیف سکریٹری، وجئے بھاسکر، رکن کونسل وزیراعلیٰ کے سیاسی مشیر گوند راج اور دیگر موجود تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...